بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز شامل کی جائیں، سینیٹ کی منظوری کے بغیر فنانس بل غیر آئینی ہوگا، بیرسٹر گوہر WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین اور سینئر پارلیمانی رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز کو شامل کیا جائے، ورنہ فنانس بل کی سینیٹ کی منظوری کے بغیر منظوری آئینی لحاظ سے مشکوک اور متنازع ہوگی۔قومی اسمبلی سے خطاب میں بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اسمبلی کا بجٹ سولہ ارب رکھنا ظلم ہے۔ یہ ایوان اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ہمیشہ ناکام رہا ہے۔

ہمیں سوچنا ہوگا کہ عوام کو کیا ریلیف دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سالانہ بائیس لاکھ روپے آمدن والوں کے لیے انکم ٹیکس میں چھوٹ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔بیرسٹر گوہر نے زور دے کر کہا کہ بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں کوئی وزیر موجود نہیں، جو اس ایوان اور عوام کے ساتھ حکومت کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہونا چاہیے، اور حکومت کو بجٹ سازی میں اپوزیشن کو بھی شامل کرنا چاہیے۔میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے پیپلز پارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پہلے بھی حکومت کو ووٹ دیا تھا، اور اب بھی بجٹ کے حق میں ووٹ دے گی۔ ان کے مطابق، اگر حکومت واقعی سنجیدہ ہے تو بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز کو شامل کر کے ایک متفقہ اقتصادی پالیسی بنائی جائے۔ایف بی آر سے متعلق بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ادارے میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

ایف بی آر میں اس وقت غیر ضروری عملہ اور 16 ڈائریکٹر جنرلز کام کر رہے ہیں، جو قومی خزانے پر بوجھ ہیں۔ ہمیں ایف بی آر کی تشکیلِ نو کرنا ہوگی تاکہ نظام شفاف اور موثر ہو۔انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اسلام آباد میں پراپرٹی پر ڈیوٹی کو صفر کیا جائے تاکہ رئیل اسٹیٹ میں جمود ختم ہو اور سرمایہ کاری بڑھے۔انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے پیسوں سے یہاں بیٹھے ہیں، عوامی مفاد کے بغیر اس بجٹ کی کوئی اہمیت نہیں۔ بھارت سمیت کئی ممالک بجٹ میں عوام کو ریلیف دیتے ہیں، ہمیں بھی یہی راستہ اختیار کرنا ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا امریکہ روانہ ، قائمقام چیئرمین کا چارج کس کو ملا؟، تفصیلات سب نیوز پر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا امریکہ روانہ ، قائمقام چیئرمین کا چارج کس کو ملا؟، تفصیلات سب نیوز پر بلوچستان کی تاریخ کا 1028ارب روپے مالیت کا سب سے بڑا بجٹ پیش سینیٹ خزانہ کمیٹی کا اجلاس، سولرپینلز پر 18فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز منظور صدرِ مملکت سے وزیرِ اعظم کی ملاقات ، ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر گفتگو وزارت مذہبی امور کا آئندہ حج کیلئے عازمین کی رجسٹریشن آئندہ ہفتے میں شروع کرنے کا فیصلہ مذاکرات کی میزکبھی نہیں چھوڑی مگر اس وقت فوکس اسرائیلی جارحیت سے نمٹنے پر ہے، ایرانی وزیر خارجہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر انہوں نے سب نیوز کے بغیر کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(کامرس ڈیسک )پاکستان میں شدید سیلاب کے باعث زرعی زمین کے وسیع رقبے کی تباہی کے پیش نظر پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکیج تیار کرنے اور اس کی منظوری دینے پر زور دیا ہے تاکہ ملکی زرعی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔صدر خواجہ محبوب الرحمن نے کہا زرعی شعبہ، جو پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے، اب خطرناک زوال کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے غذائی تحفظ اور دیہی کمیونٹیز کی معاشی پائیداری کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پی بی ایف کے صدر نے وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خزانہ فوری طور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں ایک سمری پیش کرے تاکہ ریلیف اقدامات کی منظوری دی جا سکے۔ پیش کردہ تجاویز میں 2025-26 کے سیزن کے لیے گندم کی سپورٹ پرائس کی بحالی ، سیلاب متاثرہ زرعی صارفین کے لیے اگست تا اکتوبر بجلی بلوں کی مکمل معافی اور کسانوں کو زرعی زمین کے عوض 20 لاکھ روپے تک کے بلاسود یا آسان اقساط قرضے شامل ہیں۔ خط میں مزید مطالبہ کیا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں یوریا اور ڈی اے پی کھاد پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے جبکہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو شامل کر کے نومبر میں آنے والی گنے کی فصل کے لیے رعایتی نرخ فراہم کیے جائیں۔ فورم نے کپاس کے شعبے کو دو سال کے لیے جی ایس ٹی سے استثنیٰ اور چاول و آم کی برآمدات پر دسمبر 2025 سے معمول کے ٹیکس نظام کی معطلی کی بھی سفارش کی۔ فورم کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اقدامات مالیاتی دباؤ بڑھا سکتے ہیں، مگر بحران کی شدت غیر معمولی فیصلوں کی متقاضی ہے۔ پاکستان بزنس فورم نے وزارت خزانہ پر زور دیا کہ وہ یہ تجاویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھے تاکہ انسانی ہمدردی اور معاشی ضرورت دونوں پہلوؤں کو اجاگر کیا جاسکے۔ پی بی ایف کا کہنا تھا کہ یہ اقدامابلکہ زرعی پیداوار کی بحالی اور کسانوں کے اعتماد کی بحالی کے لیے ناگزیر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے ملک کا نقصان ہوگا،بیرسٹر گوہر
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا‘ بیرسٹر گوہر
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا، بیرسٹر گوہر
  •  اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا:چیئرمین پی ٹی  آئی
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا: بیرسٹر گوہر
  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند،سپل ویز کل بروز بدھ صبح 8 بجے کھولے جائیں گے
  • حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
  • نفع نقصان کی پرواہ کیے بغیر سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے دے رہے ہیں، بیرسٹر علی ظفر