مریم اورنگزیب— فائل فوٹو

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ بجٹ میں ایک ہزار 240 ارب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 64 فیصد ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے رکھا گیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگلے مالی سال میں ہر شعبے میں ریکارڈ کام ہوگا، ماحولیاتی شعبے میں خطرات میں کمی لانے کا سنگ میل عبور کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ماحولیاتی خطرات میں کمی لانے کے اقدامات کے لیے 371.

739 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے مطابق جدید طریقے رائج کرنے کےلیے 277.437 ارب روپے رکھے گئے ہیں، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کےلیے تمام شعبوں میں اقدامات کےلیے حکومتی سطح پر اجتماعی سوچ اختیار کی ہے۔

پنجاب میں ترقیاتی کاموں سے متعلق ایک مثال قائم کی گئی: مریم اورنگزیب

مریم اورنگزیب نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں کے لیے خطیر رقوم مختص کی ہیں

مریم اورنگزیب نے کہا کہ تمام شعبوں میں بہتری لاکر مجموعی ماحولیاتی بہتری کا ہدف حاصل کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کی استعداد بڑھائیں گے، 65.172 ارب روپے سے اقدامات کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے کےلیے 269.479 ارب اور موسمیاتی مسائل سے عوام کو آگاہ کرنے کےلیے 95.285 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب نے کہا کہ ارب روپے

پڑھیں:

افغانستان سے تجارتی معاہدے کے تحت زرعی اشیا پر ڈیوٹی، ٹیکسز میں رعایت کا فیصلہ

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ طے پانے والے تجارتی معاہدے کے تحت مخصوص زرعی اشیا کی درآمد پر ڈیوٹی ٹیکسوں میں رعایت دینے کا فیصلہ کرلیا اور اس معاہدے کے تحت افغانستان کی 4 مصنوعات پر 5 سے 26 فیصد ٹیکس رعایت دیا جائے گا۔

وفاقی وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے وزارت تجارت کی سمری کی منظوری لی گئی ہے، ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت وفاقی کابینہ نے ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دی ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت پاک-افغان دوطرفہ تجارت میں اضافہ کیا جائے گا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان ارلی ہارویسٹ پروگرام کا معاہدہ گزشتہ ہفتے طے پایا تھا، پروگرام کے تحت مخصوص زرعی مصنوعات پر ترجیحی ٹیرف رعایتیں ملیں گی، افغانستان کی 4 مصنوعات پر پاکستان 5 سے 26 فیصد ٹیکس رعایت دے گا۔

اسی طرح افغانستان کے ٹماٹر پر پاکستان 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرے گا، اس کمی کے بعد ٹماٹر پر ٹیکس27 سے کم ہو کر 22 فیصد رہ جائے گا۔

ذرائع کے مطابق افغانستان سے درآمد کیے جانے والے انگور، انار اور سیب پر پاکستان 26 فیصد ڈیوٹی ختم کردے گا اور کمی کے بعد ان 3 مصنوعات پر ٹیکسز 53 سے کم ہو کر 27 فیصد رہ جائیں گے۔

دوسری طرف افغانستان بھی 4 پاکستانی مصنوعات پر 20 سے 35 فیصد ٹیکس رعایت دے گا، فغانستان پاکستانی آلو پر 35 فیصد اور کیلے پر 30 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کم کرے گا، افغانستان کو آلو کی برآمدات پر ٹیکسز 57 سے کم ہو کر 22 فیصد رہ جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ افغانستان پاکستانی کینو اور آم پر 20 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کم کرے گا جس کے بعد ان مصنوعات پر ٹیکسز 47 سے کم ہو کر 27 فیصد پر آجائیں گے، دونوں ممالک چار چار زرعی مصنوعات پر کسٹمز ڈیوٹی ختم یا کم کریں گے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹیرف میں رعایت کے باوجود دونوں ممالک کی جانب سے 22 سے 27 فیصد ٹیکس لاگو رہیں گے، ٹیکس رعایتوں کا اطلاق یکم اگست 2025سے 31جولائی 2026 تک ہوگا اور دونوں ممالک جامع ترجیحی تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات شروع کریں گے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات ارلی ہارویسٹ پروگرام کی کارکردگی اور باہمی اطمینان کی بنیاد پر ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا اپنی چھت اپنا گھر پروگرام سب پر بازی لے گیا
  • “کلاؤڈ برسٹ کوئی آسمانی آفت یا ماحولیاتی انتباہ”
  • اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کتنے خاندانوں کو بلاسود قرضہ فراہم کیا جا چکا، تفصیل سامنے آگئی
  • محکمہ جیل سندھ میں 6 ہزار افسران و اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعوؤں کے باوجود گزشتہ ہفتے 11 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  • بینظیر نشوونما پروگرام: شمولیت کیلئے اہلیت کی شرائط اور اندراج کا طریقہ
  • موٹرسائیکل پیٹرول سے الیکٹرک پر منتقل کرنیوالوں کو گرین کریڈٹ ملے گا
  • حکومت پنجاب کی اسکیم، موٹرسائیکل پیٹرول سے الیکٹرک پر منتقل کرکے ایک لاکھ روپے حاصل کریں
  • افغانستان سے تجارتی معاہدے کے تحت زرعی اشیا پر ڈیوٹی، ٹیکسز میں رعایت کا فیصلہ
  • بینظیر تعلیمی وظائف پروگرام میں رجسٹریشن کا آسان طریقہ