ملک میں تیل و گیس کی یومیہ پیداوار میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: ملک میں تیل و گیس کے شعبے سے خوشخبری، پٹرولیم انفارمیشن سروس (PPIS) اور انڈسٹری ذرائع کے مطابق 16 جون کو ختم ہونے والے ہفتے میں خام تیل اور قدرتی گیس کی یومیہ پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پی پی آئی ایس اور انڈسٹری کے اعداد و شمارکے مطابق 16جون کو ختم ہونے والے ہفتہ میں ملک میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 56716 بیرل ریکارڈ کی گئی جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں ایک فیصد زیادہ ہے۔
پیوستہ ہفتہ میں ملک میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 56176 بیرل تھی، اسی طرح 16جون کوختم ہونے والے ہفتہ میں ملک میں گیس کی اوسط یومیہ پیداوار 2718 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈکی گئی جو پیوستہ ہفتہ کے مقابلہ میں 0.
بجلی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری
پیوستہ ہفتہ میں ملک میں گیس کی اوسط یومیہ پیداوار 2702 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈکی گئی تھی، 16جون کوختم ہونے والے ہفتہ میں اوجی ڈی سی ایل کی خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 28929 بیرل، پی پی ایل 8479 بیرل، پی او ایل 3946 بیرل اور ماڑی گیس کی خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 1331 بیرل رہی۔
16جون کوختم ہونے والے ہفتہ میں اوجی ڈی سی ایل کی گیس کی اوسط یومیہ پیداوار 590 ایم ایم سی ایف ڈی، پی پی ایل 432 ایم ایم سی ایف ڈی، پی او ایل 40 اور ماڑی گیس کی گیس کی اوسط یومیہ پیداوار 860 ایم ایم سی ایف ڈی رہی۔
کسان بورڈپاکستان کا"کسان بچاؤ،زراعت بچاؤ‘‘تحریک کا اعلان
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار گیس کی اوسط یومیہ پیداوار ایم ایم سی ایف ڈی ہفتہ میں ملک میں
پڑھیں:
اٹک میں سوغری نارتھ 1 کنویں سے گیس کی پیداوار شروع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250920-01-7
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) او جی ڈی سی نے پنجاب کے ضلع اٹک میں سوغری نارتھ 1 کنویں سے گیس اور کنڈینسیٹ کی پیداوار شروع کر دی۔ترجمان او جی ڈی سی کے مطابق سوغری نارتھ 1 کنویں سے 14 ایم ایم ایس سی ایف ڈی یومیہ گیس اور 430 بیرل یومیہ کنڈینسیٹ کی پیداوار حاصل ہو رہی ہے۔کمپنی نے 14کلو میٹر لمبی پائپ لائن ڈال کر گیس کو دکھنی پلانٹ سے منسلک کیا۔سوغری نارتھ 1 کنویں سے حاصل شدہ گیس کو ایس این جی پی ایل نیٹ ورک میں شامل کر دیا گیا۔ سوغری ایکسپلوریشن لائسنس میں او جی ڈی سی کا ورکنگ انٹرسٹ 100 فیصد ہے۔مقامی پیداوار سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ممکن ہوگی۔