ایرانی میزائل کتنے طاقتور ہیں؟ کیا یہ جنگ کا نیا باب کھول سکتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
تہران(نیوز ڈیسک)ایران نے اسرائل کے تل ابیب اور دیگر شہروں کو نشانہ بنا کر اپنے دفاعی ارادوں اور صلاحیتوں کا سخت پیغام دے دیا ہے۔ ہائپرسونک، بیلسٹک اور کروز میزائلوں سے لیس ایرانی فوج اب پورے خطے میں خطرے کی علامت بن چکی ہے۔ آخر ایران کے پاس ایسی کون سی میزائل ٹیکنالوجی ہے جو جدید دفاعی نظاموں کو بھی ناکام بنا سکتی ہے؟
ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت اپنی سرزمین سے محض سات منٹ کے اندر ہی تل ابیب کو نشانہ بنا کر واضح پیغام دیا ہے کہ وہ اپنی دفاعی طاقت کے بل پر کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دے سکتا ہے۔ اس کارروائی نے ایران کی میزائل صلاحیتوں کو ایک بار پھر عالمی منظرنامے پر اجاگر کر دیا ہے۔
ایرانی فوج کے پاس اس وقت دو سے ڈھائی ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل موجود ہیں، جو اسرائیل، بھارت اور پورے خطے میں موجود حریفوں کو باآسانی نشانہ بنا سکتے ہیں۔
ایران کے 3 اقسام کے مہلک میزائل سسٹم:
ایران کے پاس تین اہم اقسام کے میزائل سسٹمز موجود ہیں، جن میں ہائپرسونک میزائل، بیلسٹک میزائل اور کروز میزائل شامل ہیں۔ ان میزائلوں کو نہ صرف طویل فاصلے تک اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے بلکہ یہ جدید دفاعی نظاموں کو چکمہ دینے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
ہائپرسونک میزائل – الفتح
”الفتح“ ایران کا جدید ہائپرسونک میزائل ہے، جس کی رینج تقریباً 1400 کلومیٹر ہے۔ یہ میزائل آواز سے کئی گنا زیادہ، تقریباً 5 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کرتا ہے۔ اسے اس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ دشمن کے تمام جدید فضائی دفاعی نظاموں کو عبور کرتے ہوئے اپنے ہدف کو کامیابی سے تباہ کر سکتا ہے۔
کروز میزائل – الفتح ٹو
”الفتح ٹو“ ایک انتہائی کارآمد کروز میزائل ہے، جس کی مار 1500 کلومیٹر تک ہے۔ یہ میزائل پرواز کے دوران کئی بار اپنا راستہ تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور کم بلندی پر پرواز کر کے ریڈار سے بچ نکلنے میں کامیاب رہتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ میزائل محض 400 سیکنڈ میں تل ابیب جیسے اہداف تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو اسے ایران کے تیز ترین اور اسٹریٹجک میزائلوں میں شامل کرتا ہے۔
ایران کے 9 اقسام کے بیلسٹک میزائل:
ایران کے پاس بیلسٹک میزائلوں کی ایک جامع رینج موجود ہے، جن کی تعداد کم از کم نو بتائی جاتی ہے۔ ان میں فتح، سیجل، خیبر، عماد، شہاب، غدر، پایہ، خیبرشکن اور حاج قاسم شامل ہیں۔
یہ تمام میزائل مختلف رینج، رفتار اور تباہ کن صلاحیتوں کے حامل ہیں اور ایران کی دفاعی اور اسٹریٹجک قوت کا اہم حصہ سمجھے جاتے ہیں۔
غدر سیریز
غدر میزائل سیریز کو 2005 میں متعارف کروایا گیا۔ اس سیریز میں مختلف رینج والے ورژن شامل ہیں۔ غدر ایس، یہ میزائل 1350 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ غدر ایچ، اس کی مار 1650 کلومیٹر ہے۔ غدر ایف، سب سے طویل رینج رکھنے والا میزائل ہے، جو 1950 کلومیٹر تک پہنچ سکتا ہے۔
خیبرشکن
”خیبرشکن“ ایک درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل ہے، ایرانی دفاعی ماہرین کے مطابق یہ میزائل جدید فضائی دفاعی نظاموں کو عبور کر کے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، جس سے اس کی اسٹریٹجک اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ خیبرشکن ون اور ٹو ممکنہ طور پر 1450 کلومیٹر تک وار ہیڈز لے جا سکتے ہیں۔
عماد میزائل
”عماد“ ایران کا ایک مائع ایندھن سے چلنے والا بیلسٹک میزائل ہے، جو ”القدر“ میزائل کا بہتر اور جدید ورژن تصور کیا جاتا ہے۔ اس کا وزن 1750 کلوگرام ہے، جبکہ یہ 1700 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ میزائل نہ صرف طویل فاصلے پر واقع اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ ہدف پر انتہائی درستی سے وار کرنے کی بھی قابلیت رکھتا ہے، جو اسے ایران کی میزائل ٹیکنالوجی میں ایک نمایاں مقام دیتا ہے۔
کروز میزائل کی خصوصیات:
کروز میزائل مکمل طور پر گائیڈڈ ہوتے ہیں اور کم اونچائی پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس کی وجہ سے وہ ریڈار کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔ کروز میزائل کی رفتار 800 کلومیٹر فی گھنٹہ سے شروع ہوتی ہے۔
ایران کی یہ میزائل طاقت اس کے اسٹریٹجک دفاعی نظریے کا مظہر ہے، جس کے ذریعے وہ نہ صرف ممکنہ خطرات کا سامنا کرنے کی بھرپور تیاری رکھتا ہے بلکہ حملے کی صورت میں فوری اور شدید ردعمل دینے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
مزیدپڑھیں:ہنزہ میں سیوریج کا پانی عطا آباد جھیل میں داخل، غیرملکی سیاح کی ویڈیو وائرل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: دفاعی نظاموں کو کرنے کی صلاحیت بیلسٹک میزائل کو نشانہ بنا کلومیٹر تک میزائل ہے یہ میزائل ایران کی ایران کے سکتا ہے کے پاس
پڑھیں:
اسرائیل کا ایران کے ایک تہائی میزائل لانچرز تباہ کرنے کا دعویٰ
اسرائیل نے ایران کے ایک تہائی میزائل لانچرز تباہ کرنے کا دعویٰ کردیا جبکہ صہیونی وزیر دفاع اسرائیل کارٹز نے دھمکی دی ہے کہ تہران کے شہری میزائل حملوں کی قیمت چکائیں گے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران میں عوامی املاک کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیل کے تازہ حملوں میں کرمان شاہ میں ہسپتال اور الام میں فائر اسٹیشن کو شدید نقصان پہنچا ہے،
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ پیر کو ملک کے مغربی حصے میں واقع ایک ہسپتال کو اسرائیلی حملے کے نتیجے میں شدید نقصان پہنچا ۔ صہیونی حکومت کی جانب سے کرمان شاہ شہر میں ایک قریبی ورکشاپ پر حملے کے بعد فارابی ہسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
تہران ٹائمز کے مطابق تہران کے قریب قم ہائی وے کو اسرائیلی طیاروں نے نشانہ بنایا ۔
فارس نیوز ایجنسی نے ہسپتال کی ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں ٹوٹے ہوئے شیشے، منہدم چھتیں اور مریضوں کے کمروں میں وسیع پیمانے پر تباہی دیکھی جا سکتی ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق صہیونی حکومت نے مغربی صوبہ ایلام کے شہر موسیان میں میونسپلٹی کی فائر بریگیڈ کی عمارت پر سفاکانہ حملہ کیا ہے۔
ایجنسی نے ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں حملے کے مقام سے دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی فوج نے مغربی ایران میں ایم کیو 9 ڈرون سمیت اسرائیل کے 8 جدید ڈرون تبادہ کردیے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کو دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل لانچرز میں سے ایک تہائی کو تباہ کر دیا ہے۔
فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈفرین نے ایک نشریاتی بیان میں کہا کہ ’50 سے زائد لڑاکا طیاروں اور ہوائی جہازوں نے کارروائیاں کیں اور زمین سے زمین تک مار کرنے والے 120 سے زائد میزائل لانچرز کو تباہ کیا، یہ میزائل اسرائیلی فضائی کارروائیوں کو روکنے کے لیے استعمال ہونے تھے، تباہ کیے گئے لانچرز ایرانی حکومت کے پاس موجود لانچرز کی مجموعی تعداد کا تقریباً ایک تہائی ہیں۔
ادھر اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دھمکی دی کہ تہران کے شہری ایرانی میزائل حملوں کی قیمت چکائیں گے، ان حملوں نے اسرائیل کے رہائشی علاقوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے جن میں کم از کم 21 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ’تہران کا متکبر آمر ایک خوفزدہ قاتل بن چکا ہے جو اسرائیل کے شہری علاقوں پر حملے کر کے اسرائیلی فوج کو اپنی صلاحیتیں تباہ کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے‘، ان کا اشارہ بظاہر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی طرف تھا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ’تہران کے شہری بہت جلد قیمت چکائیں گے‘، یہ بیان ایرانی شہریوں کو براہ راست نشانہ بنانے کی کھلی دھمکی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے تہران کی ایئراسپیس پر مکمل کنٹرول حاصل کرکے بڑے پیمانے پر ایران میں حملہ کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وسطی ایران میں اب سے کچھ دیر قبل تازہ حملے میں بھاری نقصان پہنچا ۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل اب ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل ختم کرنے کی راہ پر چل پڑا ہے۔
اقوام متحدہ کے نگرانوں کا کہنا ہے کہ ایران میں جوہر تنصیبات کو کوئی نیا نقصان نہیں پہنچا ہے۔
ایرانی انٹیلی جنس فورسز نے خاص طور پر تیار کیے گئے اسپائیک میزائل لانچرز دریافت کیے ہیں۔
تہران ٹائمز کے مطابق یہ فائر اینڈ فارگٹ اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل اور اینٹی پرسنل حملوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں، اور ان کا مقصد ایران کے فضائی دفاعی نظام کو ناکارہ بنانا ہے، یہ لانچرز انٹرنیٹ پر مبنی خودکار اور ریموٹ کنٹرول سسٹمز سے لیس ہیں۔