کوئٹہ، این ڈی ایم بلوچستان کا مائنز اینڈ منرلز بل کیخلاف قانونی جدوجہد میں شامل ہونیکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
کوئٹہ میں نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی سے ملاقات کے موقع پر نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ نے اعلان کیا کہ سیاسی و آئینی جدوجہد کی حمایت کرتے ہوئے ساتھ دینگے۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ بلوچستان نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کے خلاف نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کی سیاسی و آئینی جدوجہد کی حمایت کرتے ہوئے اس میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ کوئٹہ میں نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی سے نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے نمائندہ وفد نے صوبائی صدر احمد جان خان کی سربراہی میں ملاقات کی۔ وفد نے بلوچستان مائینز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کو پشتون، بلوچ اقوام کے قومی وسائل اور قیمتی معدنیات پر قبضہ گیری کا غیر آئینی قانون قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کرنے پر حاجی لشکری رئیسانی کو داد و تحسین پیش کیا اور سیاسی و آئینی جدوجہد کی حمایت کرتے ہوئے ساتھ دینے کا اعلان کیا۔
ملاقات میں صوبے کے اجتماعی قومی مفادات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ صوبے کو درپیش بحرانوں میں حقیقی سیاسی قیادت، پارٹیوں اور باشعور حلقوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ روایتی سیاست، مصلحتوں و سمجھوتوں اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر حقیقی جمہوری مزاحمت اور جدوجہد کی سیاست کریں۔ اس موقع پر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں بدترین سیاسی، معاشی، معاشرتی لوٹ مار ہو رہی ہے۔ بلوچستان میں غیر بلوچستانیوں کو مسلط کیا گیا ہے۔ یہ لوگ صوبے کے نمائندے نہیں، نہ ہی ان کو حق نمائندگی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی سیاسی کارکنوں، قیادت کو یکجا ہوکر صوبے میں جاری بدترین لوٹ مار کا راستہ روکنا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جدوجہد کی
پڑھیں:
کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز، غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے، ڈاکوؤں کیخلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ
کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے،سیلابی صورتحال کے بعد ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے،اجلاس سے خطاب
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور شہر قائد میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے۔ ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔ کچے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں۔ جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں۔ 823 ڈکیتوں کو گرفتار
کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے۔ آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے۔ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا۔ سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔مراد علی شاہ نے کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میٔر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں۔ 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں۔ مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔