ایران نے امریکا کی جانب سے اپنی جوہری تنصیبات پر حملوں کے ردعمل میں خطے میں ایک غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے، جو دنیا کی سب سے اہم توانائی گزرگاہوں میں سے ایک تصور کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ایران اسرائیل تصادم: دنیا کے سر پر تیسری جنگ عظیم کا خطرہ منڈلا رہا ہے؟

بین الاقوامی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے ایرانی سرکاری میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی پارلیمان نے باقاعدہ طور پر آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی قرارداد منظور کرلی ہے، تاہم اس اقدام پر حتمی فیصلہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل (سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل) دے گی، جو ایران میں عسکری و دفاعی فیصلوں کا سب سے بااختیار ادارہ ہے۔

آبنائے ہرمز خلیج فارس کو بحیرہ عمان سے ملاتی ہے اور روزانہ قریباً 2 کروڑ بیرل تیل اسی راستے سے دنیا بھر کو منتقل ہوتا ہے۔ اس گزرگاہ کے شمالی کنارے پر ایران جب کہ جنوبی کنارے پر عمان اور متحدہ عرب امارات واقع ہیں۔ اس کی کم سے کم چوڑائی 21 میل ہے، جس کی وجہ سے اسے توانائی کے عالمی تجارتی راستوں میں نقطہ انجماد بھی کہا جاتا ہے۔

ایرانی پارلیمان کا یہ اقدام ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی جنگی کشیدگی نے پورے خطے کو ایک ممکنہ جنگ کی طرف دھکیل دیا ہے۔ ایران کے مطابق امریکا اور اسرائیل کی جانب سے اس کی ایٹمی تنصیبات پر کیے گئے حملوں نے اس کی خودمختاری کو چیلنج کیا ہے اور اس کا سخت جواب دیا جانا لازم تھا۔

اس غیر معمولی صورتحال نے عالمی منڈی پر بھی شدید اثر ڈالا ہے۔ خام تیل کی قیمتیں جنوری 2025 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی خام تیل (ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ) 74.

84 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا، جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمت میں گزشتہ ایک ماہ میں 23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا، تہران نے حملہ کیا تو سخت جواب دیں گے، امریکا

مزید برآں خلیج عمان میں حالیہ دنوں میں دو تیل بردار بحری جہازوں کے تصادم نے بھی آبنائے ہرمز سے متعلق عالمی خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے، جس سے تیل کی ترسیل متاثر ہونے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آبنائے ہرمز بند ایران ایرانی پارلیمنٹ مشرق وسطیٰ کشیدگی منظوری وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایران ایرانی پارلیمنٹ مشرق وسطی کشیدگی وی نیوز

پڑھیں:

آبنائے ہرمز کی کیا اہمیت ہے اور عالمی معیشت پر اس کی ممکنہ بندش سے کیا اثر پڑے گا؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آبنائے ہرمز دنیا کی توانائی رسد کا ایک انتہائی اہم اور حساس راستہ ہے، جس سے روزانہ تقریباً 21 ملین بیرل تیل سعودی عرب، ایران، متحدہ عرب امارات اور کویت سے دنیا بھر کے ممالک بشمول پاکستان، چین، جاپان، جنوبی کوریا، یورپ اور شمالی امریکا کو برآمد کیا جاتا ہے۔

یہ بحری گزرگاہ مشرق وسطیٰ کے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو ایشیا، یورپ، شمالی امریکا اور دیگر خطوں سے جوڑتی ہے۔ آبنائے ہرمز کے ایک جانب ایران جبکہ دوسری طرف امریکا کے اتحادی خلیجی عرب ممالک موجود ہیں۔

دنیا کے کل تیل کا تقریباً 20 فیصد اور قدرتی گیس کا 30 فیصد اسی راستے سے گزرتا ہے۔ یہاں سے روزانہ قریب 90 اور سالانہ 33 ہزار سے زائد بحری جہاز گزرتے ہیں۔ 33 کلومیٹر چوڑی اس آبی پٹی میں دو مخصوص شپنگ لینز ہیں، جن کی ہر ایک کی چوڑائی تین کلومیٹر ہے، اور یہ بڑے آئل ٹینکرز کے گزرنے کا بنیادی راستہ ہیں۔

قطر، جو دنیا میں سب سے زیادہ ایل این جی (مائع قدرتی گیس) برآمد کرتا ہے، بھی اپنی برآمدات کے لیے اسی آبی راستے پر انحصار کرتا ہے۔

آبنائے ہرمز کے ایک طرف خلیج فارس جبکہ دوسری طرف خلیج عمان واقع ہے۔ خلیج فارس کے اردگرد آٹھ ممالک — ایران، عراق، کویت، سعودی عرب، بحرین، قطر، متحدہ عرب امارات اور عمان — واقع ہیں۔

چین، جو دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے، اپنی توانائی کی ضروریات کا تقریباً نصف حصہ خلیج سے اسی راستے سے درآمد کرتا ہے، جبکہ جاپان اپنی 95 فیصد اور جنوبی کوریا اپنی 71 فیصد تیل کی درآمدات اسی آبنائے کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔ یہی راستہ خلیجی ممالک تک گاڑیاں اور الیکٹرانک مصنوعات کی برآمدات کا بھی ذریعہ ہے۔

عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ شدت اختیار کرتی ہے یا امریکا کی جانب سے مزید حملے ہوتے ہیں، تو ایران آبنائے ہرمز کو ایک “ٹرمپ کارڈ” کے طور پر استعمال کر سکتا ہے۔ ایران یہاں بارودی سرنگیں بچھا سکتا ہے، آبدوزیں، اینٹی شپ میزائل اور جنگی کشتیاں تعینات کر سکتا ہے، جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر تیل کی شدید قلت اور قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو ممکنہ طور پر 130 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہیں۔

دفاعی تجزیہ نگاروں کے مطابق آبنائے ہرمز نہ صرف ایران کے لیے ایک اہم اسٹریٹیجک پوائنٹ ہے بلکہ یہ عالمی معیشت کے لیے بھی ایک لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ آبی راستہ بند ہوتا ہے تو اس کے اثرات ایران سمیت پوری دنیا کے لیے سنگین ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کا امریکی حملے پر جوابی وار؛ پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دے دی
  • ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دیدی
  • ایران کا آبنائے ہرمز بند کرنے کا فیصلہ، دنیا پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
  • آبنائے ہرمز کی کیا اہمیت ہے اور عالمی معیشت پر اس کی ممکنہ بندش سے کیا اثر پڑے گا؟
  • جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ، ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دیدی
  • ایران کی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دے دی
  • ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دیدی
  • ایران کی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز کی بندش کی منظوری دے دی
  • مشرق وسطیٰ میں کشیدگی: چینی صدر نے اہم تجاویز پیش کر دیں