WE News:
2025-08-06@13:47:33 GMT

ایران پر حملے کیساتھ ہی اسرائیل سے امریکی شہریوں کا انخلا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT

ایران پر حملے کیساتھ ہی اسرائیل سے امریکی شہریوں کا انخلا

خطے میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں امریکا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل سے نکالنے کے لیے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کی 3 جوہری سائٹس امریکی فضائی حملوں میں تباہ، یہ سب سے مشکل اہداف تھے، ٹرمپ

امریکی سفیر مائیک ہکابی نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ اسرائیل میں موجود امریکی شہریوں کے انخلا کے لیے امدادی پروازوں کا انتظام کیا گیا ہے، تاکہ جو افراد اسرائیل چھوڑنا چاہتے ہیں وہ جلد از جلد بحفاظت وطن واپس لوٹ سکیں۔

عرب میڈیا کے مطابق امریکا نے صرف فضائی پروازوں پر انحصار نہیں کیا بلکہ انخلا کے لیے کروز شپ کا بندوبست بھی کیا ہے۔ یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب مشرقِ وسطیٰ ایک نئے خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جوہری تنصیبات خالی کر دی گئیں، ایرانی حکام کا دعویٰ

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران نے اسرائیلی اہداف پر ڈرون اور میزائل حملوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے، اور جواباً امریکا نے ایران کے تین بڑے ایٹمی مراکز فردو، نطنز اور اصفہان پر براہِ راست فضائی حملے کیے ہیں۔

ان حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی انتہائی سطح پر پہنچ چکی ہے اور بین الاقوامی سطح پر بڑے تصادم کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔

امریکی اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن صورتحال کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے اپنے شہریوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دے رہا ہے۔

اسرائیل میں موجود امریکیوں کو تلقین کی گئی ہے کہ وہ سفارتخانے سے فوری رابطہ کریں اور انخلا کی سہولت سے فائدہ اٹھائیں، کیونکہ حالات کسی بھی وقت مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

امریکی سفارتخانے کی یہ کوشش نہ صرف ایک حفاظتی قدم ہے بلکہ یہ اس بڑھتی ہوئی جنگی صورتحال کا عملی ثبوت بھی ہے جس میں مشرق وسطیٰ کی بڑی قوتیں ایک بڑے تصادم کی جانب بڑھ رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا امریکی سفیر مائیک ہکابی امریکی شہری انخلا ایران.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا امریکی شہری انخلا ایران کے لیے

پڑھیں:

موضوع: بلوچستان....... پاکستان ایران دوستی کا پُل

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جس میں تازہ ترین مسائل کے بارے میں نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کی جاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںتجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: بلوچستان پاکستان ایران دوستی کا پل
مہمان تجزیہ نگار: سید کاشف علی (اسلام آباد)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
موضوعات و سوالات
1  بلوچستان دونوں ممالک کے درمیان بے مثال روابط میں کردار ادا کر سکتا ہے۔
2. امریکہ اور اسرائیل کا بلوچستان کو دونوں ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی سازش
3. سی پیک، چین ، گوادر اور چابهار کس طرح دونوں ممالک کے درمیان مستحکم روابط کا ذریعہ بن سکتے ہیں
4. زائرین کیلئے بلوچستان میں پرامن کوریڈور کی ضرورت
5. گیس پائپ لائن منصوبہ دوستی کی ضمانت
خلاصہ گفتگو و اہم نکات:
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا دورہ پاکستان موجودہ حالات میں بہت اہم ہے
بارہ روزہ جنگ کے بعد ایرانی صدر کا  یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے
دورہ کے سفر کا آغاز لاہور اور علامہ اقبال کے مزار پہ سب سے پہلے آمد بھی اہمیت کی حامل ہے
دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں
پاکستان اور ایران کے تعلقات معمولی اتار چڑھاو کے باوجود ہمیشہ دوستانہ و برادرانہ رہے ہیں
اسرائیلی مسلط کردہ جنگ میں پاکستان نے کھُل کر ایران کی حمایت اور اسرائیل کی مذمت کی تھی
پاکستان اور ایران کے اقتصادی او ر معاشی مفادات بہت یکساں ہیں
بلوچستان اپنی اسٹریٹجک پوزیشن کی بنا پہ ایران پاکستان دونوں کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے
اس اسٹریٹیجک پوزیشن میں بڑی حد تک افغانستان بھی شامل ہے
 اس خطے میں بہت سی اہم معدنیات  پائی جاتی ہیں
اس لئے عالمی طاقتیں بلوچستان کے اس ریجن میں بہت دلچسپی رکھتی ہیں
اس طرح بلوچستان اور سیستان کی دو اہم پورٹس چاہ بہار اور گوادر عالمی تجارت   کامستقبل ہیں
چین بھی اس سی پیک کے ذریعے اس خطے میں  اپنے تجارتی مفادات رکھتا ہے
امریکہ اور اسرائیل اسی لئے اس خطے میں عدم استحکام کی کوششیں کرتے ہیں
امریکہ اسرائیل اور بھارت اسی لئے اس خطے میں دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے ہیں
جب کہ پاکستان اور ایران کی حکومتوں اور عوام کی خواہش اس خطے میں امن و سلامتی کی ہے
اسرائیل کی کوشش ہے کہ ایران کے اردگرد "رنگ آف فائر" قائم رکھے۔
اس مذموم مقصد کے لئے اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ اب ڈھکا چھُپا نہیں رہا
کالونیل پاورز  کی للچائی ہوئی نظریں بھی اس خطے پہ مرکوز ہیں
اسرائیلی تھنک ٹینکس نے بلوچستان کی صورتِ حال پہ اسٹڈی کے لئے پراجیکٹ شروع کیا ہے
مستقبل میں صیہونی حکومت پاکستان اور ایران میں عدم استحکام کے ہر اوچھا حربہ آزمائے گی
پاکستان اور ایران کو اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ کا مقابلہ کرنا ہے
پاک ایران زیارتی کوریڈور کو محفوظ بنا نا حکومتی ذمہ داری ہے
دہشت گردوں کی بیخ کُنی کرنا حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے
بلوچستان اور سیستان میں پرامن حالات پاکستان اور ایران  کے عوام کی خوش حالی کا سبب بنیں گے
 

متعلقہ مضامین

  • پی او آر کارڈ ہولڈرز افغان شہریوں کو انخلا کیلیے حتمی ڈیڈ لائن دیدی گئی
  • پی او آر کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کے انخلا میں صرف 26 دن باقی، یکم ستمبر کی حتمی ڈیڈلائن
  • ہیروشیما پر امریکی ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو غزہ پر مکمل قبضہ کی کھلی چھوٹ دیدی
  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے، امداد کے منتظر 36 افراد سمیت مزید 74 فلسطینی شہید
  • امریکا، بھارت اور ٹیرف کی جنگ
  • ایرانی صدر کا پُرتپاک استقبال اعلان ہے کہ ایران سے ہمارا خاص تعلق ہے، عظمیٰ بخاری
  • پاک امریکا تجارتی معاہدہ
  • موضوع: بلوچستان۔۔۔۔۔ پاکستان ایران دوستی کا پُل
  • موضوع: بلوچستان....... پاکستان ایران دوستی کا پُل