اسحاق ڈار کی استنبول میں آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے اہم ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
سٹی 42: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی استنبول میں آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے اہم ملاقات ہوئی ، مختلف شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ استنبول میں آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے تعمیری ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات OIC وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ہوئی،پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات باہمی اعتماد اور مشترکہ ورثے پر مبنی ہیں۔
بم کی جھوٹی اطلاع؛ حجاج کو لے جانے والی پرواز کی ہنگامی لینڈنگ
وزیر خارجہ کے مطابق آذربائیجان کی علاقائی معاملات پر مستقل حمایت پر مشکور ہیں، دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا،اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسحاق ڈار کی عباس عراقچی سے ملاقات، جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت
استنبول میں اسلامی سربراہی کانفرنس کے دوران ایرانی وزیر خارجہ سے غیر رسمی ملاقات میں پاکستانی وزیر خارجہ نے اسرائیل اور امریکا کے ایران پر بلاجواز اور غیرقانونی حملوں پر اظہار مذمت کرتے ہوئے ایران کے حق دفاع کی حمایت کے پاکستانی عزم کا اعادہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ترکیے میں ملاقات کی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ برادر سید عباس عراقچی سے استنبول میں اسلامی سربراہی کانفرنس (او آئی سی) کے 51ویں وزرائے خارجہ کانفرنس میں غیر رسمی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں انہوں نے اسرائیل اور امریکا کے ایران پر بلاجواز اور غیرقانونی حملوں پر اظہار مذمت کرتے ہوئے ایران کے حق دفاع کی حمایت کے پاکستانی عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں ابھرتی ہوئی صورت حال پر ایرانی کے مؤقف سے آگاہ کیا، او آئی سی اجلاس میں پاکستان کی جانب سے ایران پر اسرائیل کے بلاجواز اور غیرقانونی حملوں اور اس کے ساتھ ہی ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت کی۔ قبل ازیں گزشتہ روز وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس میں خطاب کے دوران اسرائیل کو دہشت گرد ملک قرار دیتے ہوئے ایران پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی، اسرائیل کے اقدامات کی وجہ سے مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن خطرے سے دوچار ہے۔