سٹی 42 : وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کی وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی سے ملاقات ہوئی، جس میں دونوں کے درمیان ریلوے کو جدید، محفوظ اور فعال بنانے کے اقدامات پر تفصیلی گفتگو ہوئی ۔ 

وزیر ریلوے حنیف عباسی نے رانا ثناء اللہ کو 9 ٹرینیں آؤٹ سورس کرنے اور مزید 11 کی تیاری سے متعلق آگاہ کیا۔ اس موقع پر ریلوے اسکولز و اسپتالوں کو بھی آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ 

اساتذہ کا اسکولوں سے حاضری لگا کر غائب ہونے کا انکشاف

حنیف عباسی نے بتایا کہ راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر معلوماتی ڈیسک قائم کر دیا گیا، جہاں مسافروں کو بروقت اور درست معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ‏RWMC کے ساتھ معاہدے کے بعد اسٹیشنز کی صفائی میں نمایاں بہتری آئی ہے، صفائی کے جدید نظام سے مسافروں کو بہتر ماحول فراہم کیا گیا۔ 

وزیر ریلوے نے بتایا کہ بوگیوں کی مرمت، نئی کوچز کی خریداری اور جدید ٹریکنگ سسٹم پر کام جاری ہے، مسافروں کے لیے سہولیات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا رہا ہے۔

شہر میں مردہ مرغیوں کی سپلائی کرنےوالامافیاسرگرم

رانا ثناء اللہ نے اُن کے اقدامات کو سراہا، اور انہیں حکومتی حمایت کا یقین دلایا، کہا کہ ریلوے کی بہتری کے لیے وزیر اعظم آفس مکمل تعاون جاری رکھے گا۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: رانا ثناء اللہ حنیف عباسی

پڑھیں:

‘حق دو بلوچستان’ تحریک: حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم کرنے کا اعلان

حکومت پاکستان اور جماعت اسلامی کے درمیان ‘حق دو بلوچستان’ تحریک کے حوالے سے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، جس کے بعد جماعت اسلامی نے لاہور پریس کلب کے سامنے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

رکن صوبائی اسمبلی اور جماعت اسلامی کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان نے اعلان کیا کہ حکومت نے بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی کے قیام پر اتفاق کر لیا ہے، جماعت اسلامی اب اپنا دھرنا ختم کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سرحد کی بندش اور لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر مولانا ہدایت الرحمان کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ سے اسلام آباد میں ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامن سیاسی کارکن ہیں، ہمارا مقصد صرف بلوچستان کے عوام کے آئینی حقوق کا تحفظ ہے۔ جماعت اسلامی کا لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف نہیں جائے گا۔

اس موقع پر رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ جماعت اسلامی نے بلوچستان سے متعلق 8 مطالبات پیش کیے ہیں، جنہیں سنجیدگی سے سنا گیا ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی، صوبائی اور سیکیورٹی اداروں پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو اپنی سفارشات حکومت کو پیش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب حکومت کے لانگ مارچ کے شرکا سے مذاکرات میں کیا طے پایا؟

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی، پاکستان کی ترقی ہے۔ امن و امان کی بحالی کے بغیر کوئی ترقی ممکن نہیں۔ ہم دشمن عناصر اور فتنۂ ہندوستان کے خلاف متحد ہیں۔ معصوم شہریوں پر حملے کسی صورت قابل قبول نہیں۔

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات میں وزیرِ مملکت داخلہ نے بھی اہم کردار ادا کیا، بات چیت کے بعد حکومت نے کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے، اور جلد اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

حق دو بلوچستان تحریک رانا ثنا اللہ مولانا ہدایت الرحمان

متعلقہ مضامین

  • رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف کیس غلط بنیاد پر بنا تھا: اسد قیصر
  • نائب وزیراعظم اور ایرانی صدر کی ملاقات، سیاسی و اقتصادی تعلقات کے استحکام پر گفتگو
  • نواز شریف سے ایرانی صدر پزشکیان کی ملاقات، دونوں رہنماؤں میں کیا گفتگو ہوئی؟
  • وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی رومانیہ کے سفیر ڈین اسٹونیسکو سے ملاقات،تجارتی، دفاعی اور توانائی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • بلوچستان کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں: صدر
  • صدر مملکت آصف علی زرداری سے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ملاقات، صوبے کی ترقی اور امن و امان پر گفتگو
  • ‘حق دو بلوچستان’ تحریک: حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • حق دو بلوچستان مارچ، حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاہدہ طے ہوگیا
  • صدرمملکت سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی ملاقات،صوبے میں امن وامان کے حوالے سے گفتگو
  • وزیراعظم سے وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال کی ملاقات، صحت کے شعبے کے حوالے سے گفتگو