فضیلہ قاضی نے شادی شدہ جوڑوں کو اہم مشورہ دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ فضیلہ قاضی نے شادی کو کامیاب بنانے کیلئے نوجوان شادی شدہ جوڑوں کو اہم مشورہ دے دیا۔
فضیلہ قاضی حال ہی میں ایک مارننگ شو میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کیا اور ساتھ ہی شادی شدہ نوجوان جوڑوں کو بھی رشتہ مضبوط بنانے اور شادی کا کامیاب بنانے کیلئے اہم مشورہ دیا۔
اداکارہ نے کہا کہ شادی ایک ایسا رشتہ ہے جس میں دو لوگ ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں اور الگ الگ بیک گراؤنڈ سے ہوتے ہیں اس لئے میاں بیوی کو ایک دوسرے کو سمجھنے کیلئے اسپیس دینا ضروری ہے۔
فضیلہ قاضی نے کہا کہ اگر آپ اپنی شادی شدہ زندگی کو خوش اسلوبی اور پرسکون انداز میں گزارنا چاہتے ہیں تو اس رشتے میں لچک ہونا بہت ضروری ہے جبکہ ضد نہیں ہونی چاہییے۔
اداکارہ کے شوہر قیصر خان زمانی نے بھی اہلیہ کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا گھر بھی ملک کی طرح معاشی استحکام پر چلتا ہے مرد کو چاہیئے وہ معاشی طور پر مضبوط ہو تاکہ گھر اچھی طرح چلے اور مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: فضیلہ قاضی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا حکومت اور پارٹی قیادت کو مذاکرات کا مشورہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان تحریک انصاف کے زیر حراست سینئر رہنماؤں نے حکومت اور پارٹی قیادت کو ملک کو سنگین بحران سے نکالنے کے لیے مذاکرات کی راہ اپنانے کا مشورہ دے دیا ہے۔
شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ کی جانب سے جیل سے ایک کھلا خط تحریر کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے موجودہ سیاسی بحران سے نکلنے کا واحد راستہ “مذاکرات” کو قرار دیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہم پانچوں رہنما حکومت سے مذاکرات کے حامی ہیں، اور سمجھتے ہیں کہ نہ صرف سیاسی سطح پر بلکہ مقتدر حلقوں سے بھی بات چیت ناگزیر ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مذاکراتی عمل میں گرفتار رہنماؤں کو بھی شامل کیا جائے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ مذاکرات کے آغاز کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، اور یہ عمل پارٹی کے بانی سے مشاورت کے بعد شروع کیا جانا چاہیے۔ کسی فریق کو مورد الزام ٹھہرا کر مذاکراتی عمل کا آغاز کرنا پورے عمل کو نقصان پہنچا سکتا ہے، اور اس کے منفی اثرات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل کے لیے پارٹی کے پیٹرن انچیف سے رسائی آسان بنائی جائے، اور ملاقاتوں کا یہ سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جائے تاکہ اعتماد کی فضا قائم ہو سکے۔