"وعدہ صادق 3" آپریشن کے ترجمان نے یہ بھی اعلان کیا کہ ایرانی میزائلوں نے "بن گوریون" ہوائی اڈے، حیاتیاتی تحقیقاتی مراکز، فوجی اڈوں اور اسرائیلی ہستی میں کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز کو نشانہ بنایا۔ بیت یام میں آگ لگ گئی اور حیفا میں سائرن نہیں بجے۔ اسلام ٹائمز۔ امریک0 کی جانب سے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے کے چند گھنٹے بعد سپاہ پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر اب تک کا سب سے شدید حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں حیفہ اور تل ابیب میں تباہی مچ گئی ہے۔ وعدہ صادق 3 آپریشن کے نئے مرحلے میں پہلی مرتبہ "خیبر شکن" میزائل کا استعمال کیا گیا۔ عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق ایران نے 30 سے زائد میزائل داغے۔ اسرائیلی فوجی ریڈیو نے تصدیق کی ہے کہ ایران سے تقریباً 30 میزائل دو لہروں میں مقبوضہ علاقوں کی طرف داغے گئے۔ اسرائیلی چینل 12 نے تصدیق کی ہے کہ کم از کم 10 مقامات پر براہ راست میزائل حملے ہوئے اور اب تک 23 افراد زخمی ہونے کی اطلاع ہے جبکہ تل ابیب میں ایک میزائل گرنے سے ہونے والی تباہی کے نتیجے میں ملبے تلے کئی افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ تل ابیب اور حیفہ میں مسلسل زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، اسرائیلی میڈیا نے 6 مقامات پر ایرانی میزائلوں کے براہ راست حملوں کی اطلاع دی ہے جن میں نس تزیونا، حیفا، تل ابیب، بیر یاکوف، رملہ اور اور یہودا شامل ہیں۔

جبکہ ایرانی سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ ایرانی میزائلوں نے کم از کم 10 مختلف مقامات کو نشانہ بنایا جہاں سائرن بھی نہیں بجے تھے۔ "وعدہ صادق 3" آپریشن کے ترجمان نے یہ بھی اعلان کیا کہ ایرانی میزائلوں نے "بن گوریون" ہوائی اڈے، حیاتیاتی تحقیقاتی مراکز، فوجی اڈوں اور اسرائیلی ہستی میں کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز کو نشانہ بنایا۔ بیت یام میں آگ لگ گئی اور حیفا میں سائرن نہیں بجے۔ بت یام کی بستی میں ایک عمارت میں آگ لگنے کی اطلاع ملی، اور 20 سے زیادہ میزائل مختلف علاقوں میں گرے، جن میں سے کچھ حیفا میں تھے، جہاں آباد کاروں نے سائرن کے فعال نہ ہونے کی شکایت کی۔ دوسرے میزائلوں نے شمالی علاقوں کو نشانہ بنایا، حیفا، گلیلی اور دیگر علاقوں میں دوبارہ سائرن بجنے لگے۔ صیہونی انتظامیہ نے آبادکاروں کو اگلے حکم تک پناہ گاہوں میں ہی رہنے کا حکم دیا ہے۔

زخمی اور نقصان
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، ایرانی میزائلوں کے گرنے سے تقریباً 23 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے، اور بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ ویڈیو فوٹیج اور اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس میں تل ابیب اور دیگر مقامات پر عمارتوں کو شدید نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ متعدد شدید، درمیانے اور معمولی زخمیوں کی اطلاع دی گئی ہے۔ دریں اثناء اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایرانی میزائلوں کے گرنے کے مقامات کے بارے میں معلومات یا مناظر شائع یا شیئر نہ کرنے کی درخواست کی۔ اسرائیلی پولیس نے آباد کاروں سے بھی درخواست کی کہ وہ ایرانی میزائلوں کے گرنے والے علاقوں میں نہ جائیں، جبکہ اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ ہوم فرنٹ کے سخت اقدامات کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا گیا ہے اور صرف ہنگامی صورتحال کے لیے ہے۔

تل ابیب میں میزائل حملہ سب سے شدید تھا
واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے، اسرائیلی میڈیا نے زور دیا کہ تل ابیب میں ایرانی میزائل حملہ سب سے شدید تھا۔ اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ تل ابیب کے شمال میں رمات آویو میں پرانی ٹرین کی عمارت کو پہنچنے والے نقصان کا تصور کرنا مشکل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایران کی جانب سے یہ میزائل حملے امریکی طیاروں کی جانب سے فردو، نتانز اور اصفہان میں ایرانی جوہری مقامات پر حملے کے چند گھنٹے بعد ہوئے ہیں۔ ایران نے صیہونی جارحیت کیخلاف اپنے آپریشن کے نئے مرحلے کے دوران پہلی مرتبہ خیبر شکن میزائل کا استعمال کیا۔ یہ میزائل 1450 کلومیٹر تک مار کر سکتا ہے اور 500 کلوگرام وار ہیڈ کا حامل ہے۔ میزائل گرنے کے بعد سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں بڑے پیمانے پر تباہی دیکھی جا سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایرانی میزائلوں کے اسرائیلی میڈیا نے کو نشانہ بنایا ایرانی میزائل میزائلوں نے تل ابیب میں مقامات پر آپریشن کے کہ ایرانی کی اطلاع کہ ایران

پڑھیں:

گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال

وفاقی وزیر نے کہا کہ کے فور پانی کا منصوبہ، جو ابتدا میں وفاقی اور صوبائی حکومت کا مشترکہ منصوبہ تھا 25 ارب روپے کی لاگت سے، اب مکمل طور پر وفاقی حکومت فنڈ کر رہی ہے، ہم تمام بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں جیسے کے فور، این 25 اور کراچی حیدرآباد موٹروے کو ہم آہنگ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کراچی میں گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کے بریفنگ سائٹ کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ بی آر ٹی کی ترقی شہر کے تاریخی ورثے اور ثقافتی ڈھانچے کو نقصان پہنچائے بغیر کی جائے۔ وزیر کو کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کی جانب سے این او سی کے اجرا، سروس روڈ کی منتقلی، کے ایم سی کی 12 انچ پانی کی لائن کی منتقلی اور نالوں سے متعلق امور پر تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی انفراسٹرکچر منہدم ہوگا اسے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا اور اس منصوبے کی مثر تکمیل کے لیے کے ڈبلیو ایس بی، کے ایم سی، پی آئی ڈی سی ایل اور دیگر متعلقہ اداروں کے درمیان قریبی رابطہ اور ہم آہنگی ضروری ہے۔

پراجیکٹ کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے بتایا کہ سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف نے 29 ارب روپے مالیت کا گرین لائن کا پہلا مرحلہ کراچی کے عوام کے لیے تحفے کے طور پر دیا، جبکہ دوسرا مرحلہ جو وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے تحفہ ہے  1.8 کلومیٹر طویل ہے اور اس کی لاگت تقریبا 5.5 ارب روپے ہے، یہ منصوبہ کچھ عرصے سے عدالتی کارروائیوں کے باعث رکا ہوا تھا جو اب حل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیرِاعلی سندھ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور وہ کے ایم سی کے تحفظات کے ازالے کے لیے میئر کراچی سے مشاورت کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ منصوبہ جلد از جلد مکمل ہو تاکہ کراچی کے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کے میزائلوں نے آہنی گنبد کے افسانے کا خاتمہ کر دیا، ایاز صادق
  • امریکا: بین البراعظمی ’منٹ مین تھری‘ میزائل کا کامیاب تجربہ
  • فلپائن: طاقتور سمندری طوفان نے تباہی مچادی، 66 افراد ہلاک، لاکھوں بےگھر
  • اسرائیل تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، اسرائیلی صدر کا اعتراف
  • پاکستان اور ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ، اب تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، عطااللہ تارڑ
  • سندھ حکومت کی خواتین کے لیے سہولت،پنک اسکوٹی پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع
  • پاکستان کے لیے ناگزیر آئینی مرحلہ، 27ویں آئینی ترمیم کیوں ضروری ہے؟
  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال