انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سربراہ جے شاہ نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کو بدلنے کا عندیہ دیدیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سربراہ جے شاہ نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ 2027-2029 سائیکل کیلئے 4 روزہ ٹیسٹ میچز کی منظوری کا ارادہ ظاہر کردیا ہے۔

آئی سی سی سربراہ کی جانب سے ٹیسٹ میچز کو 4 روز تک محدود کرنے کی بات ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ فائنل کے دوران کی گئی۔

مزید پڑھیں: میچ کے دوران بھی 'چوکرز' کا طعنہ سننے کو ملا

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیموں کو روایتی ٹیسٹ سیریز یعنی ایشز، بارڈر-گواسکر ٹرافی اور اینڈرسن-ٹنڈولکر ٹرافی کیلئے 5 روزہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھیں: باوما بغیر کوئی میچ ہارے ٹیسٹ چیمپئین شپ ٹائٹل جیتنے والے پہلے "کپتان" بن گئے

آئی سی سی سربراہ کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ فارمیٹ کے اقدام میں تبدیلی سے 4 روزہ ٹیسٹ میچز کی منظوری سے چھوٹے ممالک کو 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کو تین ہفتوں سے کم وقت میں مکمل کرنے کا موقع ملے گا جبکہ مالی و لاجسٹک چیلنجز بھی کم ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں: ٹیسٹ چیمپئین شپ فائنل؛ ہیڈن، اسٹین نے کمنز کو تنقید کا نشانہ بناڈالا

4 روزہ ٹیسٹ میچ کے دوران پلئینگ کنڈیشنز سے روزانہ 98 اوورز کا کھیل ہوگا۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 4 روزہ ٹیسٹ میچز کی منظوری 2027-29 کے سائیکل سے متوقع ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹیسٹ چیمپئین شپ روزہ ٹیسٹ میچز ٹیسٹ میچز کی

پڑھیں:

بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ

بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔

اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

سیٹلائٹ

متعلقہ مضامین

  • بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
  • ماحولیاتی و آفات سے متعلق صحافت، دو روزہ قومی تربیتی ورکشاپ نے صحافیوں کو موسمیاتی شعور پر مبنی رپورٹنگ کیلئے بااختیار بنایا
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ اور انڈیا کا فائنل میں مقابلہ تاریخ ساز کیوں قرار دیا جارہا ہے؟
  • کوئٹہ میں سردیوں کی آمد، موسم کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاج بھی بدلنے لگے
  • سہیل آفریدی کو وزیراعلی بننے پر مبارکباد، ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کرینگے، وزیراعظم
  • کرکٹ آسٹریلیا کا بگ بیش لیگ کی نجکاری کا فیصلہ
  • ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار کھانے کے وقفے سے پہلے ‘چائے کا وقفہ’ کرنے کا فیصلہ
  • حیدرآباد: ’ڈیجیٹل گرفتاری‘ کے نام پر شہری سے 51 لاکھ روپے کا فراڈ
  • ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں انقلابی قدم، چائے کا وقفہ کھانے سے پہلے، نیا شیڈول متعارف