امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو اسرائیل کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری طور پر مذاکرات شروع کر دینے چاہییں، ورنہ “بہت دیر ہو جائے گی۔”
جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کے ساتھ ملاقات کے آغاز پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ایران یہ جنگ نہیں جیت رہا اور اسے فوراً بات چیت شروع کرنی چاہیے اس سے قبل کہ وقت گزر جائے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایران تناؤ کم کرنے کے لیے بات چیت کرنا چاہتا ہے اور اسے ابھی یہ قدم اٹھانا چاہیے۔
ٹرمپ نے اسرائیل کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں جو فی الحال اچھی کارکردگی دکھا رہا ہے۔
ترک صدر سے رابطہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ترک صدر اردوان میں سے بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا جو کہ تین دن میں تیسرا رابطہ تھا۔
امریکی طیارے یورپ منتقل
امریکی فوج نے تیل بھرنے والے طیاروں کی بڑی تعداد یورپ منتقل کر دی ہے اور امریکی ایئرکرافٹ کیریئر نِمِٹز ایشیا سے مشرقِ وسطیٰ کی جانب جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

ایران فوری معاہدہ کرلے اس سے پہلے کچھ نہ بچے،اگلے حملے زیادہ سنگین ہوںگے، ٹرمپ کی دھمکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے جلد معاہدہ نہ کیا تو نتائج انتہائی سنگین ہوں گے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ٹرمپ نے ایران پر مزید بڑے حملوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت ختم ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کو پہلے بھی معاہدہ کرنے کا موقع دیا گیا تھا، مذاکرات قریب تک پہنچے مگر حتمی معاہدہ نہ ہوسکا۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے کچھ سخت گیر عہدیداروں نے بہادری سے بات کی لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔ اب وہ تمام سخت گیر عناصر مارے جا چکے ہیں اور آئندہ مزید خطرناک کارروائیاں متوقع ہیں۔امریکی صدر نے مزید دعویٰ کیا کہ امریکا دنیا میں سب سے مہلک ہتھیار بناتا ہے اور اسرائیل ان ہتھیاروں کا ماہر صارف ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ “ایران کو اب بھی معاہدے کی طرف آنا چاہیے، اس سے پہلے کہ کچھ باقی نہ بچے۔”انھوں نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر بیان دیا کہ اسرائیل کے ایران پر حملوں کے بعد ایران کے پاس جوہری معاہدے تک پہنچنے کا شاید ’دوسرا موقع‘ ہے۔وہ لکھتے ہیں: ’دو ماہ قبل میں نے ایران کو ‘معاہدہ کرنے’ کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم دیا تھا۔ انھیں یہ کرنا چاہیے تھا۔ آج 61واں دن ہے۔ میں نے انھیں بتایا کہ کیا کرنا ہے لیکن اب ان کے پاس دوسرا موقع ہے!امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر بات چیت اتوار کو عمان میں اپنے چھٹے دور میں داخل ہونے والی تھی۔علاو ازیںامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ایران کے خلاف اسرائیلی کارروائی کے منصوبے کا پہلے سے علم تھا، تاہم ان کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے اس آپریشن میں کسی قسم کا کردار ادا نہیں کیا۔ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر نظر ثانی کرے گا اور امریکا کے ساتھ مذاکرات کی راہ اپنائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ “ایران کے پاس ایٹم بم نہیں ہونا چاہیے، اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔”ٹرمپ کے اس بیان کے بعد عالمی سیاسی تجزیہ کاروں نے خطے میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ نے اپنی ٹیم کو ایرانی حکام سے فوری ملاقات کرنے کا  کہہ دیا
  • ایران کو ڈیل کرلینی چاہیے تھی، امریکی صدر ٹرمپ نے فوری طور پر تہران خالی کرنے کی دھمکی دے دی
  • اس سے قبل کہ دیر ہو جائے ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، ٹرمپ
  • امریکا، ایران-اسرائیل جنگ میں شامل ہوسکتا ہے، ٹرمپ نے عندیہ دے دیا
  • پیوٹن نے سید علی خامنہ ای کو امریکا سے مذاکرات تیز کرنے کا مشورہ دیا، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
  • پیوٹن نے خامنہ ای کو امریکا سے مذاکرات تیز کرنے کا مشورہ دیا، اسرائیلی میڈیا کا دعوی
  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی ایران کو فوری مذاکرات کی پیشکش
  • روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ، اسرائیل کے ایران پر حملوں کی شدید مذمت
  • ایران فوری معاہدہ کرلے اس سے پہلے کچھ نہ بچے،اگلے حملے زیادہ سنگین ہوںگے، ٹرمپ کی دھمکی