City 42:
2025-06-18@20:58:10 GMT

پلاسٹک کے شاپرز ممنوع؛12 ٹن تھیلے ضبط

اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT

ویب ڈیسک :کراچی میں پلاسٹک کے شاپرز کے استعمال اور فروخت کیخلاف کریک ڈاؤن کیا گیا 12 ٹن تھیلے ضبط کرلیے 

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب  ہدایت پر  میٹروپولیٹن کارپوریشن  نے شہر بھر میں پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال اور فروخت کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن مہم کا آغاز کر دیا ہے۔میئر کراچی کی ہدایت پر شروع کی جانے والی یہ مہم 15 جون 2025 سے نافذ ہونے والی سرکاری پابندی کے بعد شروع کی گئی ہے۔انسداد تجاوزات سینئر افسران کی نگرانی میں مختلف بازاروں اور تجارتی علاقوں میں ہدفی کارروائیاں کر رہا ہے۔ اب تک دکانداروں اور تاجروں سے 12 ٹن سے زائد پلاسٹک بیگز ضبط کیے جا چکے ہیں جو پابندی کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے۔

ریپ کے مجرم کو 25 سال قید کی سزا

ٹیموں نے متعدد دکانوں کو وارننگ بھی جاری کی ہے اور ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

میئر کراچی نے اس بات پر زور دیا کہ پلاسٹک شاپرز کا استعمال شہر کے نکاسی آب کے نظام، ماحولیات اور سمندری حیات کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم پائیدار متبادل کو فروغ دینے اور کراچی کو صاف و سرسبز بنانے کے ویژن کا حصہ ہے، پلاسٹک پر پابندی کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

مخصوص نشستیں کیس؛ سپریم کورٹ آئینی بینچ کی سماعت کل تک ملتوی

ترجمان بلدیہ عظمی کراچی دانیال سیال نے کہا کہ “ٹیموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ معائنوں میں مزید تیزی لائیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز سخت قانونی کارروائی کریں۔ یہ کریک ڈاؤن اگلے کئی روز میں بھی جاری رہے گا، اور تمام بڑے بازاروں، سپر مارکیٹس اور تھوک فروش مراکز پر نگرانی میں اضافہ کیا جائے گا۔

ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کہا کہ شہریوں سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کپڑے، جوٹ اور دیگر ماحول دوست متبادل استعمال کر کے اس مہم کا ساتھ دیں۔

شہریوں میں خوشیاں بانٹتے ہیں، بے جا تنگ نہ کیا جائے، ٹولنٹن مارکیٹ والوں کی مریم نواز سے اپیل

یہ اقدام ماحولیاتی ذمہ داری اور شہری پائیداری کی جانب ایک اہم قدم ہے، جو کراچی کو عالمی رجحانات سے ہم آہنگ کرتے ہوئے پلاسٹک آلودگی میں کمی کے ہدف کی جانب گامزن کرے گا۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: خلاف ورزی

پڑھیں:

پینے کا پانی شہریوں کو ملنا چاہیے، جو صنعتوں میں استعمال ہو رہا ہے، میئر کراچی کا اعتراف

کراچی:

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اعتارف کیا ہے کہ پینے کا پانی شہر قائد کے باسیوں کو ملنا چاہیے، جو کہ بدقسمتی سے صنعتوں میں استعمال ہو رہا ہے۔

اسٹاک ایکسچینج میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج سرمایہ کاری کاگیٹ وے  ہے، جب تک ہم اپنی مارکیٹ کو کیش نہیں کریں گےتب تک بہتری نہیں آسکتی۔ میراادارہ اوراسٹاک ایکسچینج ایک دوسرےکی مدد کرکےشہرکی بہتری کے لیے کام کرسکتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارےہاں ابھی تک ایک خیال ہے کہ یہاں سٹہ ہوتا ہے، اسے اب تبدیل ہونا چاہیے۔ نوجوانوں کواسٹاک ایکسچینج میں کامیاب افراد کی کہانیاں سنا کریہاں کام کرنے کے لیے راغب کیا جا سکتا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ بےنظیرکی حکومت میں یہ ڈکلیئر کیا گیا تھا کہ ایک حصہ اسٹاک کی پارکنگ کی جگہ ہو، میرایہ پلان ہےکہ یہاں پارکنگ پلازہ بنایا جائے، جہاں پارکنگ سمیت کافی شاپس اور دیگر سہولیات ہوں اور میں نے اس کے لیے بجٹ میں رقم کی منظوری کروا دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریلوےگراؤنڈ میں اب پارکنگ کی سہولت مل گئی ہے، تاہم اسٹرکچربنانےکی اجازت نہیں ملی۔ کراچی میں کےایم سی میونسپل ٹیکس 20کروڑ روپےجمع ہوتا تھا۔ جس کمپنی کےذریعےیہ پیسہ جمع ہوتا تھا وہ اس میں سےکچھ پیسے کاٹ لیتی تھی۔ ماضی میں یہ ٹیکس 500اور5ہزارتھا، لیکن ہم نےاسےکم سےکم 20اورزیادہ سےزیادہ 300روپےکردیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جوبجلی کےبلوں کےذریعےرقم جمع کی جارہی ہے، اب ہماری انکم آنی شروع ہوچکی ہےاب ہم پلان کررہےہیں  کہ شہر کے لیے کام کریں۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کچرے سے بہت کچھ بنایا جا سکتا ہے۔ بارشوں کےحوالےسےہم نےتیاری کرلی ہے، نالوں کی صفائی کا کام جون کے آخر میں شروع ہوتا ہے۔ 3 ماہ تک یہ کام کنٹریکٹ کےذریعےہوتا ہے۔ آج ممکنہ طورپربارش کا اسپیل ہونےکا امکان ہے، اس سلسلے میں مشینیں کام کررہی ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ پلاسٹک بیگزکےاستعمال کوترک کرنے کے لیے ہم تھیلیاں بنانےوالی کمپنیوں کوموقع دےرہےہیں۔ انہوں نےیقین دہانی کرائی ہےکہ ڈی کمپوزہونےوالےپلاسٹک بیگز کی تیاری پرکام کررہےہیں۔  اسی طرح پانی کی ری سائیکلنگ کے لیے بھی کام کررہے ہیں۔ ہماراٹارگٹ یہ ہےکہ پہلےسیوریج کےپانی سے گٹرباغیچہ کوٹریٹ کریں، پھروہ پانی سائٹ ایریا اورانڈسٹریل زون کوفراہم کریں۔

انہوں نے کہا کہ پینےکا پانی شہریوں کوملنا چاہیے، مگر بدقسمتی سے وہ صنعتوں میں استعمال ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں پلاسٹک کے شاپرز کے استعمال اور فروخت کیخلاف کریک ڈاؤن، 12 ٹن تھیلے ضبط
  • کراچی کی کن سڑکوں پر رکشے کا داخلہ ممنوع ہوچکا؟
  • ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کی طرف سے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • ایران پر اسرائیلی حملے  عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، شہباز شریف
  • ایران پر اسرائیلی حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، شہباز شریف
  • اسلام آباد: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن، ہزاروں گاڑیاں ضبط
  • ایران کو اپنے دفاع اور جوابی کارروائی کا پورا حق ہے، ن لیگ کوئٹہ
  • پینے کا پانی شہریوں کو ملنا چاہیے، جو صنعتوں میں استعمال ہو رہا ہے، میئر کراچی کا اعتراف
  • آئی سی سی نے تمام فارمیٹس کے لیے نئے قوانین کا اعلان کردیا