اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ازبکستان کے سفیر علی شیر تختایف کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ازبکستان کے سفیر علی شیر تختایف کی ملاقات WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے پاکستان میں تعینات ازبکستان کے سفیر علی شیر تختایف نے پارلیمنٹ ہاوس میں ملاقات کی۔ملاقات میں پاکستان اور ازبکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان مذہب، ثقافت اور تاریخ کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، جو دونوں ممالک کے عوام کو یکجا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ، دوستانہ اور تاریخی تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، اور انہیں مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے درمیان رابطوں کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی رابطے عوامی سطح پر تعلقات کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں قائم پاک-ازبک پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی تعاون کے فروغ کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان دوطرفہ پارلیمانی و اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن، استحکام اور پائیدار ترقی چاہتا ہے، اور اس مقصد کے حصول کیلئے علاقائی تعاون کو فروغ دینا ناگزیر ہے۔ازبکستان کے سفیر علی شیر تختایف نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پاک-ازبک پارلیمانی تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا کردار دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ازبک سفیر نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کے حالیہ دورہ ازبکستان کو ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو نئی جہت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف خطے کا ایک اہم ملک ہے بلکہ اس کی سیاسی قیادت کا ترقی اور خوشحالی کیلئے غیر متزلزل عزم قابلِ تحسین ہے۔ازبک سفیر نے مزید کہا کہ دونوں برادر ممالک میں تجارت، سرمایہ کاری اور دیگر اقتصادی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں جنہیں مثر سفارتی اور پارلیمانی روابط کے ذریعے عملی شکل دی جا سکتی ہے۔ملاقات کے اختتام پر ازبکستان کے سفیر علی شیر تختایف نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو پارلیمانی وفد کے ہمراہ ازبکستان کے سرکاری دورے کی باضابطہ دعوت دی، جسے اسپیکر نے خوش دلی سے قبول کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کی 2028تک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنیکی ہدایت وزیراعظم کی 2028تک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنیکی ہدایت اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، جنوبی غزہ میں امداد کے منتظر 45فلسطینی شہید، درجنوں افراد زخمی ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت پر مسلم ممالک کا اہم مشترکہ اعلامیہ جاری جی 7اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا سی ڈی اے میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، نوٹیفکشن سب نیوز پر مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی ، مودی سرکار نے بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان آنے پر پابندی عائد کر دیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق
پڑھیں:
الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ، اسپیکر نے کمیٹی بنانے سے انکار کر دیا
چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کی تعیناتی کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی کمیٹی بنانے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر کے خط کا باضابطہ جواب دے دیا۔
چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دے دیا، جس میں انھوں نے پارلیمانی کمیٹی بنانے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم اسپیکر نے اپنے جواب میں واضح کیا کہ کمیٹی وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی باہمی مشاورت سے ہی تشکیل دی جا سکتی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ آئینی طریقہ کار کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر کو براہ راست کمیٹی بنانے کا اختیار حاصل نہیں، اس لیے وہ اس مطالبے پر عمل نہیں کر سکتے۔
Post Views: 4