معذوروں کی مراعات میں کٹوتی کے منصوبے پر لیبر پارٹی کی رکن وکی فاکسکرافٹ وہِپ کے عہدے سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
معذوروں کی مراعات میں کٹوتی کے منصوبے پر لیبر پارٹی کی رکن وکی فاکسکرافٹ نے وہِپ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
لیبر پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ وکی فاکسکرافٹ نے حکومت کی جانب سے معذوروں کی مالی مراعات (ڈس ایبیلٹی بینیفٹس) میں کٹوتی کے منصوبے پر احتجاج کرتے ہوئے وہِپ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
فاکسکرافٹ نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ میں سمجھتی ہوں کہ ویلفیئر سسٹم کے بڑھتے ہوئے اخراجات پر قابو پانا ضروری ہے لیکن پرسنل انڈیپنڈنس پے منٹس (PIP) اور یونیورسل کریڈٹ میں کٹوتیاں اس مسئلے کا حل نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ وہ کافی دنوں سے کشمکش میں تھیں کہ حکومت میں رہ کر اصلاحات کی کوشش کریں یا استعفیٰ دیں لیکن اب واضح ہوگیا ہے کہ ان کی تجاویز پر عملدرآمد ممکن نہیں۔
دوسری جانب حکومت کے ترجمان نے جواب میں کہا کہ ہم ایک ناکام ویلفیئر سسٹم کو درست کر رہے ہیں۔ ہماری اصلاحات اس اصول پر مبنی ہیں کہ جو لوگ کام کر سکتے ہیں، وہ کریں، جو کرنا چاہتے ہیں، اُن کی مدد کی جائے، اور جنہیں شدید معذوری یا بیماری ہے، انہیں تحفظ دیا جائے۔
مجوزہ بل میں کیا ہے؟
اس ہفتے حکومت نے ایک نیا بل پیش کیا ہے جس کے تحت PIP حاصل کرنے کے لیے شرائط سخت کردی جائیں گی، یونیورسل کریڈٹ کے تحت بیماری کی بنیاد پر دی جانے والی رقم میں کٹوتی کی جائے گی۔
اعداد و شمار کے مطابق PIP حاصل کرنے والوں کی تعداد ریکارڈ 3.
علاوہ ازیں لیبر پارٹی کے 100 سے زائد ارکانِ پارلیمنٹ نے مجوزہ بل پر تشویش ظاہر کی ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگلے دو ہفتوں میں ووٹنگ کے دوران حکومت کو اپنی ہی پارٹی کے بعض ارکان کی بغاوت کا سامنا ہوسکتا ہے۔
وزیر برائے ورک اینڈ پنشنز لز کینڈل نے کہا کہ وہ مخالف رائے رکھنے والے ساتھیوں سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، مگر حکومت اپنے مؤقف پر قائم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ معذور افراد کو مکمل طور پر سسٹم سے خارج نہ کیا جائے بلکہ انہیں کام کرنے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا جائے۔
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لیبر پارٹی میں کٹوتی
پڑھیں:
عمران خان اب احتجاج کی قیادت خود کریں گے، جنید اکبر
پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر کا کہنا ہے کہ پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اب وہ احتجاج کی قیادت خود کریں گے اور عمر ایوب پارٹی کی رہنمائی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان کا حکومت مخالف تحریک 2 ہفتوں کے لیے مؤخر کرنے کا اعلان
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ عمران خان نے گزشتہ روز احتجاج مؤخر کرنے کا اعلان کیا ہے اور فی الحال (میرے خیال میں) حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے اور نہ حکومت نے کوئی رابطہ کیا ہے۔
جنید اکبر نے کہا کہ اداروں اور حکومت سے ناراضی کے باوجود ملک کے لیے عمران خان نے احتجاج مؤخر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کی ملک گیر تحریک، احتجاج کب، کہاں اور کس طرح ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کے ساتھ ہے، ماضی میں جب بھارت کے ساتھ جنگ شروع ہوئی تھی اس وقت بھی پارٹی حکومت کے ساتھ کھڑی تھی اور اب ایران اسرائیل جنگ کے باعث عمران خان نے احتجاج 2 ہفتوں کے لیے مؤخر کیا ہے جبکہ محرم کے احترام میں بھی احتجاج نہیں کیا جا رہا تاہم اس کے بعد دوبارہ سے احتجاج شروع ہوجائے گا۔
جنید اکبر نے کہا کہ ہمیں نہ حکومت سے کوئی امید ہے اور نہ ہی اداروں سے لہٰذا پہلے دن کی طرح اب بھی ہماری پارٹی کا متفقہ فیصلہ ہے کہ احتجاج ہر صورت کرنا ہے۔
تحریک انصاف کے صوبائی صدر نے کہا کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ اس حکومت کو حق نہیں ہے کہ وہ بجٹ پیش کرے کیوں کہ حکومت کو عوام کی سپورٹ حاصل نہیں ہے اس وجہ سے یہ عوام کے مفاد میں بجٹ نہیں لے کر آتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو اس حکومت کو لے کر آیا ہے یہ اسی کو خوش کرنے کے لیے بجٹ لارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو پتا ہے کہ وہ عوام کی ووٹ سے تو اقتدار میں نہیں آ سکتے اسی لیے جس سے امید ہے کہ وہ انہیں دوبارہ اقتدار دلا دیں کے ان کو خوش کرنے کے لیے بجٹ تیار کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان نے خود کو پی ٹی آئی کا پیٹرن انچیف کیوں بنایا؟ علیمہ خان نے بتادیا
جنید اکبر نے کہا کہ پیپلز پارٹی والے بجٹ پر پی ٹی آئی سے زیادہ سخت تقاریر کر رہے ہیں لیکن ہم اس وقت یہ دیکھ رہے ہیں کہ کیا بھٹو کی پارٹی اصل میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے کیوں کہ ماضی میں یہ دیکھا گیا ہے کہ جب بھی بجٹ یا ووٹنگ کا معاملہ آتا ہے پیپلز پارٹی شروع میں تقریریں کر کے پھر اپنے فائدے اٹھالیتی ہے اور ووٹ دے دیتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی احتجاج پی ٹی آئی احتجاج ملتوی جنید اکبر عمر ایوب عمران خان عمران خان اور احتجاجی جلسے