غزہ پٹی میں اسرائیلی فائرنگ سے مزید تیس افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جون 2025ء) غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے خوراک حاصل کرنے کی خاطر قطار میں کھڑے ہزاروں افراد پر فائرنگ کی اور کئی شیل بھی داغے۔ اسرائیلی فوج نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق بدھ کو اسرائیل کے تین فضائی حملوں کے نتیجے میں انیس افراد ہلاک ہوئے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان حملوں میں مکانات اور بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ پٹی میں میڈیا پر اسرائیلی پابندیوں اور بعض علاقوں تک رسائی میں مشکلات کی وجہ سے نیوز ایجنسی اے ایف پی سول ڈیفنس ایجنسی کی جانب سے بتائے گئے اعداد و شمار کی اپنے طور پر غیر جانبدارانہ تصدیق نہ کر سکی۔
(جاری ہے)
اسی دوران غزہ پٹی کی وزارت صحت نے بدھ کے روز بتایا کہ 18 مارچ سے اسرائیل کی طرف سے بڑی فوجی کارروائیوں کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک غزہ پٹی میں 5,334 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ گزشتہ برس سات اکتوبر کو شروع ہونے والے اس تنازعے کی وجہ سے غزہ پٹی میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد بھی اب 55,637 ہو گئی ہے۔
ادارت: کشور مصطفیٰ، مقبول ملک
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غزہ پٹی میں
پڑھیں:
کراچی؛ ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے رکشا ڈرائیور جاں بحق، خاتون و بچی سمیت 5افراد زخمی
کراچی:سرجانی ٹاؤن کے ڈی اے فلیٹ کے قریب مسٹر کون ریسٹورنٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے ایک رکشا ڈرائیور جاں بحق جبکہ خاتون اور بچی سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سرجانی ٹاؤن میں کے ڈی اے فلیٹ کے قریب مسٹر کون نامی ریسٹورنٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے 55 سالہ رکشا ڈرائیور جاں بحق جبکہ خاتون اور بچی سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے، جاں بحق و زخمی ہونے والوں کو چھیپا ایمبولینسوں کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی فوری طور پر شناخت نہیں کی جا سکی جبکہ زخمیوں کی شناخت 50 سالہ تہمینہ زوجہ شہزاد، اس کا بیٹا 22 سالہ نعمان ولد شہزاد، 6 سالہ زینب دختر منیب، 20 سالہ زریاب ولد عبدالستار اور 30 سالہ سبحان ولد سعید کے ناموں سے کی گئی۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن سب انسپکٹر محمد علی شاہ نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اطلاع ملی کہ اتوار اور پیر کی شب ڈھائی اور تین بجے کے درمیان کے ڈی اے مسٹر کون ریسٹورنٹ کے سامنے پنکچر والے کے قریب سے دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار ملزمان نے سکس سیٹر رکشا پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں رکشا ڈرائیور زخمی ہوگیا۔
سب انسپکٹر نے مزید بتایا کہ ریسٹورنٹ کے باہر ایک اور رکشا کھڑا تھا جس میں ماں بیٹا بیٹھے تھے جو فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوئے، ریسٹورنٹ پر بیٹھی بچی اور ریسٹورنٹ کا ملازم بھی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوا، زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ رکشا ڈرائیور زخموں کی تاب نہ لائے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ شبہ ہے کہ ملزمان نے رکشا ڈرائیور کو ٹارگٹ کر کے فائرنگ کی کیونکہ فائرنگ ریسٹورنٹ سے تقریباً 200 میٹر کے فاصلے سے کی گئی جبکہ جس مقام سے فائرنگ کی گئی وہاں سے رکشا کچھ ہی فاصلے پر تھا۔
سب انسپکٹر نے بتایا کہ مسٹر کون کے ریسٹورنٹ کے مالک کو کچھ عرصہ قبل بھتے کے لیے واٹس ایپ پر میسج موصول ہوا تھا، تحقیقات میں معلوم ہوا تھا کہ جس نمبر سے میسج آیا وہ نمبر ساؤتھ افریقا سے آپریٹ ہو رہا ہے اور وہ نمبر کراچی کی ایک سابقہ سیاسی تنظیم کے کارندے کا ہے۔ اس نمبر پر متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم کچھ دنوں بعد وہ نمبر بند کر دیا گیا تھا، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 9 خول برآمد کیے گئے جو فارنزک لیے بھیج دیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ریسٹورنٹ پر کیمرے لگے ہوئے ہیں تاہم فائرنگ کرنے والوں کا فاصلہ بہت زیادہ تھا جس کی وجہ سے وہ کیمروں کی رینج میں نہیں آئے تاہم واقعے کی دونوں پہلوؤں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
زخمی ہونے والی خاتون تہمینہ نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بلال کالونی سے اپنے بھتیجے کی شادی میں شرکت کر کے واپس آرہی تھیں اور رکشا ڈرائیور بھی ان کے محلہ کا ہے، کولڈرنک پینے کے لیے وہ وہاں رکیں تھیں کہ نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے وہ اور ان کا بیٹا زخمی ہوگئے۔
خاتون جس رکشا میں تھیں اس کے ڈرائیور نے بتایا کہ رکشا میں سوار ماں بیٹا فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوئے، سرجانی ٹاؤن لیاری سیکٹر 36 کے رہاٸشی اور میرے پڑوسی ہیں۔ نعمان اور 6 سالہ زینب کو ابتدائی طبی امداد کے بعد جناح اسپتال ریفر کر دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے بارے میں تھوڑی بہت معلومات حاصل کر لی گئی ہیں تاہم فی الحال وہ ملزمان کے بارے میں کچھ بھی نہیں بتا سکتے کیونکہ اس کا فائدہ ملزمان کو ہی ہوگا۔
ایس ایچ او محمد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بہت جلد ملزمان گرفتار کر لیے جائیں گے، پولیس ان کے تعاقب میں لگی ہوئی ہے۔