Express News:
2025-06-23@07:31:12 GMT

بجٹ کی منظوری سے قبل 36 ارب کا منی بجٹ

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

اسلام آباد:

نئے بجٹ کی منظوری سے قبل حکومت نے 36 ارب کے نئے منی بجٹ اور نان فائلز پرپابندیوں میں نرمی کی تجاویز پیش کر دیں۔

ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق 36 ارب کے مالی اقدامات کی تجویز ایف بی آر نے دی۔ چیئرمین ایف بی آر کے مطابق اس کا مقصد سولر پینلز میں سیلز ٹیکس میں کمی پوری اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کیلیے فنڈز کا حصول ہے۔

منی بجٹ میں ایک دن کے چوزے پر10روپے ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنا شامل ہے، اس کے لیے فیڈرل ایکسائز ایکٹ میں ترمیم کی تجویز دی گئی ہے، نان فائلرزپر پابندیوں سے نرمی سے معیشت اور تجارت پر منفی اثرات کے خدشات دورکرنے میں مدد ملے گی۔

نئے بجٹ کی منظوری سے قبل حکومت نے کل462 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کیے ہیں،ان میں میوچل فنڈز میں کمپنیوں کی سرمایہ کاری اور سرکاری قرضوں پرسرمایہ کاری سے آمدنی پرٹیکس کی شرح بڑھانا شامل ہے۔

حکومت نے نان فائلز کیلیے کار، گھر ، پلاٹ کی خریداری، سکیورٹیز میں سرمایہ کاری اور بینک اکاؤنٹس پر پابندی میں نرمی پر اتفاق کیا، تاہم اس کا اطلاق 70 لاکھ کی گاڑی،10 کروڑ سے زائد کے کمرشل پلاٹ،5 کروڑ سے زائد کا گھر، اسٹاک مارکیٹ میں سالانہ5 کروڑ سے زائد کی سرمایہ کاری کرنیوالوں پر نہیں ہو گا۔

سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے نئے ٹیکس اقدامات کی منظوری دیدی۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے ایک دن کے چوزے پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی حکومتی تجویز مسترد کر دی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی منظوری

پڑھیں:

ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے 2 سال میں دو لاکھ ایکڑ بنجر زمین بحال

اسلام آباد:

اپنے دوسرے سال میں ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے زراعت اور لائیو اسٹاک میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری اور پائیدار ترقی کو فروغ دیا گیا۔

بنجر زمین کو قابلِ کاشت بنانے کے عزم کے تحت دو لاکھ ایکڑ سے زائد بنجر زمین کی بحالی عمل میں لائی گئی۔ کاشتکاروں کی رہنمائی کے لیے ''لِمز پاکستان" ویب سائٹ اور سیٹلائٹ سے فصل کی نگرانی کا جدید نظام متعارف کرایا گیا۔

"گرین پاکستان انیشیٹو" کے ذریعے جدید تحقیق، ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور لائیو اسٹاک لیب کے ذریعے اسمارٹ اور پائیدار زراعت کا آغاز کردیا گیا ہے۔ 

مقامی اور عالمی سرمایہ کاروں سے اشتراک، وفاقی حکومت کی نگرانی میں "بی ٹو بی" ماڈل سے زراعت میں براہ راست سرمایہ کاری ممکن بنائی جارہی ہے۔

پچاس ہزار کینال کلومیٹر نہروں کی مرمت اور 15,300 میل طویل آبپاشی کے نیٹ ورک کی صفائی سے پانی کی منصفانہ ترسیل ممکن بنائی گئی۔ چھوٹے کسانوں تک براہ راست مالی رسائی ممکن بنانے کیلئے 1880 ارب روپے کے آسان زرعی قرض جاری کیے گئے۔

لائیو اسٹاک اور فشریز میں "جی سی ایل آئی" کے تحت جدید ٹیکنالوجی، آئی وی ایف، جینیاتی بہتری اور آبی زراعت کے منصوبے شروع کیے گئے جس میں چار سو ارب روپے کا زرعی ترقیاتی پیکج، کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر، سولر پروجیکٹس اور 5 ارب کی جدید مشینری اسکیم شامل ہیں۔

اسمارٹ ایگری فارمز، گرین مالز اور ماڈل فارمز کا باقاعدہ افتتاح، ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور پریسیژن فارمنگ متعارف کرائی گئی۔ گوادر پورٹ کی اپ گریڈیشن، 250 ای روزگار مراکز، اور بلیو اکانومی سے 10 بلین ڈالر سالانہ آمدن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

 ایس آئی ایف سی کی موثر حکمت عملی سے پاکستان زرعی، لائیوسٹاک اور بلیو اکانومی میں جدید، خود کفیل اور برآمدات پر مبنی معیشت کی جانب گامزن ہورہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ کی منظوری سے قبل ہی منی بجٹ آگیا، 36ارب کے مزید ٹیکسز عائد کرنے کا فیصلہ
  • مستقبل چین میں ہے” غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اتفاق رائے بن گیا ، چینی میڈیا
  • ایس آئی ایف سی کے تحت معاشی سفر، پاکستان کی متعدد شعبوں میں ترقی
  • ایس آئی ایف سی کے تحت معاشی سفر، پاکستان نے اب تک کن شعبوں میں ترقی کی؟
  • تنخواہ دارطبقے پر عائد ٹیکس میں ایک بار پھر ردوبدل کا فیصلہ
  • ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے 2 سال میں دو لاکھ ایکڑ بنجر زمین بحال
  • کون سے آن لائن کام کرنے والوں پر ٹیکس عائد ہوگا؟
  • نجکاری کمیشن پی آئی اے کی نیلامی میں ایک بار پھر غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں ناکام
  • محکمہ ایکسائز پنجاب نے کن گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں 95 فیصد کمی کردی؟