صدر مملکت سے وزیر اعظم کی ملاقات؛ سیاسی و معاشی صورتحال پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
سٹی 42:ؒصدرِ مملکت آصف علی زرداری سے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال پر گفتگو ہوئی
ملاقات میں نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار ،وفاقی وزیر برائے منصوبہ بند ی اور خصوصی اقدامات ،احسن اقبال ،وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف ،سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی موجود تھے
وزیرِ اعظم نے صدرِ مملکت کو اپنے حالیہ سرکاری دورۂ متحدہ عرب امارات اور وفاقی بجٹ کے حوالے سے آگاہ کیا
اٹک: کانگو وائرس سے بچاؤ کیلئے ضلع بھر میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ
صدرِ مملکت نے کہا وفاقی بجٹ میں عام آدمی، خصوصاً محنت کشوں اور کم آمدنی والے طبقات کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جائے، بجٹ میں تنخواہ دار، پینشنرز ، مزدور اور پسماندہ طبقات کے مسائل کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، غریب اور کمزورطبقات کی معاونت کے لیے سماجی تحفظ کی اسکیموں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ 1.
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے سینیٹر حافظ عبدالکریم کی ملاقات
لاہور (خصوصی نامہ نگار)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف سے مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر اور رکن سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کی اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، مذہبی ہم آہنگی، اور باہمی دلچسپی کے اہم قومی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ ملک میں مذہبی رواداری، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی وحدت کے فروغ کے لیے تمام مکاتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی اشد ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں علماء کرام، دینی جماعتوں اور حکومتی اداروں کے درمیان مستقل رابطہ کاری کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کو دوبارہ سینیٹر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور ایوان بالا کے لیے پنجاب اسمبلی سے ان کے انتخاب کو ایک اچھی روایت قرار دیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث حافظ ڈاکٹر عبدالکریم نے اعلان کیا کہ اگست کے مہینے میں ملک بھر میں "استحکام پاکستان کانفرنسز" کا انعقاد کیا جائے گا جن میں ملکی استحکام، یکجہتی اور امن کے فروغ کے لیے علماء ، دانشوروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات شرکت کریں گی۔