لیویز ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر 1200 سے زائد پاکستانی ایران سے واپس آ گئے ہیں۔ جن میں طلباء، زائرین اور تاجر شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کی صورتحال کے بعد تفتان بارڈر کے ذریعے پاکستان واپس آنے والے افراد کی تعداد 1200 تک پہنچ گئی۔ لیویز ذرائع کے مطابق ان افراد کو 37 بسوں کے ذریعے تفتان سے اندرون ملک روانہ کیا گیا۔ جن میں تاجر، طلباء اور زائرین شامل ہیں۔ تفتان انتظامیہ کے مطابق پاکستان ہاؤس میں ایران سے واپس آنے والے تمام پاکستانیوں کو ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق آج مزید 78 پاکستانی تفتان بارڈر پہنچے، جن میں 47 طلباء بھی شامل ہیں۔ ایران میں جاری کشیدگی کے باعث پاکستانیوں کی آمد کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

قطرنے پاکستانیوں کیلئے ویزاآن آرائیولکی سہولت متعارف کرادی شرائط کیاہیں؟

قطر حالیہ برسوں میں پاکستانی سیاحوں کے لیے ایک مقبول منزل بنتا جا رہا ہے، جہاں پر بھرپور ثقافتی ورثہ، جدید فنِ تعمیر اور دلچسپ روزگار کے مواقع موجود ہیں۔ 2025 میں قطر کا سفر کرنے والے پاکستانیوں کے لیے خوشخبری ہے: پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد اب بھی “ویزا آن ارائیول” کی سہولت سے مستفید ہو سکتے ہیں، جس کے لیے پیشگی ویزا درخواست دینے کی ضرورت نہیں۔
یہ سہولت سیاحت، خاندانی ملاقاتوں، اور مختصر کاروباری دوروں کے لیے قطر آنے والے پاکستانیوں کے لیے سفر کو آسان اور پرکشش بناتی ہے۔ تاہم، قطری حکام نے واضح کیا ہے کہ اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لیے چند شرائط پوری کرنا ضروری ہیں۔
ویزا آن ارائیول ایک ایسی سہولت ہے جس کے تحت مسافر قطر پہنچنے پر ہوائی اڈے پر ہی ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے پیشگی ویزا لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ قطر میں یہ سہولت دوحہ کے حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دستیاب ہے، جہاں امیگریشن افسران تمام ضروری دستاویزات کی جانچ کے بعد ویزا جاری کرتے ہیں۔
یہ اقدام سیاحت کو فروغ دینے اور پاکستان سمیت شراکت دار ممالک کے ساتھ دوستانہ سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
تازہ ترین ہدایات کے مطابق پاکستانی شہریوں کو 30 دن کا ویزا آن ارائیول مل سکتا ہے ، جس میں ایک بار 30 دن کی توسیع بھی ممکن ہے، یوں کل قیام کی مدت 60 دن ہو سکتی ہے۔ تاہم، درج ذیل شرائط کی تکمیل ضروری ہے، ورنہ داخلے سے انکار کیا جا سکتا ہے۔
اہلیت کے لیے اہم شرائط
کارآمد پاسپورٹ: مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ، جو کم از کم 6 ماہ تک کارآمد ہو۔
واپسی یا آگے کے سفر کا ٹکٹ: تصدیق شدہ ریٹرن ٹکٹ یا اگلے سفر کا ثبوت درکار ہوگا۔
ہوٹل بکنگ: Discover Qatar پلیٹ فارم کے ذریعے تصدیق شدہ ہوٹل ریزرویشن۔ دیگر ویب سائٹس سے کی گئی بکنگ قابل قبول نہیں ہو سکتی۔
پولیو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ: پاکستان کے کسی مستند ادارے سے جاری کردہ پولیو ویکسین کا سرٹیفکیٹ درکار ہے۔ اردو میں جاری سرٹیفکیٹ قابل قبول ہے، تاہم انگریزی ترجمہ ساتھ رکھنا بہتر ہے۔
ٹریول ہیلتھ انشورنس : قطر میں قیام کے دوران کارآمد ہیلتھ انشورنس ہونا لازمی ہے۔
مالی وسائل کا ثبوت : بینک اسٹیٹمنٹ یا کارآمد ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈ دکھا کر مالی خود کفالت کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔
ویزا فیس اور توسیع سے متعلق معلومات
پاکستانی شہریوں کے لیے پہلا 30 دن کا ویزا بالکل مفت  ہے۔ اگر قیام میں توسیع درکار ہو تو **100 قطری ریال** (تقریباً **7,700 پاکستانی روپے**) فیس کے ساتھ 30 دن کی توسیع حاصل کی جا سکتی ہے۔
تاہم روانگی سے پہلے قطر ویزا پورٹل یا قریبی قطری سفارت خانے سے ان تفصیلات کی تصدیق ضرور کر لیں، کیونکہ پالیسی میں کسی بھی وقت تبدیلی ممکن ہے۔
دوحہ کے حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد، پاکستانی مسافروں کو مخصوص ویزا آن ارائیول کاؤنٹر پر جانا ہوگا۔ امیگریشن اہلکار مطلوبہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کریں گے۔ منظوری کے بعد، ویزا پاسپورٹ پر مہر لگا کر جاری کر دیا جائے گا، جس سے قانونی طور پر ملک میں داخلہ ممکن ہوگا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد، راولپنڈی میں بارش کا سلسلہ مزید شدت اختیار کرےگا، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری
  • عوام علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ریمدان بارڈر پر احتجاج میں شامل ہونگے، علامہ صادق جعفری
  • قطرنے پاکستانیوں کیلئے ویزاآن آرائیولکی سہولت متعارف کرادی شرائط کیاہیں؟
  • ’محمد‘ نام مقبول ترین ناموں میں شامل
  • پی ٹی آئی کے41 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری  
  • افغان باشندوں کی ملک بدری پر طالبان کی پاکستان اور ایران پر تنقید
  • خیبرپختونخوا، بیوروکریسی سے دفعہ 144 اور کرفیو لگانے کے اختیارات واپس لینے کا فیصلہ
  • حسن ابدال: شادی سے واپسی پر ویگو گاڑی سیلابی ریلےمیں بہہ گئی، 4 خواتین جاں بحق، بچےکی تلاش جاری
  • امریکی ریاست ہوائی میں سونامی میں وارننگ کے بعد بڑے پیمانے پر لوگوں کے انخلا کا سلسلہ جاری
  • ڈالر اسمگلنگ: طورخم بارڈر کا ڈالر ریٹ سے کیا تعلق؟