ایران پر امریکی حملوں کیخلاف دنیا بھر میں مظاہرے،تل ابیب میں نیتن یاہو کیخلاف ریلی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
ایران پر امریکی حملوں اور اسرائیل کے خلاف دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے کیے گئے، ٹوکیو، برلن، نیو یارک اور تل ابیب میں بھی ریلیاں نکالی گئیں، جہاں عوام نے نیتن یاہو کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
دنیا بھر کے مختلف شہروں میں ”جنگ نہیں، امن چاہیے“ کے نعرے بلند کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔
ٹوکیو میں ایران پر امریکی حملوں کے خلاف ایک بڑی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور جنگ کی مذمت کی۔
نیویارک میں بھی جنگ مخالف یہودیوں نے احتجاج کیا اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھائی۔
اسی طرح برلن میں بھی عوام سڑکوں پر نکلے اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ جنگ کا خاتمہ کیا جائے اور امن قائم کیا جائے۔
تل ابیب میں بھی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، جہاں عوام نے اسرائیلی حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکہ جزیرہ نما سیناء میں فوجی تشکیل کو کم کرنے کے لیے مصر پر دباؤ ڈالے، نتن یاہو
صیہونی حکام کا کہنا ہے کہ مصر نے جنگی طیاروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے سینائی میں فوجی فضائی پٹی کو بڑھا دیا ہے، اور زیرزمین تنصیبات بھی تعمیر کی ہیں جن کے بارے میں اسرائیلی انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ میزائلوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کی جانب سے جزیرہ نما سیناء میں فوجی انفراسٹرکچر میں اضافے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قاہرہ کو اس عمل کو جاری رکھنے سے روکنے کے لیے سفارتی دباؤ ڈالے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ مصر کی جانب سے سینا میں فوج کی تیاری دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا ایک بڑا ایشو بن گئی ہے، خاص طور پر غزہ میں جنگ جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ پیر کو ہونے والی ملاقات کے دوران نیتن یاہو نے سیناء میں مصری سرگرمیوں کی فہرست امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو پیش کی۔ دو اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ مصر نے ان علاقوں میں فوجی انفراسٹرکچر بنایا ہے، جہاں معاہدے کے تحت صرف ہلکے ہتھیاروں کی اجازت ہے، جن میں سے کچھ کا جارحانہ استعمال ہو سکتا ہے۔
حکام نے بتایا کہ مصر نے جنگی طیاروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے سینائی میں فوجی فضائی پٹی کو بڑھا دیا ہے، اور زیرزمین تنصیبات بھی تعمیر کی ہیں جن کے بارے میں اسرائیلی انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ میزائلوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تاہم اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مصر نے اصل میں ان تنصیبات میں میزائلوں کو ذخیرہ کیا تھا۔ ایک اور اسرائیلی اہلکار نے کہا ہے کہ مصر سینا میں جو کچھ کر رہا ہے وہ بہت سنگین ہے اور ہمیں گہری تشویش ہے۔ کچھ عرصہ قبل خبری ذرائع نے صحرائے سینا میں مصری دفاعی نظام کی تعیناتی کی اطلاع دی تھی۔ مصری فضائیہ خطے کی سب سے طاقتور فضائی افواج میں سے ایک ہے۔