Express News:
2025-11-04@05:28:04 GMT

پی آئی اے کی خریداری میں 8 کمپنیوں کا اظہار دلچسپی

اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT

اسلام آباد:

پی آئی اے کی نجکاری کی دوسری کوشش، 8 پارٹیوں نے قومی ایئرلائن کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نجکاری کمیشن کو 19 جون کی ڈیڈ لائن تک 5 پارٹیوں سے دستاویز موصول ہوئیں جن میں لکی سیمنٹ، حب پاور، کوہاٹ سیمنٹ اور میٹرو وینچرز پر مشتمل کنسورشیم نے دستاویز جمع کرائیں۔

اس کے علاوہ عارف حبیب، فاطمہ فرٹیلائزر، سٹی اسکول اور لیک سٹی ہولڈنگز پر مشتمل گروپ نے بھی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی جبکہ ایئر بلیو اور فوجی فرٹیلائزر کمپنی نے بھی باضابطہ کوالیفکیشن جمع کروائی ہے۔

اس کے علاوہ آگمنٹ سیکیورٹیز، سیرین ایئر، بحریہ فاؤنڈیشن، میگا ہولڈنگ اور ایکویٹاس نے بھی پی آئی اے کی خریداری میں مشترکہ دلچسپی ظاہر کی۔

اعلامیے کے مطابق 8 میں سے 5 پارٹیوں نے کوالیفیکیشن دستاویزات جمع کرائیں۔ اہل قرار پانے والی پارٹیاں اگلے مرحلے میں ڈیٹا روم تک رسائی حاصل کریں گی۔

نجکاری کمیشن کے مطابق ورچوئل ڈیٹا روم کے ذریعے ’بائی سائیڈ ڈیو ڈیلیجنس‘ کا آغاز کردیا گیا ہے، دستاویز کا تجزیہ پری کوالیفکیشن معیار کے مطابق کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

گھی و تیل کی صنعت شدید مالی دباؤ میں، ح شیخ عمر ریحان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-06-18

 

کراچی ( کامرس رپورٹر) پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے کہا ہے کہ گھی اور خوردنی تیل کی صنعت سخت مالی مشکلات، بھاری ٹیکسوں جس میں سیلز ٹیکس سیکشن 8B، سیکشن 40Bاور ریگولیٹری مسائل کے باعث مشکلات سے دوچار ہے اور حکومت فوری طور پر سیلز ٹیکس کے ریفنڈز ادا کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی وی ایم اے کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پی وی ایم اے کے عہدیداران اور سینئر ممبران شریک ہوئے۔جبکہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے خصوصی شرکت کی۔ چیئرمین پی وی ایم اے شیخ عمر ریحان نے کہا کہ صنعت 90 فیصد خام مال بیرون ملک سے درآمد کرتی ہیٹیکسز اور ڈیوٹیز کے اضافی بوجھ سے کمپنیوں کو نقصان ہو رہا ہے۔ ہم پہلے ہی 45 فیصد سے زیادہ ٹیکس ادا کر رہے ہیں، جن میں 35 فیصد درآمدی ڈیوٹی اور 10 فیصد ایڈوانس ٹیکس شامل ہے۔ یہ بوجھ بہت زیادہ ہے اور صرف رجسٹرڈ کمپنیوں پر پڑ رہا ہے۔اس کے علاوہ سیلز ٹیکس ریفنڈ میں تاخیر کی وجہ سے کمپنیوں کے پاس کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کیلئے سرمایہ کم پڑ رہا ہے، مزید برآں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں پھنسی رقم نے مسائل میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔ چیئرمین پی وی ایم اے نے کہاکہ ریفنڈ نہ ملنے سے فیکٹریاں مالی دبائو میں ہیں۔ حکومت فوری طور پر بقایا ریفنڈ جاری کرے تاکہ صنعت چلتی رہے۔شیخ عمر ریحان نے کہا کہ اگر حکومت نے مدد نہ کی تو پیداوار متاثر ہوگی اور عوام کو معیاری اور محفوظ خوراک کی فراہمی مشکل ہو جائے گی۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ریگولیٹری مسائل میں نرمی کی جائے تاکہ انڈسٹری کی سرگرمیاں چلتی رہیں۔ پی وی ایم اے جنرل باڈی اجلاس میں ممبران نے متفقہ طور فیصلہ کیا کہ مشترکہ کمیٹی بنا کر مسائل حکومت کو پیش کیے جائیں گے تاکہ ان کا بروقت حل نکالا جاسکے۔

 

کامرس رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • غیر ملکی کمپنیوں کے منافع کی ترسیل پر تین سال سے عائد پابندیوں میں نرمی
  • گھی و تیل کی صنعت شدید مالی دباؤ میں، ح شیخ عمر ریحان
  • ڈیفنس میں فلیٹ سے80لاکھ روپے کی ڈکیتی کی واردات
  • معیشت مستحکم، ٹیکس نظام، توانائی ودیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی: وزیر خزانہ
  • ایس آئی ایف سی کی صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں
  • ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری
  • ایس آئی ایف سی  کی صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں 
  • حیدرآباد: پکا قلعہ کے باہر بچے وبڑے پتنگ کی خریداری میں مصروف ہیں
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد