سرکاری اداروں میں عارضی یا ایڈہاک بھرتیوں پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
وفاقی حکومت نے رائٹ سائزنگ کا عمل تیز کردیا۔ وزارت خزانہ کی دستاویزات کے مطابق اب تک ملک بھر میں 40 ہزار کے قریب خالی سرکاری اسامیاں مستقل طور پر ختم کردی گئی ہیں، رائٹ سائزنگ کے تحت 10 وزارتوں میں پلان کی منظوری دی جاچکی ہے، جن میں کئی ڈویژنز کا انضمام عمل میں لایا گیا ہے اور 6 ڈویژنز کو کم کرکے 3 کردیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کی ہدایت پر عملدرآمد کا سلسلہ جاری ہے، وفاقی حکومت نے رائٹ سائزنگ کا عمل تیز کردیا۔
وزارت خزانہ کی دستاویزات کے مطابق سرکاری اداروں میں عارضی یا ایڈہاک بھرتیوں پر پابندی عائد کردی گئی، وفاقی حکومت نے اب تک تقریباً 40 ہزار خالی اسامیاں ختم کی ہیں۔
دستاویز کے مطابق رائٹ سائزنگ کا مقصد اخراجات میں کمی کے ساتھ حکومتی عمل دخل محدود کرنا ہے، وفاقی کابینہ نے اب تک 10 وزارتوں میں رائٹ سائزنگ پلان کی منظوری دی، ان وزارتوں میں رائٹ سائزنگ کے پلان پر عملدرآمد جاری ہے، 6 ڈویژنز کو ضم کرکے تعداد تین کردی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کی دستاویز میں بتایا گیا کہ 45 اداروں یا سرکاری کمپنیوں کی نجکاری کی جارہی ہے، بعض اداروں کو ضم یا ان کی تنظیم نو کی جارہی ہے، متعدد ادارے صوبوں کو منتقل کیے جارہے ہیں۔
دستاویز کے مطابق مزید 10 وزارتوں میں رائٹ سائزنگ کیلئے سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی، 8 مزید وزارتوں میں رائٹ سائزنگ کیلئے تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کی ہدایات کی روشنی میں سرکاری اداروں میں رائٹ سائزنگ کے ساتھ ری اسٹرکچرنگ اور جدت لانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
دستاویز کے مطابق رائٹ سائزنگ کا مقصد ہیومن ریسورس کے معیار اور اداروں کی کارکردگی میں بہتری ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وزارتوں میں رائٹ سائزنگ رائٹ سائزنگ کا کے مطابق
پڑھیں:
امریکہ ،وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندیاں عائد
واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی صدر دفتر وائٹ ہاؤس نےصحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صحافی اب پریس سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام کے دفاتر میں بغیر اجازت داخل نہیں ہو سکیں گے، نئی پالیسی کے تحت “اپر پریس روم” میں داخلہ پیشگی اپائنٹمنٹ پر ممکن ہو گا۔
اعلامیے کے مطابق صحافیوں کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ فوری طورپر نافذ العمل ہوگا، اقدام حساس معلومات کے تحفظ کے لیے اٹھایا گیا ہے، یاد رہے کہ پینٹاگون میں گزشتہ ماہ نافذ کی گئی اسی نوعیت کی پابندیوں کے بعد یہ دوسرا اقدام ہے۔