اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )  وفاقی کابینہ نے افغانستان کے ساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دےدی۔

’’جیو نیوز ‘‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ  افغانستان کے ساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی  وزارت تجارت کے سمری کی منظوری وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے لی گئی۔ ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت وفاقی کابینہ نے ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دی اور پروگرام کے تحت پاک، افغان دوطرفہ تجارت میں اضافہ کیا جائے گا۔ 

دستاویزات میں بتایا گیا  ہےکہ دونوں ممالک4، 4 زرعی مصنوعات پرکسٹمز ڈیوٹی ختم یاکم کریں گے تاہم رعایت کے باوجود دونوں ممالک کی جانب سے 22 سے27 فیصد ٹیکس لاگو رہیں گے جب کہ ٹیکس رعایتوں کا اطلاق یکم اگست 2025 سے 31 جولائی2026 تک ہوگا۔ پروگرام کے تحت مخصوص زرعی مصنوعات پرترجیحی ٹیرف رعایتیں ملیں گی، افغانستان کی 4 مصنوعات پر  پاکستان 5 سے 26 فیصدٹیکس رعایت دے گا۔

خیبرپختونخوا؛سینیٹ کا ضمنی الیکشن، مشال یوسفزئی 86ووٹ لے کر سینیٹر منتخب

دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے ٹماٹر  پر  پاکستان 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرے گا، اس کمی کے بعد ٹماٹر  پر ٹیکس27سےکم ہوکر 22 فیصد رہ جائےگا، اس کے علاوہ انگور، انار اور سیب پرپاکستان26 فیصد ڈیوٹی کم کرےگا جس کے بعد ان 3 مصنوعات پرٹیکسز 53 سےکم ہوکر27 فیصد رہ جائیں گے۔ افغانستان 4 پاکستانی مصنوعات پر 20 سے 35 فیصد ٹیکس رعایت دےگا جن میں پاکستانی آلو پر 35 فیصد اور کیلے پر 30 فیصدکسٹمز ڈیوٹی کم  کی جائیگی جس کے بعد افغانستان کو آلو کی برآمدات پر ٹیکسز 57 سےکم ہوکر 22 فیصد رہ جائیں گے۔

9مئی مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما ؤں کو سزائیں، بیرسٹر گوہر کا ردعمل بھی سامنے آگیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: افغانستان کے وفاقی کابینہ مصنوعات پر کی منظوری

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور

وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑا ریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق، وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دے دی، جس کے تحت گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین کو اس اضافے کا یکساں فائدہ حاصل ہوگا۔
یہ اضافہ سرکاری ملازمین کی بڑھتی ہوئی رہائشی مشکلات اور کرایوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ حکومت کے مطابق، اس فیصلے سے وفاقی اداروں میں تعینات سیکڑوں سرکاری اہلکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا، تاہم اس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ بھی پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا تھا، جبکہ حالیہ معاشی صورتحال میں رہائش کے اخراجات مسلسل بڑھ رہے تھے۔ ملازمین کی جانب سے اس اضافے کا مطالبہ عرصے سے کیا جا رہا تھا، جسے اب حکومت نے تسلیم کر لیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اگرچہ ملازمین کے لیے ریلیف کا باعث ہے، لیکن وفاقی بجٹ پر اس کے اثرات نمایاں ہوں گے۔ اس اضافے سے ایک طرف سرکاری عملے کی فلاح یقینی بنے گی تو دوسری طرف مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنا وزارتِ خزانہ کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور افغانستان، امن ہی بقا کی ضمانت ہے
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  •  افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے تک سب کچھ معطل رہےگا
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • افغانستان کے ساتھ مؤثر مکینزم تشکیل دینے پر اتفاق ہوگیا ہے، وزیر مملکت طلال چوہدری
  • پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • دوسرا ٹی ٹوئنٹی، پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور