معذوروں کی مراعات میں کٹوتی کے منصوبے پر لیبر پارٹی کی رکن وکی فاکسکرافٹ نے وہِپ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

لیبر پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ وکی فاکسکرافٹ نے حکومت کی جانب سے معذوروں کی مالی مراعات (ڈس ایبیلٹی بینیفٹس) میں کٹوتی کے منصوبے پر احتجاج کرتے ہوئے وہِپ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

فاکسکرافٹ نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ میں سمجھتی ہوں کہ ویلفیئر سسٹم کے بڑھتے ہوئے اخراجات پر قابو پانا ضروری ہے لیکن پرسنل انڈیپنڈنس پے منٹس (PIP) اور یونیورسل کریڈٹ میں کٹوتیاں اس مسئلے کا حل نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ وہ کافی دنوں سے کشمکش میں تھیں کہ حکومت میں رہ کر اصلاحات کی کوشش کریں یا استعفیٰ دیں لیکن اب واضح ہوگیا ہے کہ ان کی تجاویز پر عملدرآمد ممکن نہیں۔

دوسری جانب حکومت کے ترجمان نے جواب میں کہا کہ ہم ایک ناکام ویلفیئر سسٹم کو درست کر رہے ہیں۔ ہماری اصلاحات اس اصول پر مبنی ہیں کہ جو لوگ کام کر سکتے ہیں، وہ کریں، جو کرنا چاہتے ہیں، اُن کی مدد کی جائے، اور جنہیں شدید معذوری یا بیماری ہے، انہیں تحفظ دیا جائے۔

مجوزہ بل میں کیا ہے؟

اس ہفتے حکومت نے ایک نیا بل پیش کیا ہے جس کے تحت PIP حاصل کرنے کے لیے شرائط سخت کردی جائیں گی، یونیورسل کریڈٹ کے تحت بیماری کی بنیاد پر دی جانے والی رقم میں کٹوتی کی جائے گی۔

اعداد و شمار کے مطابق PIP حاصل کرنے والوں کی تعداد ریکارڈ 3.

7 ملین تک پہنچ چکی ہے۔

علاوہ ازیں لیبر پارٹی کے 100 سے زائد ارکانِ پارلیمنٹ نے مجوزہ بل پر تشویش ظاہر کی ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگلے دو ہفتوں میں ووٹنگ کے دوران حکومت کو اپنی ہی پارٹی کے بعض ارکان کی بغاوت کا سامنا ہوسکتا ہے۔

وزیر برائے ورک اینڈ پنشنز لز کینڈل نے کہا کہ وہ مخالف رائے رکھنے والے ساتھیوں سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، مگر حکومت اپنے مؤقف پر قائم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ معذور افراد کو مکمل طور پر سسٹم سے خارج نہ کیا جائے بلکہ انہیں کام کرنے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا جائے۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: لیبر پارٹی میں کٹوتی

پڑھیں:

نیشنل سٹیزن پارٹی کا 24 نکاتی منشور جاری، نئے بنگلہ دیشی آئین کا وعدہ

نیشنل سٹیزن پارٹی یعنی این سی پی نے گزشتہ روز دارالحکومت ڈھاکہ کے مرکزی شہید مینار پر ایک بڑے عوامی اجتماع میں اپنا 24 نکاتی منشور پیش کیا، جس میں ایک دوسری جمہوریہ کے قیام اور منتخب آئین سازاسمبلی کے ذریعے ایک نیا آئین مرتب کرنے کا عزم کیا گیا ہے۔

پارٹی کے کنوینر ناہید اسلام نے منشور پڑھ کر سناتے ہوئے اعلان کیا کہ نیا بنگلہ دیش ایک ایسی ریاست ہوگی جو مختلف زبانوں، ثقافتوں اور نسلی شناختوں کو تسلیم کرے گی، اور جہاں برابری، انسانی وقار اور سماجی انصاف کو بنیادی اصول بنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش میں جاتیہ ناگورک پارٹی کا آغاز، نئے آئین سمیت ’دوسری جمہوریہ‘ کا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ یہ وژن استعماری دور کی مخالفت، جنگِ آزادی، اور جولائی کی عوامی بغاوت جیسے تاریخی لمحات میں عوام کے اجتماعی شعور سے جنم لیتا ہے۔

منشور میں واضح کیا گیا ہے کہ نئی ریاست کا پہلا قدم ایک نیا آئین ہوگا، جو آمریت، موروثی سیاست اور فاشزم جیسے ڈھانچوں کا خاتمہ کرے گا، اور ایک ایسی عوامی جمہوریہ کی بنیاد رکھے گا جو ہر طرح کے امتیاز سے پاک، شمولیتی اور فلاحی ہو۔

آئین میں انتظامیہ، عدلیہ اور مقننہ کے درمیان اختیارات کی علیحدگی اور توازن کو یقینی بنایا جائے گا، جبکہ جولائی کی عوامی تحریک سے متعلق ’جولائی ڈیکلریشن اورجولائی چارٹر‘ کو آئینی حیثیت دی جائے گی۔

این سی پی نے اپنی سیاسی جدوجہد کو جولائی 2024 کی عوامی بغاوت کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ تمام شہدا کو ریاستی اعزاز دے گی، زخمیوں کی مکمل طبی دیکھ بھال، بحالی اور تاحیات تعاون کو یقینی بنایا جائے گا۔

مزید پڑھیں:عوامی لیگ نے متنازع بنا دیا، شیخ مجیب کو بابائے قوم نہیں سمجھتے، بنگلہ دیشی مشیر اطلاعات

پارٹی نے وعدہ کیا کہ عوامی لیگ کے دور حکومت میں ہونے والے جولائی کی نسل کشی، شاپلہ چوک قتلِ عام، بی ڈی آرواقعہ، جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل سمیت مبینہ مظالم پر انصاف فراہم کیا جائے گا اور ذمہ داران کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔

 

منشور میں ریاستی و جمہوری اداروں کی تنظیمِ نو، عدالتی نظام میں اصلاحات، شفاف اور عوامی خدمت پر مبنی بیوروکریسی، اور عوام دوست قانون نافذ کرنے والے اداروں کے قیام پر زور دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دیہی سطح پر ’پارلیمانِ دیہات‘ کے قیام اور مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کی تجویز بھی شامل ہے۔

تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات کو ترجیح دیتے ہوئے منشور میں یونیورسل ہیلتھ کیئر، قومی تعمیر پر مبنی تعلیم، تحقیق و اختراع، اور ڈیجیٹل ترقی پر سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا، مذہبی، نسلی اور لسانی اقلیتوں کے حقوق اور وقار کو آئینی تحفظ دینے کا وعدہ بھی منشور کا حصہ ہے۔

مزید پڑھیں:جماعت اسلامی کا بنگلہ دیش کے قیام سے اب تک کے واقعات پر وائٹ پیپر شائع کرنے کا مطالبہ

خواتین کے تحفظ، حقوق اور بااختیاری کو یقینی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی نے ایک ایسی معیشت قائم کرنے کی بات کی ہے جس کا مرکز انسان دوستی اور فلاحی ہو۔ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھانے، تجارت و صنعت کاری کے لیے جامع پالیسی، پائیدار زراعت اور غذائی خودمختاری کو بھی اہم اہداف قرار دیا گیا۔

منشور میں مزدوروں اور کسانوں کے حقوق کے تحفظ، قدرتی وسائل کے پائیدار انتظام، منظم شہری ترقی، ٹرانسپورٹ اور رہائش جیسے مسائل کے حل، اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ بیرون ملک مقیم بنگلہ دیشیوں کے حقوق و وقار کے تحفظ، قومی مفاد پر مبنی خارجہ پالیسی، اور جامع قومی دفاعی حکمت عملی کی تیاری بھی پارٹی کے منشور کا حصہ ہے۔

ناہید اسلام نے کہا کہ وہ ایک ایسے بنگلہ دیش کا خواب دیکھتے ہیں جہاں ہر شہری کو وقار، انصاف، سلامتی اور امید کے ساتھ جینے کا حق حاصل ہو۔ ’یہ 24 نکات محض وعدے نہیں بلکہ ایسے عہد ہیں جو ہمیں ایک خودمختار، جمہوری اور شمولیتی مستقبل کی طرف لے جا سکتے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: سابق بنگہ دیشی وزیر اعظم خالدہ ضیا 6 سال بعد منظر عام پر آگئیں

اجتماع کے دوران مطالبہ کیا گیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی باہمی رضا مندی سے تشکیل دیے گئے’جولائی چارٹر‘ کو 5 اگست تک قانونی حیثیت دی جائے اوراس پرعملدرآمد شروع کیا جائے۔اجتماع کے مقام پر شہدا کے خاندانوں اور زخمیوں کے لیے نشستیں مختص کی گئیں، جبکہ 6 بڑی اسکرینوں پر براہِ راست خطاب دکھایا گیا۔ رہنما سرخ قالین پر بیٹھے جبکہ کارکنان بینرز، جھنڈوں اور نعروں کے ساتھ مختلف قافلوں کی صورت میں شریک ہوئے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے این سی پی کے رکنِ سیکریٹری اختر حسین نے کہا کہ جولائی تحریک سے جنم لینے والی نئی نسل قومی بحرانوں کا سامنا جان کی بازی لگا کر کرے گی، انہوں نے عدلیہ اور انتظامیہ کو سیاسی مداخلت سے آزاد کرنے اور پالیسی سازی میں شفافیت کی ضرورت پر زور دیا۔

پارٹی کے چیف کوآرڈینیٹر ناصرالدین پٹواری نے غلامانہ خارجہ پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے مظلوم اقوام سے عالمی اتحاد کا اعلان کیا جبکہ جنوبی کوآرڈینیٹر حسنات عبداللہ نے کہا کہ کوئی بھی دھمکی این سی پی کی تحریک کو روک نہیں سکتی۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بیوروکریسی ڈیجیٹل ترقی عدالتی نظام غذائی خودمختاری قدرتی وسائل ناہید اسلام نیشنل سٹیزن پارٹی

متعلقہ مضامین

  • ایف اے او کا برطانیہ کے اشتراک سے افغانستان میں زرعی منصوبہ
  • وزیراعظم کی تنخواہ ارکان پارلیمنٹ کے مقابلے میں نصف سے کم ہونے کا انکشاف
  • کشمیر کا ریاستی درجہ بغیر کسی تاخیر کے فوری طور پر بحال کیا جائے، کمیونسٹ پارٹی
  • گوادر شپ یارڈ کی تعمیر میں مقامی سطح پر روزگار کو مرکزی حیثیت دی جائے گی، اسحاق ڈار
  •   ماہانہ کتنے یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کومفت سولرسسٹم ملے گا؟
  • نیشنل سٹیزن پارٹی کا 24 نکاتی منشور جاری، نئے بنگلہ دیشی آئین کا وعدہ
  • بجلی صارفین کو مفت سولر سسٹم دینے کا فیصلہ
  • سندھ حکومت نے بجلی صارفین کو مفت سولر سسٹم دینے کا فیصلہ کر لیا
  • حکومت کا بجلی صارفین کو مفت سولر سسٹم دینے کا فیصلہ
  •  حکومت کا بجلی صارفین کو مفت سولر سسٹم دینے کا فیصلہ