بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ میں نامعلوم افراد کے مسلح حملے میں معروف قبائلی شخصیت میر عطا الرحمان مینگل جاں بحق ہوگئے جبکہ ان کے بیٹے مطیع الرحمان مینگل شدید زخمی ہوگئے۔

لیویز حکام کے مطابق فائرنگ کا واقعہ آڑ نجی کے علاقے آواک میں پیش آیا، جہاں مسلح افراد نے میر عطا الرحمان مینگل کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ شدید زخمی حالت میں میر عطا الرحمان کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

واقعے میں ان کے صاحبزادے مطیع الرحمان مینگل کو بھی گولیاں لگیں، جنہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔

میر عطا الرحمان مینگل کون تھے؟

میر عطا الرحمان مینگل بلوچستان کے سابق نگراں وزیراعلیٰ میر محمد نصیر مینگل کے بڑے صاحبزادے تھے۔ وہ مقامی سطح پر ایک بااثر قبائلی شخصیت اور امن و امان سے متعلق معاملات میں سرگرم سمجھے جاتے تھے۔

میر عطا الرحمان مینگل کے قتل کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی، اور علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ مقامی قبائلی رہنماؤں، عمائدین اور سیاسی شخصیات نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

لیویز حکام نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قتل کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آ سکیں، تاہم حکام مختلف پہلوؤں سے معاملے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان خضدار قبائلی رہنما میر عطاالرحمان مینگل وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان قبائلی رہنما وی نیوز میر عطا الرحمان مینگل

پڑھیں:

لوئر دیر میں دہشتگردوں کا پولیس چوکی پر حملہ، اہلکار شدید زخمی

حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز مکمل الرٹ ہیں اور حملہ آوروں کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، جب کہ سکیورٹی اداروں نے حساس مقامات پر نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لوئر دیر میں دہشت گردوں  کے پولیس چوکی پر حملے میں اہل کار شدید زخمی ہوگیا جب کہ دہشت گرد کارروائی کے بعد فرار ہو گئے۔ پولیس کے مطابق  لوئر دیر کے علاقے میدان گل میں قائم پولیس چوکی پر دہشت گردوں کی جانب سے ہینڈ گرینیڈ اور بھاری ہتھیاروں سے اچانک حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایلیٹ فورس کا ایک اہلکار شدید زخمی ہوگیا، جسے فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال تیمرگرہ منتقل کر دیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

واقعے کے فوراً بعد پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کی، جس کے باعث دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔ حملے کے بعد پولیس کی مزید نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز مکمل الرٹ ہیں اور حملہ آوروں کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، جب کہ سکیورٹی اداروں نے حساس مقامات پر نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی فوجی اڈے پر ڈیوٹی پر تعینات اہلکار کی فائرنگ سے پانچ فوجی زخمی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی مستونگ میں سیکیورٹی فورسز پر فتنتہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت
  • جنوبی وزیرستان؛ پولیس پر حملے میں 3 راہگیر جاں بحق، 3 اہلکاروں سمیت 14 افراد زخمی
  • جنوبی وزیرستان میں پولیس وین کے قریب دھماکاا ور شدید فائرنگ، اہلکار سمیت کئی افراد زخمی
  • صدرِمملکت کی مستونگ دہشت گرد حملے کی شدید مذمت، شہداء کو خراجِ عقیدت
  • صدرِ مملکت کی مستونگ میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت، شہداء کو خراجِ عقیدت
  • بلوچستان بھر میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس بند، حکام
  • بلوچستان کی سرزمین اتحاد، رواداری کی علامت، زائرین کا استقبال کرینگے، بشیر احمد مینگل
  • علامہ مقصود ڈومکی کا مولانا ہدایت الرحمان اور ساجد ترین سے رابطہ، زائرین کے مسائل پر گفتگو
  • لوئر دیر میں دہشتگردوں کا پولیس چوکی پر حملہ، اہلکار شدید زخمی