ایران دباؤ میں آکر کوئی بات نہیں کرے گا، اقوامِ متحدہ میں ایرانی مشن
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
جینیوا میں ایرانی مشن کا کہنا تھا کہ ایران دباؤ کے زیرِ اثر امن قبول نہیں کرے گا، ایرانی مشن نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران دھمکی کا جواب دھمکی سے اور ہر اقدام کا ویسا ہی جواب دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ میں ایرانی مشن نے بیان میں کہا ہے کہ ایران دباؤ میں کوئی بات نہیں کرے گا۔ ایرانی مشن نے مزید کہا ہے کہ ایران دباؤ کے زیرِ اثر امن قبول نہیں کرے گا، ایرانی مشن نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران دھمکی کا جواب دھمکی سے اور ہر اقدام کا ویسا ہی جواب دے گا۔ دوسری جانب ایران نے اسرائیل جنگ کے حوالے سے مذاکراتی ٹیم مسقط بھیجنے کی تردید کر دی، عرب میڈیا نے کہا کہ ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایرانی مذاکراتی ٹیم مسقط بھیجنے کی اطلاعات درست نہیں۔ ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران نے کسی مذاکراتی ٹیم کو مسقط نہیں بھیجا، اس سے قبل عرب میڈیا نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایران کا مذاکراتی وفد سلطنت عمان پہنچ گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا ہے کہ ایران ایرانی مشن نے نہیں کرے گا ایران دباو
پڑھیں:
انسانی حقوق کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل
اپنے ایک خطاب میں انٹونیو گوترش کا کہنا تھا کہ جمہوری فضاء سکڑ رہی ہے جبکہ جھوٹی افواہیں معاشروں میں خوف اور تقسیم کو ہوا دے رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوتریش" نے عالمی نظم میں خطرناک انحراف کے بارے میں خبردار کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ اس انحراف کے نتیجے میں ممالک کے درمیان اعتماد ختم ہو رہا ہے، انسانی حقوق پر حملہ ہو رہا ہے اور جمہوری اقدار سمٹتی جا رہی ہیں۔ انٹونیو گوترش نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق بڑھتی ہوئی جنگوں، قوموں کے درمیان اعتماد کے خاتمے اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو امن و جمہوریت کے لئے بڑے خطرات قرار دیتے ہوئے عالمی نظام میں خطرناک انحراف کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہلسنکی +50 کانفرنس میں ایک ویڈیو خطاب میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جھوٹی افواہیں معاشروں میں خوف اور تقسیم کو ہوا دے رہی ہیں۔
انٹونیو گوترش نے مزید کہا کہ یورپ کی سرزمین پر جنگ جاری ہے۔ ہم ان عہدوں سے خطرناک دوری دیکھ رہے ہیں جنہوں نے پرامن نسلوں کو محفوظ رکھا تھا۔ آخر میں انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور ہلسنکی کے حتمی ایکٹ کی پائیدار اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خودمختاری، علاقائی سالمیت، کثیرالجہتی تعاون اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی تجدید کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ ہلسنکی کانفرنس فن لینڈ کی میزبانی میں منعقد ہوئی ہے، جو 1975 کے تاریخی ہلسنکی معاہدے کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر ہے۔ اس معاہدے نے سرد جنگ کے دوران مشرق و مغرب کے درمیان تناؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔