وفاق و صوبے کا بجٹ ،کراچی پھر نظر انداز ،منعم ظفر کا 21 جون کو سندھ اسمبلی پر احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے منگل کے روز ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وفاقی و صوبائی بجٹ میں کراچی کو ایک بار پھر نظر انداز کرنے ، K4منصوبے ودیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے خاطر خواہ رقم مختص نہ کرنے سمیت کراچی کے لیے کوئی نیا میگاپروجیکٹ شروع نہ کرنے کے خلاف ہفتہ 21جون کو سندھ اسمبلی کے باہر زبردست احتجاج کیا جائے گا ، سندھ حکومت پیپلزپارٹی کی ہے ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم وفاقی حکومت کا حصہ ہیں ،کراچی دشمنی میں پیپلزپارٹی ،ایم کیوا یم اورمسلم لیگ ن ایک ہیں ، ملکی ایکسپورٹ کا 54فیصد ،قومی خزانے میں 67فیصدریونیو اورسندھ کے بجٹ کا 95فیصد حصہ فراہم کرنے والے شہر کو اس کا جائز اور قانونی حق نہیں دیا جارہا ،جماعت اسلامی اہل کراچی کی حق تلفی نہیں ہونے دے گی ،کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ عوام کے جائز و قانونی حق لے کر رہے گی ۔منعم ظفر خان نے پارلیمنٹ میں اسرائیل کے حوالے سے وزیر دفاع کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو لگام دینے کے لیے باتیں نہیں بلکہ پیش قدمی اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے، اب وقت آگیا ہے کہ 57 اسلامی ممالک ہوش کے ناخن لیں اور اسرائیلی جارحیت و دہشت کردی کو روکنے کے لیے متحد ہوں، ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی روکنا پوری امت کی ذمے داری ہے۔ امریکا مسلسل اسرائیل کی پشت پناہی کررہا ہے،سلامتی کونسل میں امریکا نے اسرائیل کے خلاف قراردادوں کو ویٹو کیا ہے۔ اسرائیل نے نہ صرف عام شہریوں بلکہ شرکاری ٹی وی چینل کو بھی نشانہ بنایا ہے،جس میں کئی صحافی بھی زخمی ہوئے ہیں ،ہم ایرانی صحافیوں ،عوام اور حکومت سے بھرپور اظہار یکجہتی اور اسرائیل کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل اپنے توسیع پسندانہ عزائم اور گریٹر اسرائیل کے منصوبے پر عمل پیرا ہے، اقوام متحدہ کا قیام 1945 میں عمل میں آیا تھا جس کا مقصد جنگوں کا خاتمہ اور مظلوموں کی دادرسی کرنا تھا لیکن مسلمانوں کے حوالے سے اس کا کردار صفر جمع صفر سے زیادہ کچھ نہیں رہا۔مسئلہ جنوبی سوڈان کا ہو تو اقوام متحدہ حرکت کرتی نظر آتی ہے لیکن اگر مسئلہ فلسطین یا مسلم ممالک کا ہو تو اقوام متحدہ سوائے زبانی جمع خرچ کے کچھ نہیں کرتا۔پریس کانفرنس میں نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری،پبلک ایڈ کمیٹی کے سیکرٹری نجیب ایوبی اور سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد بھی موجود تھے۔منعم ظفر خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ اسمبلیوں میں موجود اراکین کی تنخواہوں میں 180فیصد اور سینیٹ چیئرمین ،ڈپٹی چیئرمین اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافہ کیا گیا جس پرکسی پارٹی نے کوئی اختلاف نہیں کیا۔عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہیں۔صوبہ سندھ کے 34 کھرب روپے کے بجٹ میں کراچی کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ بلدیات کے بجٹ میں بھی کوئی اضافہ نہیں کیا گیا اورپورے سندھ کا بلدیاتی بجٹ صرف 165 ارب روپے رکھا گیا ہے۔کے فور منصوبہ گزشتہ 22 سال سے کاغذوں پر موجود ہے۔ 126 ارب روپے کا منصوبہ 160 ارب تک پہنچ گیا ہے۔ واپڈا کے مطابق 40 ارب روپے دیے جاتے تو یہ منصوبہ مکمل ہو جاتا۔ وفاق کا کے فور منصوبے کے لیے صرف 3.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کراچی کے ارب روپے کے خلاف کے لیے
پڑھیں:
(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان
پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ
گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ
سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے والوں کو آباد کرنے کے لئے ایک ارب 19 کروڑ روپے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کے تحت آئندہ مالی سال کی بجٹ میں ناظم آباد کی غالب تیموریہ لائبریری کی بحالی و خوبصورتی کے لئے 9 کروڑ 80 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں، لال قلعہ پارک عزیز آباد کی بحالی اور خوبصورتی کے لئے 18 کروڑ روپے خرچ ہونگے، کراچی زو کی بحالی اور خوبصورتی کے لئے 4 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں، بینظیر بھٹو پارک کے لئے ڈھائی کروڑ اور ملیر لائبریری کمیونٹی سینٹر کے لئے 8 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ ہونگے۔ ناظم آباد کے کھجی گرانڈ کی بحالی کے لئے 12 کروڑ اور شہر کے انڈر پاسز کے نیچے خوبصورتی، تفریحی اشیا کی فراہمی کے لئے 22 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، کڈنی ہل پارک میں پرندوں کے پنجرے کے لئے 20 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں، گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ اور قبرستانوں کی تعمیر کے لئے 40 کروڑ روپے خرچ ہونگے، نارتھ ناظم آباد میں ضیا الدین اسپتال کے ہاکی گرانڈ کی تعمیر و بحالی کے لئے 35 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، گریٹر کراچی ریجنل پلان تیار کرنے کے لئے 20 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں۔ کراچی کے تین بڑے نالوں گجر، اورنگی اور محمود آباد نالوں سے متاثر ہونے والے لوگوں کو آباد کرنے کے لئے ایک ارب 19 کروڑ روپے خرچ ہونگے۔