رپورٹ کے مطابق اسرائیل امریکہ سے سالانہ اربوں ڈالر کی عسکری امداد لیتا ہے اور امریکی ساختہ لڑاکا طیاروں سے داغا جانے والا اسلحہ بھی امریکہ سے ہی آیا ہے۔ اسرائیلی فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم سے داغے جانے والے چند میزائل بھی امریکی ساختہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کو اس تنازع میں برتری حاصل ہے لیکن اس کی مذید عسکری کارروائی کا انحصار امریکہ کی حمایت پر ہو گا۔ اسرائیل امریکہ سے سالانہ اربوں ڈالر کی عسکری امداد لیتا ہے اور امریکی ساختہ لڑاکا طیاروں سے داغا جانے والا اسلحہ بھی امریکہ سے ہی آیا ہے۔ اسرائیلی فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم سے داغے جانے والے چند میزائل بھی امریکی ساختہ ہیں۔

اس کے علاوہ اسرائیل نے زیرزمین ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے جو بنکر بسٹر بم استعمال کیے وہ بھی زیادہ تر امریکی ساختہ ہیں۔ اب تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے استعمال کی حمایت کی ہے لیکن اسرائیل کو وہ ہتھیار فراہم نہیں کیا گیا جس کی مدد سے وہ فردو میں ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا سکے۔ یہ بم 30 ہزار پاونڈ وزنی ہے جسے صرف امریکی بی ٹو بمبار طیاروں کی مدد سے ہی پھینکا جا سکتا ہے۔

تاہم اگر اسرائیل کو امریکی مدد حاصل بھی رہے تو اسے اپنے مقاصد کے حصول میں مکمل کامیابی شاید نہ مل سکے۔ وہ اپنی فضائی طاقت سے ایرانی جوہری پروگرام کو متاثر تو کر سکتا ہے لیکن اسے مکمل طور پر تباہ نہیں کر سکتا۔ اسرائیل کی جانب سے ایرانی حکومت میں تبدیلی کی امید پوری ہونا بھی ناممکن ہے۔ ایسے میں اسرائیلی فضائی کارروائیاں خوف، تباہی اور ملبہ تو پیدا کر سکتی ہیں لیکن 2011 میں لیبیا اور حالیہ غزہ کی پٹی میں ہونے والی کارروائیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ مکمل کامیابی کی ضمانت نہیں دے سکتیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکی ساختہ ایرانی جوہری امریکہ سے

پڑھیں:

چیف جسٹس کا ملاقات کیلئے رابطہ، پکڑا جاؤنگا، اسلام آباد نہیں آ سکتا: عمر ایوب 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے عمر ایوب سے رابطہ کر کے ملنے کے لیے بلا لیا۔ عمر ایوب کو جمعے کو ملنے کیلئے بلا لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ عمر ایوب نے چیف جسٹس سے اسلام آباد میں ملنے سے انکار کیا اور بتایا کہ اگر میں اسلام آباد آپ سے ملنے آیا تو واپس نہیں جا سکوں گا کیونکہ گرفتار کر لیا جائے گا۔ عمر ایوب کے انکار پر چیف جسٹس نے دوسرا آپشن پوچھا، جس پر عمر ایوب نے چیف جسٹس سے پشاور میں ملنے کی خواہش کا اظہار کر دیا۔ یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھا تھا اور کہا کہ موجودہ عدالتی طرز عمل پاکستان کے جمہوری نظام کے لیے خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کا ٹیرف اور پابندیاں لگانے کا اصل ہدف دنیا سے اسرائیل کو منوانا ہے، علامہ جواد نقوی
  • امریکہ کی جانب سے 19 فیصد ٹیرف عائد کیئے جانے پر پاکستانی وزارت خزانہ نے رد عمل جاری کر دیا
  • ریحام خان اور بشریٰ بی بی سے شادی کرنے والا کبھی لیڈر نہیں ہو سکتا، شبر زیدی
  • بھارت سے اختلاف صرف روسی تیل خریدنے پر نہیں ہے، امریکہ
  • زیارات کے زمینی راستوں کو محفوظ بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے، علامہ سبطین سبزواری
  • کیلیفورنیا میں امریکی فضائیہ کا جدید ترین ایف-35 لڑاکا طیارہ گر کر تباہ، ویڈیو وائرل
  • کیلیفورنیا میں امریکی نیوی کا ایف-35 لڑاکا طیارہ گر کر تباہ، ویڈیو بھی آگئی
  • ہم اب بھی یورینیم افزودہ کرنیکی صلاحیت رکھتے ہیں، سید عباس عراقچی
  • چیف جسٹس کا ملاقات کیلئے رابطہ، پکڑا جاؤنگا، اسلام آباد نہیں آ سکتا: عمر ایوب 
  • فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا، ماسکو