آپریشن وعدہ صادق سوم! دسویں لہر کا آغاز، ایران کا اسرائیلی فضاؤں پر کنٹرول کا دعویٰ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 June, 2025 سب نیوز

تہران: ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کی دسویں لہر کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل پر مزید میزائل داغ دیئے جس سے پورے اسرائیل میں خطرے کے سائرن بج اٹھے، ایران کی پاسداران انقلاب نے اسرائیل کے خلاف تازہ حملوں کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے “مقبوضہ علاقوں کی فضاؤں پر مکمل کنٹرول” حاصل کر لیا ہے اور اسرائیلی دفاعی نظام ایرانی حملوں کے آگے بے بس ہو چکا ہے۔

ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کی دسویں لہر کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیلی بیسز پر مزید بیسٹک میزائل داغ دیئے جس سے پورے اسرائیل میں خطرے کے سائرن بج اٹھے، ایران نے تل ابیب پر 20 میزائل داغ دیئے، اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو بنکر میں جانے کی ہدایت کردی۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائلوں کی تازہ ترین بارش نے ملک بھر میں فضائی حملے کی وارننگز کو فعال کر دیا ہے جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

پاسداران انقلاب کے ترجمان جنرل علی محمد نے کہا کہ آپریشن وعدہ صادق سوم کی یہ دسویں لہر ہے جو صبح تک جاری رہے گی، ہم دشمن کو ایک لمحہ کے لئے بھی امن میسر نہیں ہونے دیں گے۔

ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسرائیلی جان بچانے کیلئے فوراً حیفہ اور تل ابیب چھوڑ دیں، ایران اسرائیلی حکومت کو اس کے جرائم کی سزا دے کر چھوڑے گا۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی تیاریاں مکمل کرلیں۔
امریکی اخبار نے انکشاف کیا کہ امریکی حملوں خصوصاً فردوں پر حملے کی صورت میں ردعمل آئے گا، امریکی اڈوں پر حملہ عراق سے شروع ہوسکتا ہے، ایران آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں بچھانے کی حکمت عملی اپنائے گا۔

امریکی اخبار کا مزید کہنا تھا کہ حوثی بحریہ احمر میں جہازوں کو نشانہ بنائیں گے۔

ایران مذاکرات کی میز پر نہ آیا تو پورا ایٹمی پروگرام تباہ ہو سکتا ہے: جرمن چانسلر کی دھمکی

جرمن چانسلر فریڈرک مرز ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ایران مذاکرات کی میز پر نہ آیا تو پورا ایٹمی پروگرام تباہ ہو سکتا ہے۔

جرمن چانسلر فریڈک مرز کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کے پاس ایرانی ایٹمی پروگرام تباہ کرنے کی صلاحیت موجود نہیں، امریکی فوج کے پاس ایرانی ایٹمی پروگرام تباہ کرنے کی ٹیکنالوجی موجود ہے۔

ایران میں فوجی کارروائیوں سے حکومت کی تبدیلی بڑی غلطی ہو گی: فرانس

فرانس نے کہا ہے کہ ایران میں فوجی کارروائیوں سے حکومت کی تبدیلی بڑی غلطی ہو گی۔

فرانسیسی صدر میکرون کا کہنا ہے کہ حکومت کی تبدیلی سے افراتفری پھیلے گی، ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے معاملات طے کرنے کیلئے مذاکرات کی میز پر آنا چاہئے۔

صدر میکرون کا مزید کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ہمیں امریکا کی ضرورت ہے تاکہ ہر ایک کو مذاکرات کی میز پر واپس لایا جا سکے۔

ایرانی سپریم لیڈر کا انجام بھی صدام حسین جیسا ہوگا: اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی

اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ تہران میں فوجی اور حکومتی اہداف پر حملے جاری رہیں گے، ایرانی عوام فوری طور پر تہران چھوڑ دیں۔

اسرائیل نے ایران کے مرکزی بینک پر سائبر حملہ کیا، سائبر حملے کے بعد ایران میں اے ٹی ایمز بند ہوگئیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ ایران کو معاہدے پر دستخط کر دینے چاہئیں، ڈیل سائن کرنے سے متعلق بتا چکا ہوں، انسانی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے جو شرم ناک ہے، متعدد بار کہہ چکا ہوں ایران جوہری ہتھیار نہیں رکھ سکتا۔

امریکی صدر نے جنگوں کی ذمہ داری بائیڈن انتظامیہ پرڈال دی، انہوں نے کہاکہ ہم نے ایران کو 60 دن دیئے تھے مگر اُس نے انکار کر دیا، سب جانتے ہیں اسرائیل بہت اچھا کر رہا ہے، ایران اور اسرائیل کشیدگی کم کرنے کیلئے ہی اکٹھے ہوئے۔

کینیڈا میں جی سیون ممالک کے اجلاس کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کیئر سٹارمر کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ایران نیوکلیئر ڈیل پر دستخط نہیں کر رہا وہ بے وقوف ہے۔

امریکی صدر نے جی سیون اجلاس میں شمولیت کا دورانیہ مختصر کر دیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے ارکان کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کونسل سچویشن روم میں تیار رہے۔

ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، اس سے قبل کہ بہت دیر ہو جائے۔

جی سیون اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایران کو ہر حال میں مذاکرات کی طرف آنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران یہ جنگ نہیں جیت رہا، ایرانی حکام کشیدگی میں کمی کے لیے بات چیت کرنا چاہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ایران کے ساتھ ہمارا کوئی معاہدہ نہیں ہے انہیں ایک معاہدہ کرنا ہوگا، ایران کے پاس 60 دن تھے، 61 ویں دن میں یہ ہونا ہی تھا، جنگ دونوں فریقوں کے لیے تکلیف دہ ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک-امریکا تعلقات میں غیر معمولی پیشرفت؛ امریکی صدر کا فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ پاک-امریکا تعلقات میں غیر معمولی پیشرفت؛ امریکی صدر کا فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ ایران کے خلاف اسرائیل کی فوجی کارروائی سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، چینی صدر روس کی ایران ، اسرائیل جنگ میں ثالثی اور ایرانی افزودہ یورینیم کو اپنے ملک میں محفوظ رکھنے کی پیشکش مجھ میں اور شہباز میں کوئی فرق نہیں، وزیراعظم کوئی بھی ہو فرق نہیں پڑتا ،ہم ایک ہیں، نواز شریف ہمیں پتا ہے ایرانی سپریم لیڈر کہاں ہیں لیکن ابھی نشانہ نہیں بنانا چاہتے ، ٹرمپ کا دعویٰ ایران جوہری بم بنارہا تھا اور نہ فوری طور پر بم بنانے کے قابل تھا، امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ ، ٹرمپ کا ماننے.

.. TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: دسویں لہر کا ا غاز

پڑھیں:

سکیورٹی خدشات، اسرائیل کا یو اے ای سے سفارتی عملہ واپس بلانے کا فیصلہ

سکیورٹی خدشات، اسرائیل کا یو اے ای سے سفارتی عملہ واپس بلانے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 2 August, 2025 سب نیوز

حالیہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسرائیلی حکومت نے متحدہ عرب امارات سے اپنے سفارتی مشن کے بیشتر عملے کو فوری طور پر واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس اقدام کے ساتھ ہی اسرائیل کی نیشنل سیکیورٹی کونسل (این ایس سی) نے خلیجی ملک میں مقیم اسرائیلی شہریوں کے لیے سفری انتباہ کو مزید سخت کر دیا ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق، این ایس سی نے اپنے حالیہ بیان میں واضح کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ گروپوں بشمول حماس، حزب اللہ اور دیگر عالمی جہادی تنظیموں نے اسرائیلی مفادات کو نشانہ بنانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ خصوصاً یہودی تعطیلات اور ہفتہ وار عبادت (شبات) کے دوران یو اے ای میں مقیم اسرائیلی اور یہودی شہریوں کو ممکنہ حملوں کا نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ واپس بلائے گئے عملے میں اسرائیل کے یو اے ای میں تعینات سفیر یوسی شیلی بھی شامل ہیں۔ سرکاری نشریاتی ادارے ’کان‘ کے مطابق، سفیر کے خلاف بدانتظامی کے الزامات سامنے آئے ہیں جس کی وجہ سے ان کی عہدے سے برطرفی کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل کو ایران کے ممکنہ انتقامی حملوں کے علاوہ غزہ میں جاری انسانی بحران پر بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔ گزشتہ نومبر میں یو اے ای میں ایک اسرائیلی-مولدووی ربی کے قتل کے واقعے کے بعد سے صورتحال کشیدہ رہی ہے، جس کے بعد مارچ میں تین افراد کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔
یاد رہے کہ 2020 میں ابراہام معاہدے کے تحت یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان رسمی تعلقات قائم ہوئے تھے، جس کے بعد سے اماراتی سرزمین پر اسرائیلی اور یہودی برادری کی موجودگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، اب اس خطے میں اسرائیلیوں کے لیے سیکیورٹی صورتحال کو لے کر پیدا ہونے والے نئے خدشات نے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئی کشیدگی پیدا کر دی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغزہ میں خونریزی کا نیا سلسلہ: ایک دن میں 111 شہید، بھوک سے مزید اموات غزہ میں خونریزی کا نیا سلسلہ: ایک دن میں 111 شہید، بھوک سے مزید اموات کراچی: وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا مقدمہ درج، تحقیقات کیلئے 6 رکنی کمیٹی قائم ایرانی صدر دو روزہ سرکاری دورے پرآج پاکستان آئیں گے ایف آئی اے میں خود احتسابی کا نیا نظام متعارف اسلام آباد ہائیکورٹ میں آئندہ ہفتے ججز کی ڈیوٹی کا روسٹر جاری التجا کرتے ہیں فیصلہ ساز ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہم ملک کے خیر خواہ ہیں: جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • سکیورٹی خدشات، اسرائیل کا یو اے ای سے سفارتی عملہ واپس بلانے کا فیصلہ
  • ٹرمپ کا دعویٰ:’سنا ہے بھارت اب روسی تیل نہیں خریدے گا ‘، بھارتی حکام کا اظہارِ لاعلمی
  • بنوں میں آپریشن، 6 دہشتگرد ہلاک، صادق آباد چوکی حملہ کے شہید 5 اہلکار سپرد خاک
  • بلوچستان پر اسرائیلی توجہ پر توجہ کی ضرورت
  • آپریشن مہادیو سے متعلق کوئی بھی بھارتی دعویٰ پاکستان کیلیے اہمیت نہیں رکھتا، دفتر خارجہ
  • اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی قبضے کی تیاری  
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی کوشش، امریکی ایلچی کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
  • امریکا کا ایران سے تجارتی تعلقات اور تیل خریدنے پرچھ بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائدکرنے کا اعلان