امریکی ایوانِ نمائندگان کی معروف ترقی پسند رکن الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز (ڈیموکریٹ، نیویارک) نے ہفتے کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے (Impeachment) کی تجویز پیش کی، جس کی وجہ ایران پر بغیر کانگریس کی منظوری کے حملہ کرنا ہے۔

????NEW: Rep. Alexandria Ocasio-Cortez calls for impeaching Trump after bombing Iran: “The President’s disastrous decision to bomb Iran without authorization is a grave violation of the Constitution and Congressional War Powers.

RETWEET if you stand with @AOC against Trump! pic.twitter.com/U1jUdBwVwh

— Protect Kamala Harris ✊ (@DisavowTrump20) June 22, 2025

اوکاسیو کورٹیز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا:

’صدر کا ایران پر بمباری کا فیصلہ تباہ کن ہے جو آئین اور کانگریس کے جنگی اختیارات کی سنگین خلاف ورزی ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’صدر نے جلد بازی میں ایسی جنگ چھیڑنے کا خطرہ مول لیا ہے جو ہماری نسلوں کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ یہ بالکل واضح طور پر مواخذے کی بنیاد بن سکتی ہے‘۔

الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز

اوکاسیو کورٹیز کی مہم کی ٹیم نے اس بیان کے بعد فنڈ ریزنگ ای میل بھی بھیجا جس میں لکھا گیا کہ ’مزید تفصیلات جلد آئیں گی‘۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب زیادہ تر ڈیموکریٹس اس موضوع پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، اور جو چند اراکین نے ٹرمپ کے مواخذے کی بات کی ہے، جیسے شری تھانیڈر (مشکن) اور ال گرین (ٹیکساس) — انہیں پارٹی کے اندر بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ممکنہ تباہ کن جنگ

ایوانِ نمائندگان میں اقلیتی رہنما حکیم جیفریز (ڈیموکریٹ، نیویارک) نے بھی ٹرمپ کے یکطرفہ اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ نے فوجی طاقت کے استعمال کے لیے کانگریس کی منظوری لینے میں ناکام رہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں امریکہ کو ایک ممکنہ تباہ کن جنگ میں دھکیلنے کا خطرہ ہے۔

ٹرمپ کو منفی نتائج کی ذمہ داری لینی ہوگی

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو اس یکطرفہ فوجی کارروائی کے تمام منفی نتائج کی مکمل ذمہ داری لینی ہوگی۔

ابھی تک وائٹ ہاؤس کی جانب سے اوکاسیو کورٹیز کے بیان پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز امریکی صدر ایران ٹرمپ مواخذہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ایران مواخذہ ٹرمپ کے

پڑھیں:

فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

برطانوی وزیراعطم کیئر اسٹارمر کیساتھ بکنگھم شائر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا دورہ بہت شاندار ہو رہا ہے، امریکا اور برطانیہ کے درمیان دنیا کے دوسرے ممالک سے زیادہ مضبوط تعلق ہے۔ برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ دفاعی، تجارتی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت دار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے معاملے کو امن منصوبے کے تناظر میں دیکھنا چاہیئے۔ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان دنوں برطانیہ کے سرکاری دورہ پر ہیں، انہوں نے آج برطانوی وزیراعطم کیئر اسٹارمر کے ساتھ بکنگھم شائر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا دورہ بہت شاندار ہو رہا ہے، امریکا اور برطانیہ کے درمیان دنیا کے دوسرے ممالک سے زیادہ مضبوط تعلق ہے۔ برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ دفاعی، تجارتی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت دار ہیں۔ دونوں ممالک عالمی سکیورٹی اور امن کے لیے متحد ہیں۔ کیئر اسٹارمر نے کہا کہ یوکرین کی حمایت بڑھانے کے لیے صدر ٹرمپ سے تبادلہ خیال کیا، ان سے غزہ کی صورتحال پر بھی بات ہوئی۔ غزہ میں جاری جنگ فوری ختم اور قیدیوں کی رہائی ہونی چاہیئے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ٹیکنالوجی معاہدہ امریکا اور برطانیہ کو عظیم ٹیکنالوجی انقلاب کی طرف لے جائے گا، برطانوی وزیراعظم سخت مذاکرات کار ہیں، برطانیہ کی دفاعی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن نے مجھے مایوس کیا ہے، دیکھیں گے کہ یوکرین مذاکرات میں آگے کیا ہوتا ہے۔ میرا خیال تھا کہ روس یوکرین تنازع کا حل آسان ہے، لیکن یہ پیچیدہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور غزہ کا تنازع پیچیدہ تھا، لیکن یہ حل ہو جائے گا، میں چاہتا ہوں کہ غزہ سے قیدی فوری رہا ہو جائیں۔ وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ صدر ٹرمپ سے اسرائیل فلسطین تنازع پر بھی بات ہوئی ہے، ہم امن اور ایک روڈ میپ کی ضرورت پر متفق ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا اسرائیل کو 6 بلین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک معاہدے کا اعلان، کونسی امریکی کمپنیاں ٹک ٹاک خرید سکتی ہیں؟
  • ٹک ٹاک نے صدر بننے میں مدد دی‘ ٹرمپ کا اعتراف
  • طالبان نے بگرام ایئر بیس واپس لینے کے امریکی امکان کو سختی سے مسترد کردیا
  • امریکا نے بھارت کا چاہ بہار منصوبہ مشکل میں ڈال دیا، چاہ بہار استثنیٰ ختم
  • میئر لندن صادق خان کو میں ایک عرصہ سے پسند نہیں کرتا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • مودی کیلئے نئی مشکل؛ ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چھوٹ واپس لے لی
  • مودی کیلیے نئی مشکل؛ ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چُھوٹ واپس لے لی
  • فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی شہریت کا حصول مزید مشکل: ٹیسٹ سخت کر دیا گیا، کیا تبدیل ہوا؟