سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے معاملے پر دائر نظرثانی درخواست کی سماعت جسٹس جمال خان مندوخیل کی والدہ کے انتقال کے باعث  مؤخر کردی گئی۔ عدالتی ذرائع کے مطابق یہ کیس اب پیر کو نہیں سنا جائے گا، اور منگل کو بھی سماعت کی توقع نہیں۔

یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ: مخصوص نشستیں کیس، لائیو نشریات اور بینچ پر اعتراضات زیر بحث

ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل کی بلوچستان سے واپسی پر طے کی جائے گی۔

بتایا گیا ہے کہ جسٹس مندوخیل اپنی والدہ کے انتقال کے باعث آج بلوچستان روانہ ہوگئے ہیں، جس کے باعث بینچ کی دستیابی متاثر ہوئی ہے۔

سنی اتحاد کونسل نے عدالت میں اضافی دستاویزات جمع کرادیں

دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کی جانب سے کیس میں اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی ہیں، جن میں الیکشن کمیشن کے فیصلے اور متعلقہ نوٹیفکیشنز شامل ہیں۔

جمع کروائی گئی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 12 جولائی 2024 کے فیصلے کے تحت 93 ارکانِ صوبائی اسمبلی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے وابستہ قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں مخصوص نشستیں کیس: سنی اتحاد کونسل کی 3 متفرق درخواستیں دائر

یاد رہے کہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے ان مخصوص نشستوں پر اپنا حق جتاتے ہوئے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ یہ کیس سیاسی و قانونی حلقوں میں انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے کیونکہ اس سے ملک کے پارلیمانی توازن پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews جسٹس جمال خان مندوخیل سپریم کورٹ مخصوص نشستیں نظر ثانی کیس وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جسٹس جمال خان مندوخیل سپریم کورٹ مخصوص نشستیں نظر ثانی کیس وی نیوز سنی اتحاد کونسل سپریم کورٹ جسٹس جمال

پڑھیں:

جسٹس طارق جہانگیری کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے میں اہم پیش رفت

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق جسٹس طارق جہانگیری کا سپریم کورٹ میں اپنا کیس خود لڑنے کا امکان، سپریم کورٹ میں جلد اپیل دائر کریں گے۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری سمیت جسٹس بابر ستار، جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس سردار اعجاز اسحاق اور جسٹس ثمن امتیاز سپریم کورٹ پہنچ گئے۔

پانچوں ججز جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے لیے پہنچے ہیں۔

واضح رہے کہ 16 ستمبر کو مبینہ جعلی ڈگری کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کام سے روکنے کا حکم دیا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 17 ستمبر کو چیف جسٹس کورٹ کی کل کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • جسٹس طارق جہانگیری کی سپریم کورٹ میں دائردرخواست کو نمبرالاٹ کردیا گیا
  • جوڈیشل ورک سے روکنے کیخلاف جسٹس طارق جہانگیری کی اپیل کو نمبر الاٹ کردیا گیا
  • چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اقدامات 5ججز نے چیلنج کر دیے
  • عدلیہ میں تناؤ: ہائیکورٹ کے 5 ججز چیف جسٹس کے اقدامات سپریم کورٹ لے گئے
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججوں نے چیف جسٹس کے اقدامات کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز انصاف کے لئے سپریم کورٹ پہنچ گئے
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے چیف جسٹس کے اختیارات اور عدالتی اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیے
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا سپریم کورٹ میں اپنا کیس خود لڑنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی انفرادی اپیلیں دائر
  • جسٹس طارق جہانگیری کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے میں اہم پیش رفت