کوئٹہ میں نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی سے ملاقات کے موقع پر نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ نے اعلان کیا کہ سیاسی و آئینی جدوجہد کی حمایت کرتے ہوئے ساتھ دینگے۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ بلوچستان نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کے خلاف نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کی سیاسی و آئینی جدوجہد کی حمایت کرتے ہوئے اس میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ کوئٹہ میں نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی سے نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے نمائندہ وفد نے صوبائی صدر احمد جان خان کی سربراہی میں ملاقات کی۔ وفد نے بلوچستان مائینز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کو پشتون، بلوچ اقوام کے قومی وسائل اور قیمتی معدنیات پر قبضہ گیری کا غیر آئینی قانون قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کرنے پر حاجی لشکری رئیسانی کو داد و تحسین پیش کیا اور سیاسی و آئینی جدوجہد کی حمایت کرتے ہوئے ساتھ دینے کا اعلان کیا۔

ملاقات میں صوبے کے اجتماعی قومی مفادات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ صوبے کو درپیش بحرانوں میں حقیقی سیاسی قیادت، پارٹیوں اور باشعور حلقوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ روایتی سیاست، مصلحتوں و سمجھوتوں اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر حقیقی جمہوری مزاحمت اور جدوجہد کی سیاست کریں۔ اس موقع پر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں بدترین سیاسی، معاشی، معاشرتی لوٹ مار ہو رہی ہے۔ بلوچستان میں غیر بلوچستانیوں کو مسلط کیا گیا ہے۔ یہ لوگ صوبے کے نمائندے نہیں، نہ ہی ان کو حق نمائندگی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی سیاسی کارکنوں، قیادت کو یکجا ہوکر صوبے میں جاری بدترین لوٹ مار کا راستہ روکنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جدوجہد کی

پڑھیں:

حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو دوبارہ ملک بدر کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا دوبارہ فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی وفاقی حکومت نے افغان شہریوں سمیت غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی ملک بدری دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق انڈر ٹرائل افغان باشندوں کی واپسی کے لیے فارن ایکٹ کی دفعہ 14 بی لاگو کی جائے گی، سزا یافتہ یا جاری قانونی کارروائیوں کا سامنا کرنے والے افراد کو بھی ملک بدر کر دیا جائے گا۔

وزارت داخلہ نے بتایا کہ رجسٹریشن کے ثبوت (پی او آر) کارڈز(جو افغان مہاجرین کو پاکستان میں قانونی طور پر رہائش کی اجازت دیتے تھے) کی میعاد 30 جون 2025 کو ختم ہو چکی ہے، اس تاریخ کے بعد ملک میں باقی رہ جانے والے پی او آر کارڈ ہولڈرز کو اب غیر قانونی رہائشی تصور کیا جارہا ہے۔

وزارت نے ضلعی انتظامیہ، پولیس، جیل حکام اور دیگر متعلقہ حکام کو غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کو گرفتار کرنے اور ملک بدر کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا (کے پی) کے محکمہ داخلہ نے پی او آر کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کو اپنے آبائی ملک واپس جانے کی ہدایت کی ہے، محکمہ نے افغان شہریوں کو وطن واپسی کے لیے پشاور اور لنڈی کوتل کے ٹرانزٹ پوائنٹس پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ ہدایت 31 جولائی 2025 کو جاری کردہ وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق ہے، جس کی تصدیق کے پی کے ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کی ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان ہائیکورٹ میں مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت، وفاق و صوبائی حکومت کو نوٹس جاری
  • کوئٹہ، بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی کارروائی، جعلی کولڈ ڈرنکس بنانیوالی فیکٹری سیل
  • گاڑیوں میں سیفٹی اسٹینڈرڈز کی عدم موجودگی پر سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ
  • میرا جان کا معاون خصوصی برائے…
  • وفاقی حکومت کا غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ
  • بلوچستان، سیاسی شخصیات، افسروں اور لینڈ مافیا کا 11 ہزار ایکڑ اراضی پر قبضہ
  • حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو دوبارہ ملک بدر کرنے کا فیصلہ
  • بلوچستان: سیاسی شخصیات، افسروں اور لینڈ مافیا کا 11 ہزار ایکڑ اراضی پر قبضہ
  • کوئٹہ: بلوچستان میں 15 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ، ڈبل سواری اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی
  • حکومت سے معاہدہ، جماعت اسلامی کا بلوچستان لانگ مارچ، دھرنا ختم