باجوڑ امن جرگے کے مذاکرات کا پہلا راؤنڈ ختم، کل دوبارہ جرگہ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
عمائدین کا کہنا تھا کہ جرگہ ارکان اور مشران دہشتگردوں کو علاقے سے نکالنے پر بات چیت کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ باجوڑ کی تحصیل ماموند میں قیام امن کیلئے منعقدہ جرگے کا پہلا راؤنڈ ختم ہوگیا۔ جرگے میں ماموند کے تمام قبائل، مشران اور مقامی سیاسی رہنما شریک ہوئے، عمائدین کے مطابق شرکا سفید پرچم تھامے جرگے میں شریک ہوئے۔ عمائدین کا کہنا تھا کہ جرگہ ارکان اور مشران دہشتگردوں کو علاقے سے نکالنے پر بات چیت کریں گے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف تحصیل ماموند میں سکیورٹی فورسز کا ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے۔ جرگہ عمائدین کے مطابق باجوڑ امن جرگے کے مذاکرات کا پہلا راؤنڈ اختتام پذیر ہوگیا اور دوسرا راؤنڈ کل دوبارہ ہوگا۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ تحصیل ماموند کے تمام اسکول سکیورٹی حالات کے پیش نظر یکم سے 8 اگست تک بند رہیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہماری کسی سے لڑائی نہیں، ملک آئین و قانون کے مطابق چلایا جائے، محمود اچکزئی
وفاقی دارالحکومت میں اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کہنا تھا کہ قائداعظم ایک آئینی ماہر تھے، 1940ء کی قرارداد ایک سوچا سمجھا فیصلہ تھا، قراردادِ لاہور میں آزاد ریاستوں کی بات کی گئی تھی، ہمارے اکابرین 23 مارچ کو یومِ جمہوریت کے طور پر مناتے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود اچکزئی نے کہا ہے کہ ہماری کسی سے کوئی لڑائی نہیں ہے، ملک کو آئین و قانون کے مطابق چلایا جائے۔ وفاقی دارالحکومت میں اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس ایک کروڑ سے زائد لوگوں نے دیکھی، یہ عوامی شعور اور پاکستان کے مسائل پر گفتگو کی بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظم ایک آئینی ماہر تھے، 1940ء کی قرارداد ایک سوچا سمجھا فیصلہ تھا، قراردادِ لاہور میں آزاد ریاستوں کی بات کی گئی تھی، ہمارے اکابرین 23 مارچ کو یومِ جمہوریت کے طور پر مناتے تھے۔ سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے اقلیت کے حقوق کے تحفظ کے لیے قرارداد پیش کی، آئین مقدس سہی لیکن انسانی ضروریات اس سے بھی مقدم ہیں۔ محمود خان اچکزئی کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کسی سے کوئی لڑائی نہیں ہے، ملک کو آئین و قانون کے مطابق چلایا جائے، عوام بھوکے مر رہے ہیں، لوگوں کو انصاف دیا جائے۔