امریکی حملے کے خلاف پورے قوت سے مزاحمت کریں گے، ایران کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
امریکی حملے کے خلاف پورے قوت سے مزاحمت کریں گے، ایران کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 22 June, 2025 سب نیوز
تہران: ایران کی وزارتِ خارجہ نے امریکی فضائی حملوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ان جارحانہ کارروائیوں کے خلاف پوری قوت سے مزاحمت کرے گا۔
نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے بین الاقوامی قوانین کی سنگین اور بے مثال خلاف ورزی کی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا: “دنیا یہ نہ بھولے کہ سفارتی عمل کے دوران سب سے بڑی خیانت امریکا نے کی، جس نے اسرائیل کی جارحیت کی حمایت کر کے ایران کے خلاف خطرناک جنگ کا آغاز کیا۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ: “یہ واضح ہو چکا ہے کہ امریکا کسی ضابطے، اخلاقیات یا عالمی اصولوں کا پابند نہیں۔ وہ ایک نسل کش اور قابض ریاست کے مقاصد کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔”
ایرانی وزارت خارجہ نے زور دے کر کہا کہ: “اسلامی جمہوریہ ایران اپنے قومی مفادات اور سلامتی کے دفاع کے لیے پورے عزم اور طاقت کے ساتھ امریکی حملوں اور اس مجرمانہ ریاست کے خلاف مزاحمت کا حق رکھتا ہے۔”
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراب یا تو امن آئے گا یا ایران کیلئے سانحہ ہوگا، امریکی صدر اب یا تو امن آئے گا یا ایران کیلئے سانحہ ہوگا، امریکی صدر اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں بارش کی پیشگوئی ایران کا جوہری پروگرام دنیا کی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے، برطانوی وزیراعظم ایران کا امریکی حملوں کے بعد سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ سوات: کالام میں کشتی الٹنے سے دو خواتین جاں بحق، 3 افراد لاپتہ ایران میں اسرائیلی جاسوس مجید مسائبی لٹکا دیا گیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
امریکی حملے: ایران نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا
ایران نے امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے کھلے اور جارحانہ حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اقوام متحدہ میں ایرانی اور اسرائیلی مندوبین کے مابین تند و تلخ جملوں کا تبادلہ
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا:
’21 جون 2025 کی صبح کے اوائل میں امریکا نے اسرائیلی حکومت کے مکمل تعاون سے، جو اسی وقت ایرانی شہریوں اور اہم بنیادی ڈھانچوں پر بمباری کر رہی تھی، ایران کی نگرانی میں کام کرنے والی تین جوہری تنصیبات، فردو، نطنز اور اصفہان، پر جان بوجھ کر، منصوبہ بندی کے تحت اور بلا اشتعال فضائی حملے کیے:
خط میں مزید کہا گیا کہ ’اس کے فوراً بعد امریکی صدر نے پہلے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر، اور پھر وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران ان مجرمانہ حملوں اور ایران کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کے غیرقانونی استعمال کی ذمہ داری کھلے عام قبول کی،۔
ایرانی مندوب نے ان حملوں کو ’بلا جواز اور پہلے سے منصوبہ بند جارحیت‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارروائیاں 13 جون کو اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر کیے گئے بڑے فوجی حملے کے بعد کی گئیں۔
ایروانی نے عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے فوری ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی اپیل کی تاکہ امریکا کے اس واضح اور غیرقانونی جارحانہ عمل پر بحث کی جا سکے، اسے شدید الفاظ میں مذمت کی جائے، اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سلامتی کونسل کو سونپی گئی ذمہ داریوں کے مطابق ضروری اقدامات کیے جائیں۔
وحشیانہ اور غیرقانونی حملے
اس سے قبل ایٹمی توانائی کے ایرانی ادارے (AEOI) نے امریکا اور اسرائیل کے مشترکہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں سے عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہوئی ہے۔
AEOI کے بیان کے مطابق، ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات فردو، نطنز، اور اصفہان، کو طلوعِ صبح کے وقت نشانہ بنایا گیا، جو کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ادارے نے ان حملوں کو ’وحشیانہ اور غیرقانونی‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ اشتعال انگیزی کسی صورت بے جواب نہیں جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں