سید نوید قمر کی زیرِ صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس، سیکریٹری تجارت کی ٹیرف اصلاحات پر بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
نوید قمر—فائل فوٹو
اسلام آباد میں سید نوید قمر کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیکریٹری تجارت جواد پال نے ٹیرف اصلاحات پر بریفنگ دی۔
سیکریٹری تجارت نے بتایا کہ 5 سال میں کسٹمز ڈیوٹی، ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کم کرنے کی تجویز ہے، ان 5 سال میں اضافی کسٹمز ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو صفر کیا جائے گا، ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹیز کو 3.
انہوں نے بتایا کہ ڈیوٹیز میں کمی سے ایکسپورٹس 10 سے 14 فیصد بڑھ جائیں گی، ڈیوٹیز کم کرنے سے درآمدات میں 5 سے 6 فیصد کے اضافے کا تخمینہ ہے، ڈیوٹیز میں کمی سے 500 ارب روپے کا ریونیو شارٹ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
وزیرِ مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ ٹیرف پالیسی بورڈ اپنی سفارشات کابینہ کو بھیجتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ججز تقرریوں پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل نوید قمر کی زیر صدارت ہوگاسیکریٹری تجارت نے بتایا کہ 896 ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی 3 فیصد سے کم کر کے صفر کرنے کی تجویز ہے، 1023 ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی 11 فیصد سے 10 فیصد کرنے کی تجویز ہے، 496 ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی 16 فیصد سے 15 فیصد کرنے کی تجویز ہے، کئی ٹیرف لائنز پر ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹیز میں بھی کمی کی تجویز ہے۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ سے ٹیرف لائنز پر کام ہو رہا ہے، ادائیگیوں میں توازن کے لیے ڈیوٹیز کو بڑھانے کا فیصلہ کیا، ڈیوٹیز بڑھانے سے بھی ادائیگیوں کے توازن کا مسئلہ درپیش رہا، امپورٹس کو کم کرنے کے لیے ڈیوٹیز کو بڑھایا گیا، ہمیں ریونیو نظر آیا تو ڈیوٹیز کی کلیکشن جاری رکھی، اب حکومت نے ڈیوٹیز کو اسٹریم لائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کرنے کی تجویز ہے فیصد سے کم کر کے سیکریٹری تجارت ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی ڈیوٹیز کو نوید قمر جائے گا
پڑھیں:
وفاقی کابینہ نے افغانستان کیساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دیدی: ذرائع
---فائل فوٹووفاقی کابینہ نے افغانستان کے ساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے وزارتِ تجارت کی سمری کی منظوری لی گئی ہے، ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت وفاقی کابینہ نے ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دے دی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت پاک افغان دوطرفہ تجارت میں اضافہ کیا جائے گا۔
دستاویز کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ارلی ہارویسٹ پروگرام کا معاہدہ گزشتہ ہفتے طے پایا تھا، پروگرام کے تحت مخصوص زرعی مصنوعات پر ترجیحی ٹیرف رعایتیں ملیں گی، افغانستان کی 4 مصنوعات پر پاکستان 5 سے 26 فیصد ٹیکس رعایت دے گا، افغانستان کے ٹماٹر پر پاکستان 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرے گا، اس کمی کے بعد ٹماٹر پر ٹیکس27 سے کم ہو کر 22 فیصد رہ جائے گا۔
دستاویز کے مطابق افغانستان کے انگور، انار اور سیب پر پاکستان26 فیصد ڈیوٹی ختم کرے گا، کمی کے بعد ان 3 مصنوعات پر ٹیکسز 53 سے کم ہو کر 27 فیصد رہ جائیں گے، افغانستان 4 پاکستانی مصنوعات پر 20 سے 35 فیصد ٹیکس رعایت دے گا۔
افغانستان پاکستانی آلو پر 35 فیصد اور کیلے پر 30 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کم کرے گا، افغانستان کو آلو کی برآمدات پر ٹیکسز 57 سےکم ہو کر 22 فیصد رہ جائیں گے، پاکستانی کینو اور آم پر افغانستان 20 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کم کرے گا، ان مصنوعات پر ٹیکسز 47 سے کم ہو کر 27 فیصد پر آجائیں گے، دونوں ممالک 4،4 زرعی مصنوعات پر کسٹمز ڈیوٹی ختم یا کم کریں گے۔
دستاویز کے مطابق ٹیرف میں رعایت کے باوجود دونوں ممالک کی جانب سے 22 سے 27 فیصد ٹیکس لاگو رہیں گے، ٹیکس رعایتوں کا اطلاق یکم اگست 2025ء سے 31جولائی 2026ء تک ہوگا، دونوں ممالک جامع ترجیحی تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات شروع کریں گے۔
دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مذاکرات ارلی ہارویسٹ پروگرام کی کارکردگی اور باہمی اطمینان کی بنیاد پر ہوں گے۔