بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد فرانس کے شہر اسٹراسبورگ پہنچ گیا ہے، جہاں وفد میں شامل سابق وزیر خارجہ خرم دستگیر خان کے مطابق وفد نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستانی مؤقف اجاگر کرنے کی غرض سے مختلف رہنماؤں سے مثبت ملاقاتیں کی ہیں۔

اسٹراسبورگ سے اپنے ایک ویڈیو بیان میں انجینیئر خرم دستگیر خان نے بتایا کہ پاکستانی سفارتی وفد کی یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر سمیت مختلف رہنماؤں سے’اصولوں پر مبنی عالمی نظام‘ کے قیام کے حوالے سے مثبت ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

خرم دستگیر کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے مختلف رہنماؤں سے اصولوں پر مبنی عالمی نظام قائم کرنے کے حوالے سے، تاریخ سے سبق سیکھنے کے حوالے سے، خطے میں جنگ روکنے کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو ہوئی اور اس کے بعد گروپ آف دی یورپین پیپلز پارٹی کے خارجہ امور کے ایڈوائزر مائیکل گیلر سے بھی ایک طویل اور تفصیلی گفتگو ہوئی۔

اپنے ویڈیو بیان میں خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ جس طرح پاکستان اور بھارت کے مابین تنازع نے سر اٹھایا اور حال ہی میں اسرائیل اور ایران کے درمیان جان لیوا کشیدگی کے تناظر میں یورپ سے ہماری توقع ہے کہ وہ دنیا میں کچھ قوانین اور اصولوں کی بنیاد پر بین الاقوامی سیاست کی بنیاد کو مضبوط کریں گے۔

مزید پڑھیں:

’۔۔اور یہ روکیں گے کہ ہر ملک اپنی مرضی کے مطابق اپنے دشمن پر بغیر کسی وجہ اور ثبوت کے چڑھ دوڑے، اس پر بڑی گفتگو ہوئی اور ہم نے اس ضمن میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے پر بھی اپنا مؤقف پیش کیا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹراسبورگ انجینیئر خرم دستگیر خان پاکستان فرانس یورپی پارلیمنٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انجینیئر خرم دستگیر خان پاکستان یورپی پارلیمنٹ خرم دستگیر خان کے حوالے سے

پڑھیں:

مودی سرکار کی خارجہ پالیسی میں دوغلا پن نمایاں

مودی سرکار فلسطین اور ایران کے حوالے سے سفارتی سطح پر دوغلے پن کا شکار ہے۔

دی وائر کی رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے اسرائیل کی ایران کیخلاف جارحیت پر واضح موقف سے گریز کیا، بھارت کی اس دوغلی پالیسی نے اسے  عالمی سطح پر سفارتی تنہائی کی جانب دھکیل دیا ہے۔ مودی سرکار نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے حق میں اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں پر ہمیشہ خاموشی اختیار کی، مودی سرکار کی خارجہ پالیسی کا محور اخلاقیات نہیں بلکہ مفادات ہیں۔

دی وائر کا کہنا ہے کہ مودی نے پاکستان کے خلاف جارحانہ عزائم کے لیے اسرائیل کی حمایت کو ترجیح دی، مودی سرکار نے اقوام متحدہ میں میانمار میں ہونے والی زیادتیوں پر بھی خاموشی اختیار کی، روس کے یوکرین پر حملے کی کھل کر مذمت نہیں کی، جس سے بھارت کی عالمی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مودی حکومت کی دوہری پالیسی نے بھارت کو عالمی اخلاقی اور سیاسی اہمیت سے دور کر دیا ہے، مودی نے عالمی انسانی حقوق کی بنیاد پر اتحاد بنانے کے تاریخی ورثے کو نظرانداز کیا ہے، مودی کی غیر اخلاقی سفارتکاری نے بھارت کو بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے میں ناکام بنایا ہے۔

 دی وائر کا کہنا ہے کہ مودی کی سیاست نے بھارت کو اخلاقی اعتبار سے تنہا کیا اور اس کے سفارتی تعلقات کمزور کیے، مودی حکومت کی خاموشی اور دوہری پالیسی بھارت کے عالمی مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہے، مودی کی خارجہ پالیسی عالمی اصولوں کی بجائے طاقت کے حساب سے فیصلے کرنے پر مبنی ہے جو بھارت کے لیے خطرناک ہے۔ اسرائیل  ایران جنگ، فلسطین پر مظالم اور دیگر عالمی تنازعات پر بھارت کی دوغلی پالیسی مودی حکومت کی کمزریوں کو ثابت کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریلوے نے 12سال بعد سیالکوٹ ایکسپریس بحال کر دی
  • سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی 69ویں سالگرہ22جون کو منائی جائیگی
  • مودی سرکار کی خارجہ پالیسی میں دوغلا پن نمایاں
  • پاکستانی پارلیمانی وفد کا سٹراس برگ پہنچنے پر شاندار استقبال، یورپی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں طے
  • بھارت،اسرائیل کو فیٹف میں پاکستان کیخلاف ناکامی ہوئی،خواجہ آصف
  • اسرائیل نے یمن فلسطین اور ایران کو نشانہ بنایا،مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو ہم سب کی باری آئے گی،خواہ آصف
  • اسرائیل کے حملے ایران کی خودمختاری اور بین الاقوامی جنگی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں، چوہدری عبدالمجید
  • خواجہ سعد رفیق نے امریکہ اور اسرائیل کو اسلامو فوبیا کا اصل ذمے دار قرار دیدیا
  • خواجہ سعد رفیق نے امریکہ اور اسرائیل کو اسلامو فوبیا کا اصل ذمے دار قرار دے دیا