امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے جمعرات کو واشنگٹن میں ملاقات کی، جس میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی، ایرانی جوہری پروگرام، یوکرین جنگ اور آئندہ نیٹو سربراہی اجلاس پر گفتگو کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر شدید بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس سے خطے میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ واشنگٹن میں قائم ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹس گروپ کے مطابق اب تک ان حملوں میں 639 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 263 عام شہری شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران سے تصادم نے اسرائیلیوں کی نیند حرام کر دی،تحقیقاتی رپورٹ جاری

اسرائیل نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ ایران کے اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کے اطراف کے علاقے کو نشانہ بنا رہا ہے، جو تہران سے قریباً 155 میل مغرب میں واقع ہے۔ اسرائیلی حکام نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (X) پر شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ اس علاقے سے فوری طور پر انخلا کر لیں۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ ایران کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں میں شامل ہوں گے یا نہیں، اس بارے میں فیصلہ ابھی واضح نہیں۔ صدر ٹرمپ نے کینیڈا میں جی 7 سمٹ سے واپسی پر وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ میں یہ کر سکتا ہوں، اور شاید نہ بھی کروں۔ کوئی نہیں جانتا میں کیا کرنے جا رہا ہوں۔

یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان برسوں سے جاری پراکسی جنگ 7 اکتوبر 2023 کو ایران نواز تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد کھل کر سامنے آ چکی ہے۔ گزشتہ ہفتے اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر شدید حملے کیے، جن میں متعدد ایرانی فوجی افسران اور ایٹمی سائنسدان مارے گئے، اور جوہری ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کی ایرانی سپریم لیڈر کو دھمکی، آیت اللہ علی السیستانی نے عالمی رہنماؤں کو خبردار کردیا

ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور اس کے پاس کوئی ایٹمی ہتھیار نہیں، تاہم ایران نے بھی حالیہ دنوں میں جوابی حملے کیے ہیں، جس سے خطے میں جنگ کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔

روبیو اور لیمی نے ملاقات کے دوران روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے باہمی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ آئندہ نیٹو اجلاس کے موقع پر رکن ممالک کو دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ عالمی امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو ایران برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نیٹو سربراہی اجلاس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو ایران برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی

پڑھیں:

ایران سے جوہری مذاکرات: یورپی وزرائے خارجہ کا جنیوا میں اجلاس، اہم پیشرفت متوقع

یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کل بروز جمعہ جنیوا میں ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ جوہری معاملات پر اہم مذاکرات کریں گے، جن کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے پائیدار اور شفاف یقین دہانی حاصل کرنا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے جرمن سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ مذاکرات جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ اور ایران کے وزیر خارجہ کے درمیان ہوں گے، جن میں ایران پر زور دیا جائے گا کہ وہ یہ تحریری اور واضح ضمانت دے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن اور شہری مقاصد تک محدود رہے گا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مذاکرات جنیوا میں جرمن قونصلیٹ میں منعقد ہوں گے، جہاں یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار کایا کالاس بھی شریک ہوں گی۔ یہ بات اسرائیلی میڈیا نے بھی اپنی الگ رپورٹ میں کہی ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کیخلاف سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر امریکی فوج کا اہم عہدیدار عہدے سے فارغ

اسرائیلی خبر رساں ادارے دی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، یہ مذاکرات امریکا کی منظوری اور مشاورت سے ہو رہے ہیں، جن کا مقصد ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنا اور سفارتی راستے کو مضبوط بنانا ہے۔

ادھر اسرائیل نے ایک بار پھر اپنے مؤقف کو دہرایا ہے کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت سے مکمل طور پر محروم دیکھنا چاہتا ہے، جبکہ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام فوجی نہیں بلکہ مکمل طور پر پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ جنیوا میں ہونے والے یہ مذاکرات خطے میں امن اور استحکام کی کوششوں میں اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتے ہیں، تاہم اس کا دارومدار اس بات پر ہوگا کہ آیا فریقین اعتماد سازی کے قابل عمل اقدامات پر متفق ہو پاتے ہیں یا نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایران ٹرمپ جرمن قونصلیٹ جنیوا دی ٹائمز آف اسرائیل وزرائے خارجہ یورپی ممالک

متعلقہ مضامین

  • جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، امریکا جنگ میں شامل ہوا تو بھرپور جواب دیں گے،ایران
  • ایران سے تین ہزار پاکستانیوں کا انخلا مکمل ہوچکا، دفتر خارجہ
  • پاکستان کی اسرائیلی جارحیت کی مذمت، مشرق وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کا مطالبہ
  • ایران اسرائیل جنگ: یورپی وزرائے خارجہ کا تہران کیساتھ جوہری مذاکرات کا فیصلہ
  • ایران سے جوہری مذاکرات: یورپی وزرائے خارجہ کا جنیوا میں اجلاس، اہم پیشرفت متوقع
  • ’کوئی ثبوت نہیں کہ ایران جوہری ہتھیار بنا رہا ہے‘، اسرائیل کے ڈھول کا پول پھر کھل گیا
  • ایران نے امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی تیاری مکمل کرلی: امریکی اخبار کا دعویٰ
  • نواز شریف دورہ برطانیہ مکمل کرکے کل پاکستان واپس آئیں گے
  • عالمی جوہری طاقتوں کی فہرست اور ہتھیاروں کی تعداد