شندور پولو فیسٹیول: فلک بوس میدان میں روایت، جرأت اور ثقافت کی جیت
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
پاکستان کے شمالی پہاڑی سلسلے میں واقع شندور ٹاپ، جو سطح سمندر سے تقریباً 12 ہزار فٹ (3700 میٹر) کی بلندی پر ہے، دنیا کے بلند ترین پولو میدان کے طور پر شہرت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شندور پولو کے فاتح گھوڑے کی لاہور میں اچانک ہلاکت، چترال پولو کے گھوڑے بیمار کیوں ہوئے؟
یہاں ہر سال جولائی میں پولو کا تاریخی میلہ سجتا ہے، تاہم رواں برس محرم الحرام کے تقاضوں کے پیشِ نظر یہ رنگا رنگ فیسٹیول جون میں منعقد کیا جا رہا ہے۔
یہ ثقافتی میلہ 1935ء میں اس وقت شروع ہوا، جب برطانوی عہدیدار لیفٹیننٹ کرنل ایولن ہی کوب نے مقامی بزرگ نیات قبول حیات کاکاخیل کے تعاون سے ’ماس جنالی‘ یعنی چاندنی رات کے پولو گراؤنڈ کی تعمیر کروائی۔
اگلے ہی برس یہ ایک سالانہ روایت بن گئی، اور تب سے گلگت بلتستان اور چترال کی ٹیمیں اس میں فری اسٹائل پولو کے سنسنی خیز مقابلے کرتی آ رہی ہیں، جو مہارت، طاقت اور جرات کا عملی مظاہرہ ہوتے ہیں۔
شندور میں کوئی مستقل انفرااسٹرکچر موجود نہیں؛ فیسٹیول کے دنوں میں یہاں خیمہ بستیاں قائم کی جاتی ہیں، جو سیاحوں کے لیے عارضی رہائش گاہ کا کام دیتی ہیں۔ یہاں نہ صرف مقامی بلکہ دنیا بھر سے آنے والے سیاح فطری حسن، برفیلے پہاڑوں، اور میدان میں گونجتی گھوڑوں کی ٹاپوں سے محظوظ ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:دنیا کی چھت ’شندور‘ میں واقع جھیل کا پانی کہاں سے آتا ہے؟
مقامی افراد اس موقع کو معاشی سرگرمی کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں۔ روایتی دستکاری، ثقافتی اشیا، خشک میوے اور علاقائی پوشاک کے اسٹالز لگائے جاتے ہیں، جو نہ صرف مہمانوں کو مقامی ثقافت سے روشناس کرواتے ہیں بلکہ ان کی توجہ کا مرکز بھی بن جاتے ہیں۔
اس فیسٹیول کے دوران موسم معتدل اور خوشگوار رہتا ہے۔ دن کے وقت ہلکی دھوپ اور ٹھنڈی ہواؤں کا امتزاج ماحول کو خوشگوار بناتا ہے، جبکہ راتیں خنکی لیے ہوتی ہیں، جنہیں خیموں میں جلائے گئے الاؤ کی گرمی سہارا دیتی ہے۔ علاقائی دھنوں پر رقص، لوک سازوں کی لے، اور روایتی مہمان نوازی اس جشن کو مزید یادگار بنا دیتی ہے۔
یوں شندور پولو فیسٹیول محض ایک کھیل کا ایونٹ نہیں بلکہ روایت، ثقافت اور جرات کا ایسا امتزاج ہے جو برسوں سے شمالی پاکستان کی پہچان بن چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولو پولو فیسٹیول چترال شندور شندور فیسٹیول گلگت لیفٹیننٹ کرنل ایولن ہی کوب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولو پولو فیسٹیول چترال شندور فیسٹیول گلگت
پڑھیں:
سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا
کاشف چودھری: دریائے ستلج کے سیلاب میں گھری بستی سے 40 فٹ لمبا اژدھا نکل آیا جسے مقامی شہری نے فائرنگ کر کے مار ڈالا۔
پنجاب میں دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایک غیر معمولی واقعہ سامنے آیا ہے۔ ضلع وہاڑی کی بستی "بڈھن شاہ" سے سیلابی پانی کے ساتھ ایک دیوقامت اژدھا نکل آیا، جس کی لمبائی تقریباً 40 فٹ بتائی جا رہی ہے۔ مقامی افراد کے مطابق اژدھا سیلابی پانی سے نکل کر مرغیوں کے ڈربے کی طرف بڑھ رہا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
تاہم مقامی شہری نے خوفزدہ ہونے کی بجائے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت فائرنگ کر کے اژدھے کو مار ڈالا، بعد ازاں اسے دریا میں بہا دیا گیا۔
یاد رہے کہ سیلاب کے باعث ستلج کنارے کئی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں اور جنگلی جانوروں کا رہائشی علاقوں کی طرف رخ کرنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی کے باعث جانور اپنی پناہ گاہیں چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں خطرناک مخلوقات رہائشی علاقوں میں داخل ہو سکتی ہیں۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سیلاب صرف پانی کی تباہ کاریوں تک محدود نہیں ہوتا بلکہ اس کے ساتھ دیگر خطرات بھی جنم لیتے ہیں، جن میں جنگلی جانوروں کا انسانی آبادیوں میں آ جانا شامل ہے۔
ادھر محکمہ جنگلی حیات اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں جنگلی جانوروں سے تحفظ کے اقدامات کیے جائیں تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد