امریکی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، دفاع کے تمام آپشن محفوظ ہیں: ایرانی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکہ کے حالیہ فضائی حملوں پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کاروائی بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے اور اس کے "ہمیشہ یاد رکھے جانے والے نتائج" ہوں گے۔
عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا: "امریکہ، جو کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے، نے ایران کی پرامن نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کر کے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور NPT کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ آج صبح کے واقعات ناقابلِ برداشت، غیر قانونی اور مجرمانہ فعل ہیں، اور دنیا بھر کے تمام اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو اس خطرناک حرکت پر شدید تشویش ہونی چاہیے۔
وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ: "ایران اپنی خودمختاری، مفادات اور عوام کے دفاع کے لیے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے۔"
یہ عراقچی کا امریکی حملوں کے بعد پہلا عوامی بیان ہے، جو عالمی سطح پر امریکہ کے اقدامات پر ردِعمل کے طور پر سامنے آیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ
پڑھیں:
ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے:آئی اے ای اے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل ماریانوگر نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے جوہری حملے سے آبادی کو خطرات ہوسکتے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل ماریانوگر نے ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیل کے حالیہ حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ان حملوں سے نہ صرف ایران کی ایٹمی صلاحیتوں کو نقصان پہنچا ہے بلکہ قریبی آبادیوں اور پورے خطے کے لیے سنگین ماحولیاتی اور انسانی خطرات بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔
رافیل ماریانوگر نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اس طرح کے حملے جوہری آلودگی اور تابکاری کے اثرات کے سبب بڑے پیمانے پر انسانی جانوں اور ماحولیات کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ”ایسی حساس تنصیبات پر حملے سے نہ صرف انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ تابکاری کا اخراج بھی ہو سکتا ہے جو لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔“
رافیل ماریانوگر نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ مزید تباہی اور عالمی سطح پر جوہری خطرات سے بچا جا سکے۔