۔3نوجوانوں کا نہر میں ڈوبنا قابل افسوس ہے،میاں طاہر3نوجوانوں کا نہر میں ڈوبنا قابل افسوس ہے،میاں طاہر
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فیصل آباد(نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کے رہنمااورسابق یو سی ناظم/چیئرمین سی سی28 گلستان کالونی میاںطاہر ایوب نے ناولٹی پل کے قریب3 نوجوانوں کے نہرمیں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاںبحق ہونے پر شدیددکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ضلعی انتظامیہ کی نااہلی قرار دیاہے۔انہوںنے کہاکہ ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ سال سے نہر میں نہانے پر پابندی لگائی ہوئی ہے مگر اس کے باوجود روزانہ سینکڑوں نوجوان اورمعصوم بچے نہر میں نہاتے نظر آتے ہیں،ہر سال نہر میں نہانے کی وجہ سے المناک حادثات رونما ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں مگر اس کے باوجود انتظامیہ کی لاپرواہی افسوس ناک ہے ، گزشتہ سال بھی کئی افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے ، پولیس مال پانی بنانے کے لئے چند بچوں کی پکڑ دھکڑ تو کرلیتی ہے مگر پابندی کو یقینی بنانے کے لئے موثر اقدامات نہیں کئے جارہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ صورتحال کوکنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہے ،فیصل آباد کے شہری اس صورتحا ل کو شدت سے محسوس کرتے ہیں۔انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اپیل کی ہے کہ پابندی کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اللّٰہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں حرمین شریفین کے دفاع کی سعادت دی ہے: طاہر اشرفی
—فائل فوٹوپاکستان علماء کونسل نے پاکستان سعودی اسٹریٹجک معاہدے پر کل ملک بھر میں یوم تشکر و یوم دعا منانے کا اعلان کر دیا۔
اس حوالے سے ایک بیان میں پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں حرمین شریفین کے دفاع کی سعادت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیادت، فیلڈ مارشل اور سعودی ولی عہد تعریف کے مستحق ہیں۔
مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ قطر پر حملے کے بعد امریکا نے عرب ممالک کو دھوکا دیا، عرب ممالک کا امریکا پر اعتماد اب ختم ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کیے ہیں۔
مذکورہ معاہدہ دونوں ممالک کی سلامتی کو بڑھانے، خطے اور دنیا میں امن کے حصول کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنائے گا۔
معاہدہ دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھائے گا، معاہدے سے دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے گا۔
معاہدے کی شقوں کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہو گا۔