وزیراعظم کی جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر میں 100فیصد شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے جناح میڈیکل کمپلیکس منصوبے کی تعمیر کے تمام مراحل میں 100 فیصد شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت جناح میڈیکل کمپلیکس اینڈ ریسرچ سینٹر کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس کو جناح میڈیکل کمپلیکس اینڈ ریسرچ سینٹر کی تعمیر کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس پورے خطے کے لیے بہترین طبی سہولیات اور جدید ترین طبی تحقیق کے لیے آلات سے لیس اسپتال ہوگا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس کے حوالے سے چین، ترکیہ، جنوبی کوریا اور سنگاپور میں روڈ شوز منعقد کیے گئے۔ ان روڈ شوز میں عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں نے جناح میڈیکل کمپلیکس کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر کے حوالے سے دو کانفرنسوں کا انعقاد بھی کیا گیا جن میں 10 ممالک کی 33 کمپنیوں نے شرکت کی۔ جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 600 کنال اراضی کے حصول کا عمل تیزی سے جاری ہے، ماہرین/کنسلٹنٹس کی تعیناتی کے لیے بین الاقوامی سطح پر اشتہار دیا جا چکا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر قومی صحت سید مصطفیٰ کمال، چیئرمین پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر کے کے حوالے سے وفاقی وزیر کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم محمد شہبازشریف کی پی این ایس سی کے بیڑے میں اضافے کے لیے لیزپربحری جہازلینے کی ہدایت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2025ء)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پی این ایس سی کے بیڑے میں اضافے کے لیے لیز پر بحری جہاز لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ہفتے میں پی این ایس سی کا بزنس پلان پیش کیا جائے جس میں قومی خزانے سے سالانہ 4 بلین ڈالر کا بوجھ ختم کرنے کا لائحہ عمل شامل ہو۔جمعہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے امور پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم نے پی این ایس سی کے بیڑے میں اضافے کے لیے لیز پر بحری جہاز لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پی این ایس سی کے بیڑے میں بحری جہاز کم ہونے کی وجہ سے سمندر کے راستے تجارت پر قومی خزانے سے سالانہ 4 بلین ڈالر کا قیمتی زر مبادلہ خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ دو ہفتے کے اندر اندر پی این ایس سی کا بزنس پلان پیش کیا جائے جس میں قومی خزانے سے سالانہ 4 بلین ڈالر کا بوجھ ختم کرنے کا لائحہ عمل شامل ہو۔
وزیر اعظم کو پی این ایس سی کی کارکردگی پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ ادارے کے پاس مختلف نوعیت کے دس بحری جہاز ہیں، جو کہ 724,643 ٹن کارگو لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر بحری امور جنید انور چوہدری اور پی این ایس سی کے اعلی حکام بھی شریک تھے۔