ایران۔اسرائیل جنگ پر جی 7 ممالک میں پھوٹ، ٹرمپ نے اجلاس ادھورا چھوڑ دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز


ٹورنٹو :دنیا کی سات بڑی معیشتوں پر مشتمل جی 7 ممالک کے سربراہی اجلاس میں ایران۔ اسرائیل جنگ پر ردعمل کے متعلق پھوٹ پڑ گئی، اسرائیل کی حمایت کی توثیق کی گئی، ٹرمپ نے اجلاس ادھورا چھوڑ دیا۔

قطری نشریاتی ادارے کے مطابق جی 7 رہنماؤں کے درمیان ایران اسرائیل جنگ پر واضح اختلاف دیکھا گیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اسرائیل کشیدگی پر کسی مشترکہ بیان پر دستخط کرنے سے انکار کیا جس سے اجلاس کے اختتام پر متفقہ مؤقف سامنے لانا مشکل ہو گیا ہے ۔
گروپ آف سیون (جی سیون) ممالک نے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں اسرائیل کی حمایت کی اور مغربی مؤقف کا اعادہ کیا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے جبکہ ایران کو مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا ذریعہ قرار دیا گیا۔

اعلامیے میں خطے میں امن اور استحکام کی اپیل کی گئی تاہم اس اعلامیہ میں ڈونلڈ ٹرمپ شامل نہیں۔

اجلاس میں نیٹو اور اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بھی شریک ہیں، تاہم یورپی ممالک اور جاپان کے مؤقف میں بھی فرق واضح ہے، یورپی ممالک سفارتی حل اور کشیدگی میں کمی کی بات تو کرتے ہیں لیکن ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، یورپی ممالک کا اعلامیہ ہے کہ ایران کے پاس کبھی بھی جوہری ہتھیار نہیں ہونا چاہئے۔

اس کے برعکس جاپان جو جی 7 کا واحد غیر مغربی ملک ہے، اس نے اسرائیلی حملے کی کھل کر مذمت کی، موجودہ حالات میں ایران حالت جنگ میں مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہے جس سے صورت حال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی اعلان کیا ہے کہ ایران کے ساتھ امن مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں۔

امریکی صدر نے جی-7 اجلاس ادھورا چھوڑ کر واشنگٹن واپس جانےکا فیصلہ کرلیا جب کہ ٹرمپ نے نیشنل سیکیورٹی کونسل کو سچویشن روم میں تیار رہنے کی ہدایت بھی کردی۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے ایکس پر لکھا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری حالات کے باعث صدر ٹرمپ عالمی رہنماؤں سے رخصت لے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ جی سیون سربراہی اجلاس ادھورا چھوڑ کر جانے کا فیصلہ کرتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں تہران کے شہریوں کو فوری انخلا کی تنبیہ کی اور واشنگٹن میں اپنی انتظامیہ کو سچویشن روم تیار کرنے کی ہدایت کی جسے جنگی اقدام کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔

دوسری جانب، پینٹاگون کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا چوکس و تیار ہے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے اثاثوں کی حفاظت کرے گا۔

جی سیون کے اس مسودے میں توانائی سمیت عالمی منڈی کے استحکام، ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے اور اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کو تسلیم کرنے کی شقیں شامل ہیں۔

کینیڈین اور یورپی سفارتکاروں نے تصدیق کی ہے کہ جی-7 اجلاس کے دوران اس تنازع پر بات چیت جاری ہے، اجلاس آج اختتام پذیر ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان، سعودیہ سمیت 20 ممالک کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والے نتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں: ایران نے خبردار کر دیا اسرائیل ایران کشیدگی: ٹرمپ کا جی7 اعلامیے پر دستخط سے انکار کر دیا ایران کا اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز سے تباہ کن حملہ، حیفہ ریفائنری بند، 3 ملازمین ہلاک امریکی صدر ٹرمپ کی اسرائیل کو پھر تھپکی، ایران پر سخت تنقید اسرائیل کا ایک بار پھر تہران پر حملہ، سرکاری ٹی وی چینل کی عمارت کو نشانہ بنایا برطانوی تاریخ میں پہلی بار خاتون خفیہ ایجنسی ایم آئی 6کی سربراہ مقرر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اجلاس ادھورا چھوڑ اسرائیل جنگ پر ایران اسرائیل نے اجلاس

پڑھیں:

بھارت اور اسرائیل دنیا کے امن کیلئے خطرہ مذہبی جنونیت کو فروغ دے رہے ہیں، شاداب نقشبندی

سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ سلامتی کونسل کی فلسطین و کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عمل نہ ہونا بھی اقوام متحدہ کیلئے سوالیہ نشان ہے، ویٹو پاور کا اختیار مفاد پرستی اور انصاف کی بالادستی میں رکاوٹ ہے اس کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل دنیا کے امن کیلئے خطرہ مذہبی جنونیت کو فروغ دے رہے ہیں، فلسطین اور کشمیر میں ظلم وجبر اور انسانیت سوز مظالم اسرائیل اور بھارت ایک سکے کے دو رخ ہیں، پاکستان فلسطین اور کشمیر کیلئے عالمی سطح پر آواز بلند کرے اور اقوام متحدہ میں ویٹو پاور ختم کرنے کیلئے آواز اٹھائے، مسلم ممالک کے ساتھ اقوام متحدہ کا انصاف نہ ہونا بڑی رکاوٹ ویٹو پاور ممالک ہیں، ویٹو پاور ممالک اپنے مفاد کیلئے مظلوموں کے قتل اور ان کے ساتھ ہونیوالے مظالم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، امریکا دنیا میں اپنی سپر میسی قائم کرنے کیلئے مسلم ممالک کو کمزور کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے، امت مسلمہ فلسطین و کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور ان کی حمایت سے کسی طور بھی پیچھے نہیں ہٹ سکتے، ویٹو ممالک حق و انصاف کی بالادستی کی بجائے ناجاز ریاست قائم کرنیوالوں کا ساتھ دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی فلسطین و کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عمل نہ ہونا بھی اقوام متحدہ کیلئے سوالیہ نشان ہے، ویٹو پاور کا اختیار مفاد پرستی اور انصاف کی بالادستی میں رکاوٹ ہے اس کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ مسلم ممالک بالخصوص او آئی سی اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالیں کہ ویٹو پاور ختم کیا جائے، دنیا کے امن اور انصاف و حق کی بالادستی میں ویٹو پاور بڑی رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت کے غزہ میں جنگ بندی کے فیصلے پر عمل درآمد نہ ہونا اور اسرائیل کا مزید دھمکیاں دینا کھلی دہشتگردی ہے، بتایا جائے یہ فیٹیف جیسے ادارے صرف مسلم ممالک کیلئے بنائے گئے ہیں، اسرائیل بھارت کو کون لگام دے گا ان کو بلیک لسٹ اور دہشتگرد کیوں قرار نہیں دیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور کشمیر کے کے مسلمانوں کی نسل کشی کو فوری روکا جائے اور انصاف کے پرچم کو بلند کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ایلون مسک کا آئرلینڈ سمیت تمام ممالک کو یورپی یونین چھوڑنے کا مشورہ
  • ہم روس کیساتھ ایٹمی لڑائی کیلئے تیار ہیں، ڈونلڈٹرمپ
  • ٹرمپ کی آذربائیجان سمیت وسطی ایشیائی ممالک کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے قائل کرنے کی کوششیں
  • امریکہ کا ٹیرف اور پابندیاں لگانے کا اصل ہدف دنیا سے اسرائیل کو منوانا ہے، علامہ جواد نقوی
  • مزید یورپی ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کے قریب، پرتگال اور جرمنی بھی تیار ہوگئے
  • امریکا اور اتحادیوں کا ایران پر بیرون ملک قتل و اغوا کی سازشوں کا الزام
  • بھارت اور اسرائیل دنیا کے امن کیلئے خطرہ مذہبی جنونیت کو فروغ دے رہے ہیں، شاداب نقشبندی
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • صیہونی، اسلامی ممالک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، محمد باقر قالیباف
  • افغان باشندوں کی ملک بدری پر طالبان کی پاکستان اور ایران پر تنقید