data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر)آرکٹک ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈنے پاکستان میں اسپننگ سیکٹر کی موجودہ خراب صورتحال کے پیش نظر اپنے لیز پر لیے گئے اسپننگ یونٹ کی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔یہ بات کمپنی نے جمعرات کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جاری کردہ نوٹس میں بتائی۔ آرکٹک ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈنیجو پہلے خورشید اسپننگ ملز کے نام سے جانی جاتی تھی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 19 جون 2025 کو ہونے والے اجلاس میں فوری طور پر لیز ہولڈ اسپننگ یونٹ کے استعمال کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کمپنی کے بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ پاکستان بھر میں اسپننگ سیکٹر کی موجودہ خراب صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا، جس میں طلب میں مسلسل کمی، پیداواری لاگت میں اضافہ، اور مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال شامل ہیں۔ ان حالات کے باعث لیز پر لیا گیا اسپننگ یونٹ تجارتی طور پر قابلِ عمل نہیں رہا۔پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر ملکی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے اور برآمدات و مجموعی قومی پیداوار میں نمایاں حصہ رکھتا ہے۔ تاہم یہ شعبہ اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، جن میں ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم سے متعلق مسائل اور مہنگی توانائی لاگت شامل ہیں۔گزشتہ ہفتے حکومت نے اپنے وفاقی بجٹ میں درآمدی کاٹن یارن پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ 18 فیصد سیلز ٹیکس تمام اقسام کے درآمدی یارن اور فیبرکس چاہے وہ کاٹن کے ہوں یا پالیسٹر کے پر بھی لاگو کرے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسپننگ یونٹ

پڑھیں:

3نومبر 2007پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، پی ایف یو جے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) نے 3 نومبر 2007 کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا ہے جب آمر جنرل پرویز مشرف نے ایمرجنسی نافذ کی، میڈیا پر پابندی لگا دی اور ٹی وی چینلز کی نشریات معطل کر دیں، جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں صدر پی ایف یو جے افضل بٹ ، سیکرٹری جنرل ارشد انصاری اور سیکرٹری فنانس لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ 3 نومبر 2007 کو ملکی تاریخ کے سیاہ ترین باب کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جب نہ صرف میڈیا کو بے رحمانہ کریک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا بلکہ سپریم کورٹ کے ججوں کو بھی نظر بند کیا گیا اور بہت سے لوگوں کو عبوری آئین کے تحت حلف اٹھانے کا کہا گیا۔ “آئین کو دوسری بار جنرل مشرف کی آمرانہ حکومت نے منسوخ کیا جس نے 1999 میں ایک فوجی بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کیا تھا، پارلیمنٹ اور آئین کے تقدس کو پامال کیا تھا، انہوں نیکہا کہ یہ صحافی تھے جنہوں نے معاشرے کے دیگر طبقات کے ساتھ مل کر آئین کی اس صریح خلاف ورزی کو چیلنج کرنے کی ہمت کی۔ “ہمارے برادری کے اراکین نے ڈکٹیٹر کی مخالفت کرنے کے لیے سڑکوں پر ٹاک شوز کا اہتمام کیا اور اس پر واضح کیا کہ کوئی بھی زبردستی میڈیا والوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی اور آزادی صحافت کے تحفظ سے نہیں روک سکتا۔”پی ایف یو جے کی قیادت نے کہا کہ اس دن پاکستان بھر کے صحافیوں نے احتجاج کیا اور ایمرجنسی واپس لینے، عارضی آئینی حکم اور 1973 کے آئین کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے تشویش کے ساتھ نوٹ کیا کہ جمہوریت کی بحالی کے باوجود کالے قوانین اب بھی نظام کا حصہ ہیں جبکہ صحافیوں کے حقوق بھی کھلم کھلا پامال ہو رہے ہیں۔ “میڈیا پرسنز کو گرفتاریوں، دھمکیوں اور جعلی اور من گھڑت مقدمات کے اندراج کا سامنا ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • گھی و تیل کی صنعت شدید مالی دبائو میں، حکومت فوری ریفنڈز ادا کرے، شیخ عمر ریحان
  • 3نومبر 2007پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، پی ایف یو جے
  • کشمیری عوام کو گزشتہ 78برس سے حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے، حریت کانفرنس
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں‘ وزیر توانائی
  • حکومت اب بجلی نہیں خریدے گی ،وزیر توانائی اویس لغاری
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
  • آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹ کو زمین بوس کر دیا گیا: محکمہ ماحولیات پنجاب
  • کراچی: یونیورسٹی روڈ پر ترقیاتی منصوبے کے تعمیراتی کاموںمیں سست روی کی وجہ سے سڑک کی بندش اور دھول و آلودگی کے باعث شہریوںکو آمدورفت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار