قلات کے علاقے منگوچر میں دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 4 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہو گئے۔واقعے کے فوراً بعد ریسکیو اور لیویز اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور زخمیوں اور جاں بحق افراد کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔حکام کے مطابق دھماکے کی وجوہات اور ذمہ داران کے تعین کے لیے تفتیش جاری ہے جبکہ علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔علاوہ ازیں کوئٹہ کے قریب جنگل
پیرعلیزئی میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کی، فائرنگ کے تبادلے میں پانچ دہشت گرد مارے گئے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ ، گولہ بارود اورحساس مقامات کے نقشے برآمد ہوئے۔ترجمان کاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان (سی ٹی ڈی) کے مطابق کوئٹہ کے قریب جنگل پیرعلیزئی میں سی ٹی ڈی نے کامیاب کارروائی کے دوران پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور حساس مقامات کے نقشے بھی برآمد کیے گئے ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ کارروائی کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گرد پشین اور قلعہ عبداللہ میں دہشت گردی کرتے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی
پڑھیں:
گلستان جوہر میں فائرنگ سے ذاکر کے بیٹے سمیت 2 افراد جاں بحق، 3 زخمی
شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر پہلوان گوٹھ کے قریب فائرنگ کے واقعے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پہلوان گوٹھ کے قریب ہوٹل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ایک کار اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزموں نے سڑک کنارے بیٹھے افراد پر فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے ایک میگزین اور گولیوں کے 10 سے زائد خول ملے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مختلف پہلوئوں سے تحقیقات جاری ہے۔
فائرنگ کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوئے جن میں سے دو اسپتال پہنچنے سے قبل دم توڑ گئے جبکہ تین کو نیشنل اسٹیڈیم کے قریب واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ فائرنگ میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت سید مظہر اور علی وارث کے ناموں سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں حبیب ،محمد علی ِ،علی حسن ،مظہر ،میثم ،علی وارث شامل ہیں۔
وزیر داخلہ سندھ نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے تفصیلات طلب کرلیں اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ کرائم سین پر دستیاب شواہد کی مدد سے ملزمان تک رسائی کو یقینی بنایا جائے اور تفتیش و تحقیق پر مشتمل رپورٹ سے آگاہ رکھا جائے۔
دوسری جانب دو افراد کی ہلاکت کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کیا اور آگ جلا کر سڑک کو بلاک جبکہ اطراف کی دکانوں کو بند کروایا تاہم پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کر کے انہیں منتشر کردیا۔
مجلس وحدت المسلمین کے ترجمان نے مغل ہزارہ گوٹھ فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں عالم دین مولانا رجب علی بنگش کے صاحب زادے کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کیا جائے۔ رہنما وحدت المسلمین نے واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت جبکہ زخمیوں کے اہل خانہ سے ہمدردی اور اُن کی جلد صحت یابی کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔