لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس نیوز ایاز خان نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے جب پاکستان اور انڈیا کی جنگ رکوائی، ایک تو ظاہر ہے کہ انڈیا کی ریکویسٹ پہ وہ سیز فائر کی طرف آئے تھے،دوسرا انڈیا اس پوزیشن میں نہیں تھا کہ جواب دے سکتا، اس لیے ظاہر ہے کہ وہ اس میں کامیاب ہو گئے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے آج بھی وہ یہ کہہ رہے تھے کہ میں ان کو فضائی حملے کرنے سے نہیں روک سکتا پھر جو عزہ میں انھوں نے کیا، میرے رائے یہ ہے کہ صدر ٹرمپ کو امن کے نوبیل انعام کیلیے نامزد نہیں کرنا چاہیے تھا۔

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بہت سارے لوگ اس پر مختلف تبصرے کر رہے ہیں اور تجاویز دے رہے ہیں کہ پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 2026 کیلیے امن کا نوبیل انعام دینے کی سفارش کی ہے، دنیا میں سفارت کاری مختلف انداز سے ہوتی ہے، آپ کو پتہ ہے کہ صدر ٹرمپ خود بھی اس خواہش کا اظہار کر چکے ہیں کہ جس میں وہ انڈیا پاکستان کی لڑائی رکوانے میں بھی کردار کا کہہ کر کہ مجھے تو اس پر امن کا نوبیل انعام ملنا چاہیے، میں کوششیں کر رہا ہوں امن کو ایک راستہ دینا چاہیے۔ 

تجزیہ کار خالد قیوم نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ رکوانے کی حد تک تو میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی طرف سے صدر ٹرمپ کو جو امن کا نوبیل انعام دینے کی سفارش کی گئی ہے یہ تو درست ہے کیونکہ اگر یہ جنگ نہ روکی جاتی تو نہ صرف پورا خطہ بلکہ پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آ سکتی تھی کیونکہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک ایٹمی قوت ہیں تو پھر اس کے اثرات جو ہیں وہ بڑھ سکتے تھے،ٹرمپ کو نوبیل انعام دینے کے حوالے سے جو ہے سوالات بہت زیادہ ہیں۔

تجزیہ کار شکیل انجم نے کہا کہ جو پاک بھارت جنگ تھی جس طریقے سے جنگ شروع ہوئی اور پھرپاکستان نے جس انداز سے جواب دیا تو پھرانڈیا کو مجبوراً انڈیا کا سہارا لینا پڑا اور اس نے صدر ٹرمپ سے گزارش کی کہ مجھے اس جنگ سے بچایا جائے پھر پاکستان نے فوری طور پر سیز فائر کا اعلان کیا تو میرا یہ خیال ہے کہ اس حوالے سے جو ڈونلڈ ٹرمپ ہیں ان کا دنیا میں امن کے حوالے سے کردار تو موجود ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نوبیل انعام دینے کے حوالے سے کہ پاکستان نے کہا کہ ٹرمپ کو

پڑھیں:

سال کا سب سے بڑا چاند آج نظر آئے گا، پاکستان میں واضح طور پر دیکھنا ممکن ہوگا؟

دنیا بھر میں آج رات سال 2025 کا سب سے بڑا اور روشن چاند آسمان پر جلوہ گر ہوگا۔ نومبر کا یہ مکمل چاند، جسے نومبر سپر مون یا بیور مون  کہا جاتا ہے، آج 5 نومبر کی رات اپنے عروج پر ہوگا۔

یہ سال 2025 کے لیے 3 سپر مونز میں سے دوسرا ہے اور زمین کے سب سے قریب آنے والا مکمل چاند ہونے کے باعث یہ چاند سب سے بڑا اور زیادہ چمکدار دکھائی دے گا۔

 سپر مون کیا ہوتا ہے؟

سپر مون اس وقت بنتا ہے جب چاند اپنے مدار میں زمین کے سب سے قریب (Perigee) ہوتا ہے اور اسی وقت مکمل چاند (Full Moon) بھی ہوتا ہے۔ چونکہ چاند کا مدار گول نہیں بلکہ بیضوی ہے، اس لیے بعض اوقات وہ زمین سے قریب اور بعض اوقات دور ہوتا ہے۔
جب مکمل چاند قریبی مدار میں آتا ہے، تو وہ عام چاند کی نسبت 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن نظر آتا ہے۔

 فاصلہ اور روشنی

اس بار نومبر سپر مون زمین سے صرف 3,57,000 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا — یعنی عام مکمل چاند کے مقابلے میں تقریباً 17,000 میل زیادہ قریب۔

یہ بھی پڑھیے پاکستان میں سپر بلیو مون کے دلفریب نظارے

یہ قربت چاند کے سائز اور روشنی کو نمایاں طور پر بڑھا دیتی ہے، یہاں تک کہ زمین پر ہلکے سائے بھی پڑ سکتے ہیں۔

 ’بیور مون‘ نام کیوں؟

’بیور مون‘ کا نام قدیم امریکی قبائل اور یورپی آبادکاروں کی روایات سے جڑا ہے۔ اس مہینے کے دوران بیور (Beavers) سردیوں کی تیاری میں مصروف ہوتے ہیں، وہ اپنے بند باندھتے ہیں اور شکاری اس موسم میں ان کی کھال کے لیے جال لگاتے تھے۔

 سپر مون دیکھنے کا بہترین طریقہ

چاند کو دیکھنے کے لیے مشرق کے افق کا واضح منظر والا مقام منتخب کریں۔

شہری روشنیوں سے دور پارک، کھلے میدان یا سمندر کے کنارے بہترین جگہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے سپر مون پاکستان میں کتنے بجے اپنے جوبن پر ہوگا؟

آنکھ سے دیکھنا کافی ہے، لیکن دوربین سے سطحی خدوخال زیادہ واضح نظر آ سکتے ہیں۔

چاند طلوع ہونے کے فوراً بعد اور رات کے ابتدائی حصے میں سب سے زیادہ روشن دکھائی دے گا۔

 کہاں سپر مون واضح طور پر نہیں دیکھا جاسکے گا؟

دنیا کے تقریباً تمام ممالک اور شہروں میں سپر مون دیکھا جا سکے گا، بشرطیکہ موسم صاف ہو۔ تاہم، جن شہروں میں اسموگ اور آلودگی  زیادہ ہے، وہاں چاند کا منظر دھندلا ہو سکتا ہے۔

یہ شاندار آسمانی منظر زمین اور چاند کے درمیان موجود خوبصورت اور سائنسی تعلق کی یاد دلاتا ہے، فطرت کی ایک ایسی جھلک جو دلوں کو مسحور کر دیتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سپر مون

متعلقہ مضامین

  • پاکستان قطر کیساتھ دفاعی اور تزویراتی شراکت کو مزید فروغ دینے کیلئے پُرعزم ہے؛ صدرِ مملکت
  • کھلاڑیوں کو پاکستانی پلیئرز سے مصافحہ یا ہائی فائیو سے نہیں روکیں گے، ہاکی انڈیا
  • سال کا سب سے بڑا چاند آج نظر آئے گا، پاکستان میں واضح طور پر دیکھنا ممکن ہوگا؟
  • گوگل کا پاکستان کو ایکسپورٹ ہب کی شکل دینے کی خواہش کا اظہار، وزیر خزانہ
  • ڈیموکریٹس کی غزالہ ہاشمی ورجینیا کی پہلی مسلم نائب گورنر منتخب
  • ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے پاکستان میں ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • کراچی میں کیمرے چالان کر سکتے ہیں، دندناتے مجرموں کو کیوں نہیں پکڑ سکتے؟ شہریوں کے سوالات
  • پاکستان میں ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • فوج کو سیاست سے دور رکھیں، جنرل کی جرنلسٹوں کو شٹ اپ کال