صدرڈونلڈ ٹرمپ آئندہ 2ہفتوں میں ایران کے حوالے سے فیصلہ کریں گے،ترجمان وائٹ ہاوس WhatsAppFacebookTwitter 0 20 June, 2025 سب نیوز

واشنگٹن (آئی پی ایس )ترجمان وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ صدرٹرمپ آئندہ 2ہفتوں میں ایران کے حوالے سے فیصلہ کریں گے،میڈیا میں ایسی بہت ساری باتیں ہیں جن کا ٹرمپ سے کوئی تعلق نہیں۔

کیرولین لیوٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایران پرصدر ٹرمپ کے فیصلے کے حوالے سے میڈیا میں قیاص آرائیاں ہیں ،امریکا کی ایران اسرائیل جنگ میں شمولیت کی خبر پر صدر ٹرمپ نے پیغام دیا ہے،مستقبل میں ایران کے ساتھ مذاکرات ہو بھی سکتے ہیں یا نہیں بھی ہو سکتے۔ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ایران کے پاس نیوکلیئر ہتھیار نہیں ہونا چاہیے،ڈونلڈ ٹرمپ کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ مسائل کا حل مذاکرات سے نکلے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ رابطیجاری ہیں ،ایران کو 60 دن کا وقت دیا گیا، ایران نے جوہری معاہدہ نہیں کیا،معاہدے نہ کرنے کی صورت میں اسرائیل نے 61 ویں دن ایران پر ایکشن لیا۔

ایران 2ہفتوں میں میز پر نہیں آیا تو صدر ٹرمپ ایران کے متعلق فیصلہ کریں گے،اسٹیو وٹکوف نے ایران کو جو ڈیل تجویز کی وہ قابل قبول تھی۔امریکی صدر امن پسند ہیں اور تنازعے کو سفارتی کوششوں سے حل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں،امریکی صدر کی ترجیح یہ ہے کہ ایران کو نیوکلیئر ہتھیار حاصل نہ کرنے دیا جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمخصوص نشستیں، کیا سپریم کورٹ کو بے پناہ اختیارات حاصل ہیں؟ کوئی حد تو ہونی چاہیے،آئینی بنچ مخصوص نشستیں، کیا سپریم کورٹ کو بے پناہ اختیارات حاصل ہیں؟ کوئی حد تو ہونی چاہیے،آئینی بنچ وزیراعظم شہباز شریف نے بجٹ پر تحفظات دور کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی خیبر پختونخوا حکومت گرانے کی منظم سازش کی جارہی ہے، علی امین گنڈاپور ملک میں ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کا پارہ صفر اعشاریہ 27فیصد بڑھ گیا چیف جسٹس جسٹس یحییٰ آفریدی سے سعودی سفیر نواف المالکی کی ملاقات عالمی برادری کو صیہونی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کی ضمانت دینی ہو گی، ایرانی صدر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: فیصلہ کریں گے میں ایران کے کے حوالے سے 2ہفتوں میں

پڑھیں:

اسلامی ممالک قطر پر اسرائیل کے حملے سے عبرت حاصل کریں، سید عبدالمالک الحوثی

اپنے ایک خطاب میں انصار الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کیلئے یہ امکان بھی موجود ہے کہ وہ اپنے سربراہی اجلاسوں میں حماس، جہاد اسلامی اور القسام بریگیڈ جیسی فلسطینی مقاومتی تنظیموں کو دہشتگردوں کی فہرست سے نکال سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" كے سربراہ "سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی" نے آج دوپہر کو غزہ میں اسرائیل کے جرائم اور عالمی و علاقائی صورت حال پر ایک خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن، غزہ میں دنیا کے سامنے صدی کی سب سے بڑی ظلم کی داستان کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اتنی بڑی نسل کشی اور تباہی کو دیکھ کر ہر وہ شخص دہل جاتا ہے جس کے دل میں انسانیت کی رمق باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی کے لئے صیہونی رژیم! امریکہ، برطانیہ اور جرمنی کے بم استعمال کر رہی ہے، جن کا ایندھن عرب ممالک کے تیل سے فراہم کیا جاتا ہے۔ سید الحوثی نے کہا کہ اسرائیل، اسلامی ممالک کی کمزوری اور بے بسی کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اس کے حملے صرف فلسطین تک محدود نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل بیت المقدس کو یہودیانے کی کوشش کر رہا ہے اور مسلسل مسجد اقصیٰ و اسلامی مقدسات کی توہین کر رہا ہے۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ و نتین یاہو کی دیوارِ براق کے پاس موجودگی اور مسجد اقصیٰ کے نیچے سرنگ کھولنے کے واقعے کو امت مسلمہ کی غفلت قرار دیا۔ اسی تناظر میں انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل ہر سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔

سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ ایسے وقت میں جب لبنان پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے، امریکہ وہاں کی حکومت پر مزاحمت کو ختم کرنے کے دباؤ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے صابرا اور شتیلا کے قتل عام کو مثال بناتے ہوئے کہا کہ مقاومت کو غیر مسلح کرنے سے ایسے دلسوز سانحات انجام پائیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا صابرا و شتیلا کے مرتکب کرداروں کو سزاء ملی؟۔ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ استقامتی محاذ کے ہتھیار مسئلہ نہیں، بلکہ ان ہاتھوں کو غیر مسلح ہونا چاہئے جو نسل کشی کرتے ہیں۔ انہوں نے دوحہ اجلاس ایک اچھی کوشش تھی لیکن اس کا نتیجہ بھی صفر رہا۔اس اجلاس کا کمزور نتیجہ اسرائیل کو قطر اور دیگر ممالک پر حملے کی ہمت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر کی بین الاقوامی حیثیت، اسرائیل کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتی، چاہے وہاں امریکی فوجی اڈے ہی کیوں نہ موجود ہوں۔ سید الحوثی نے سوال اٹھایا کہ یورپی ممالک اپنے اجلاسوں میں یوکرین کے لئے اربوں ڈالر خرچ کرتے ہیں، تو اسلامی ممالک فلسطین کے لئے ایسا کیوں نہیں کرتے؟۔ انہوں نے کہا کہ بعض عرب ممالک اسرائیل کے لئے اپنی فضائی حدود بند کر سکتے ہیں۔ عرب ممالک کے لئے یہ امکان بھی موجود ہے کہ وہ اپنے سربراہی اجلاسوں میں حماس، جہاد اسلامی اور القسام بریگیڈ جیسی فلسطینی مقاومتی تنظیموں کو دہشت گردوں کی فہرست سے نکال سکتے ہیں۔

انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ کئی عرب حکومتوں نے اپنے ملک میں فلسطینی عوام کے حق میں مظاہروں کو ممنوع اور جُرم قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر اور باب المندب میں اسرائیلی جہازوں کی آمد و رفت پر پابندی جاری ہے اور اس ہفتے 24 میزائل و ڈرون حملے اسرائیلی علاقوں پر کئے گئے۔ آخر میں انہوں نے سعودی عرب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ اسرائیل کی مالی، سیاسی اور انٹیلیجنس مدد کرتا رہے گا، اسرائیلی حملوں سے محفوظ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر میں سعودی عرب کا برطانیہ کے ساتھ تعاون صرف اور صرف اسرائیل کی خدمت ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کو مشورہ دیا کہ وہ اسرائیلی بحری جہازوں کی حمایت نہ کرے اور خود کو اسرائیل کے جال میں نہ پھنسائے۔

متعلقہ مضامین

  • سماء نیوز علامہ راجہ ناصر عباس کے حوالے سے جھوٹی اور من گھڑت خبر پر معافی مانگے، ترجمان ایم ڈبلیو ایم
  • اسلامی ممالک قطر پر اسرائیل کے حملے سے عبرت حاصل کریں، سید عبدالمالک الحوثی
  • اسلام آباد میں اولمپئین ارشد ندیم کے نام سے شاہراہ منسوب کرنے کا فیصلہ
  • ارشد ندیم میڈل حاصل کرنے میں ناکام، ’کوشش کرکے ہار جانے پر ہم دکھی نہیں‘
  • غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش میں 5 افغان شہریوں سمیت 12 ملزمان گرفتار
  • میچ ریفری تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی،محسن نقوی
  • بھارت کا ایشیا کپ جیتنے کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے کا فیصلہ
  • پی سی بی ایشیا کپ میں شرکت کا فیصلہ آج کرے گا
  • ایشیا کپ کے حوالے سے فیصلہ ملکی مفاد کو مدنظر رکھ کر کیا جائیگا: پی سی بی
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران