صدر ٹرمپ کی کمپنی کا سونے کا موبائل فون لانچ کرنے کا اعلان، منصوبے پر تحفظات کیا ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی نے اعلان کیا کہ وہ ایک نئی کاروباری منصوبہ، ٹرمپ موبائل، شروع کرنے جارہی ہے، جس کے تحت نہ صرف موبائل سروس فراہم کی جائے گی بلکہ سونے سے بنے موبائل فون بھی فروخت کیے جائیں گے۔
اس منصوبے سے متعلق اخلاقی تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ امریکا کے صدر اپنی پوزیشن سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ذاتی مفادات کے لیے عوامی پالیسی میں خلل ڈال سکتے ہیں۔
ٹرمپ کا بیٹا ایرک ٹرمپ، جو اپنے والد کی عدم موجودگی میں ٹرمپ آرگنائزیشن چلا رہے ہیں، نے اس پیشکش کو حب الوطنی کا مظہر قرار دیا ہے، اور زور دیا ہے کہ فونز امریکا میں تیار کیے جائیں گے اور فون سروس کے کال سینٹر بھی امریکا میں قائم رکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ ٹیرف برقرار، امریکی اپیلز کورٹ نے عارضی طور پر معطلی کا فیصلہ مؤخر کردیا
ماہرین نے ٹرمپ آرگنائزیشن کے اس دعوے پر شک ظاہر کیا ہے کہ اس کا تجویز کردہ اسمارٹ فون مکمل طور پر امریکا میں تیار کیا جا سکتا ہے۔ صنعت کے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مکمل امریکی ساختہ اسمارٹ فون تیار کرنا بہت مشکل ہے، خاص طور پر جب کہ اس طرح کے ٹیکنالوجی کے لیے پیچیدہ سپلائی چینز درکار ہوتی ہیں۔ کمپنی نے یہ واضح نہیں کیا کہ کون سا کارخانہ دار فون کو امریکا میں اسمبلی کرے گا، اور کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ یہ ڈیوائس باہر سے اسمبل کی جائے اور درآمد کردہ پرزہ جات سے تیار کی جائے تاکہ امریکا میں تیار ہونے کا دعویٰ پورا کیا جا سکے۔
سوالات اس کاروبار کے اخلاقی پہلوؤں پر بھی اٹھائے گئے ہیں، جو کہ صدر ٹرمپ کے اقتدار میں رہتے ہوئے ذاتی طور پر منافع کمانے کی ایک اور کوشش نظر آتی ہے۔ ناقدین نے ممکنہ مفادات کے ٹکراؤ پر تشویش ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ یہ کاروبار پالیسی سازی پر اثر ڈال سکتا ہے یا ایسے صارفین کو راغب کر سکتا ہے جو صدر کے ساتھ تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل بٹ کوائن کی اونچی اڑان، نیا ریکارڈ قائم
اس فون کی قیمت 499 ڈالرز مقرر کی گئی ہے، اور اس کے ساتھ ایک موبائل سروس بھی شامل ہوگی جس کی ماہانہ فیس 47.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا میں
پڑھیں:
ٹیرف کاغصہ، مودی کاٹرمپ پرجوابی وار
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بھارت پر ٹیرف لگانے کے معاملے پر مودی سرکار نے ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کی طرف سے بھارتی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد بھارتی حکومت نے امریکا کو آگاہ کیا کہ وہ ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی حکومت امریکی صدر کو خوش کرنے کیلئے امریکا سے بعض اشیا کی خریداری بڑھانے پر غور کررہی ہے تاہم اس میں ایف 35 لڑاکا طیارے شامل نہیں ہے۔
رواں سال کے آغاز میں نریندر مودی کے وائٹ ہاؤس دورے کے دوران صدر ٹرمپ نے بھارت کو ففتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی جس پر نریندر مودی نے حامی بھری تھی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بھارت ٹرمپ ٹیرف کے خلاف فوری طور پر کوئی جوابی اقدام کرنے کی پوزیشن میں نہیں، بھارت امریکا کے ساتھ دو طرفہ تجارتی بات چیت جاری رکھنے کا بھی خواہش مند ہے۔
یادرہے کہ امریکا نے بھارت پر 25 فیصد اور بنگلہ دیش پر 20 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے جبکہ پاکستان پر مجوزہ 29 فیصد کے بجائے 19 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم کو آپریشن سندورمیں ناکامی کے بعد اب امریکی ٹیرف کے معاملے پر داخلی سطح پر شدیددباؤاور تنقیدکاسامناہے ،اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی نے وزیرعظم کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہاٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف اور جرمانہ عائد کیا۔ اب ملک کو نریندر مودی کی ’دوستی‘ کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ مودی نے ٹرمپ کی انتخابی مہم چلائی، گلے لگایا، تصاویر کھنچوائیں، اور سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بنایا۔ آخر میں، ٹرمپ نے پھر بھی بھارت پر ٹیرف لگا دیا۔ بھارت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔