بغیر فل کورٹ میٹنگ رولز تبدیلی خلاف قانون ہے،جسٹس بابر ستار
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ رولز تبدیلی پر نیا تنازع کھڑا ہوگیا، جسٹس بابر ستار نے قائم مقام چیف جسٹس سمیت دیگر ججز کو خط لکھ دیا ہے جس میں جسٹس بابر ستار نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ بغیر فل کورٹ میٹنگ رولز تبدیلی خلاف قانون ہے، طے شدہ اصول ہے جس قانون کے تحت صوابدیدی اختیار ملا قانون میں تبدیلی کے بغیر کسی دوسرے کو نہیں دیے
جاسکتے۔ جسٹس بابر ستار کا خط میں کہنا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ رولز اور آرٹیکل 208 میں ذکر طریقہ کے خلاف رولز میں تبدیلی ہوئی، فوری درستگی کیلیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ رولز 2025 کا گزٹ نوٹیفکیشن مجھے موصول ہوا، آئین کے آرٹیکل 208 کے تحت اتھارٹی کے پاس رولز بنانے کا اختیار ہے جبکہ آرٹیکل 192 کے مطابق اتھارٹی سے مراد چیف جسٹس اور ہائیکورٹ کے ججز ہیں، نہ یہ اختیار کسی اور کو دیا جاسکتا ہے اور نہ ہی کسی اور طریقے سے استعمال ہوسکتا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ رولز جو اسلام آباد ہائیکورٹ نے اختیار کیے ان میں آرٹیکل 208 کا اختیار کسی اور کو نہیں دیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جسٹس بابر ستار ہائیکورٹ رولز اسلام ا باد ا رٹیکل
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ: سلیمان شہباز کی کمپنی کیخلاف مقدمے کا حکم کالعدم قرار
— فائل فوٹولاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے بیٹے سلیمان شہباز کی کمپنی پر مقدمہ درج کرنے کے حکم کے خلاف درخواست منظور ہوگئی۔
لاہور ہائی کورٹ نے سلیمان شہباز کی کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم نے سلیمان شہباز کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں مقدمہ درج کرنے کے حکم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔