وزیراعظم کی 2028ئتک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے 2028ء تک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان ریلویز کی اپ گریڈیشن اور اس کی ریکو ڈک تک توسیع سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں مستقبل کی کارگو اور نقل و حمل کی ضروریات کے پیش نظر پاکستان ریلویز کی ترقی بشمول ML-1اور ML-3کی اپ گریڈیشن پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے 2028ء تک ریکو ڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنے اور ریلوے کی اپ گریڈیشن اور ترقی کے لیے فائنانسنگ کے حوالے سے بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔کمیٹی پاکستان ریلویز کی ترقی اور اس کی ریکو ڈک تک توسیع کے لیے درکار فائنانسنگ کے حوالے سے ٹھوس تجاویز پیش کرے گی۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان ریلویز ملکی معیشت اور مواصلات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، پاکستان ریلویز نقل و حمل کا ایک سستا، تیز اور ماحول دوست ذریعہ ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ریکوڈک کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کرنے سے بلوچستان کے مائنز اینڈ منرلز شعبے کی ترقی ہو گی اور علاقے کے عوام کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر بحری امور جنید انور چوہدری، وزیر ریلویز حنیف عباسی، وزیر مملکت برائے ریلویز بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی طارق فاطمی اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نیٹ ورک سے منسلک کرنے پاکستان ریلویز کو ریلوے
پڑھیں:
وزیرِ اعظم نے آئی ٹی ایکوسسٹم کو بہتر بنانے سے متعلق اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے آئی ٹی شعبے کی تربیت اور پاکستان میں تربیتی پروگرامز کے ایکوسسٹم کو بہتر بنانے سے متعلق تمام اقدامات کی مدت کا تعین کرکے انہیں جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نوجوانوں کو آئی ٹی شعبے کی تربیت اور پاکستان میں تربیتی پروگرامز کے ایکوسسٹم کو بہتر بنانے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں آئی ٹی شعبے کی جدید تربیت کیلئے نظام کی تشکیل و اجراء پر تیزی سے کام جاری ہے جس کیلئے کنسلٹنسی فرمز کی خدمات کے حصول کے حوالے سے ٹرمز آف ریفرنسز حتمی مراحل میں ہیں۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ہواوے کے تعاون سے اب تک 20 ہزار طلباء و طالبات کو آئی ٹی شعبے کی جدید تربیت فراہم کی جا چکی اور حال ہی میں گزشتہ برس تربیت یافتہ پاکستانی طلباء و طالبات نے نہ صرف پورے چین بلکہ عالمی سطح پر آئی ٹی کے تین شعبہ جات میں پہلی تین پوزیشن جیت کر پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔
ان مقابلوں میں دنیا بھر سے 2 لاکھ امیدوار شامل تھے، وزیرِ اعظم نے مقابلے میں کامیاب ہو کر پاکستان کا سر فخر سے بلند کرنے والے طلباء و طالبات کی پزیرائی کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور ہواوے کے اشتراک سے مزید 80 ہزار طلباء و طالبات کو آئی ٹی تربیت کی فراہمی کے ہدف کے حصول کیلئے اقدامات جاری ہیں جن میں نہ صرف بڑے شہروں بلکہ بلوچستان سمیت دور دراز علاقوں بشمول تربت میں بھی آن لائن کلاسز فراہم جائیں گی۔
وزیرِ اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ٹرینرز کو جدید ٹیکنالوجی اور عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق کورسز کی تربیت کیلئے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں 50 ہزار ٹرینرز کی تربیت کا ہدف رکھا گیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ تربیتی پروگرام کی بیچلرز پروگرامز میں شمولیت اور مصنوعی ذہانت کے پروگرامز کے اجراء سے 3 لاکھ طلبا و طالبات کو آئی ٹی شعبے کی تربیت فراہم کرنے کا ہدف پورا کیا جائے گا۔
اجلاس کو رواں موسم گرما کی تعطیلات میں 1 لاکھ 46 ہزار بچوں کو وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ہواوے کے اشتراک سے آئی ٹی کی تربیت فراہم کی جائے گی۔
وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام کے تحت جلد 2 ہزار طلباء و طالبات کو آئی ٹی کے جدید کورسز کی تربیت دے کر روزگار کے قابل بنایا جائے گا۔
وزیرِ اعظم نے تمام اقدامات کی مدت کا تعین کرکے انہیں جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔