data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ایران پر امریکا کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی پشت پناہی کے بعد اب واشنگٹن کھل کر سامنے آگیا ہے۔ اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ امریکی جارحیت دنیا کا امن تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ امریکا اور اسرائیل کی کارروائیوں کے خلاف مسلم امہ کو متحد ہونا ہوگا۔ دریں اثنا جماعت اسلامی امریکا کی طرف سے ایران پر ہونے والی جارحیت اور بمباری کے خلاف ملک بھر میں سوموار کو یوم احتجاج منائے گی۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے تمام ذمے داران کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ پیر کو پور ے ملک میں امریکا مردہ آباد نعرے کے تحت احتجاج کیا جائے۔ انہوں نے کہا اگر امریکا نے یہ جنگ فوری طور پر بند نہ کی تو آنے والے دنوں میں ملک گیر احتجاجی تحریک کو مزید منظم کیا جائے گا۔بعدازاں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن خان نے کہا ہے کہ نوجوان نسل متحد ہو کر ملک کی ترقی اور خوشحالی کے اپنا کردار ادا کرے‘ تعلیم‘ صحت اور دیگر سماجی شعبوں میں حکومت بہتری لانے میں ناکام رہی ہے‘ نوجوان نسل آگے بڑھے اور ملک کے لیے خدمات پیش کرے‘ امریکا نے ایران پر حملہ کرکے جارحیت کی ہے‘ اقوام متحدہ دنیا میں امن قائم کرنے کا ادارہ ہے امریکا نے ایران پر حملہ کرکے اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کی خلاف ورزی کی ہے‘ امریکا کو دنیا بھر میں جمہوریت نہیں چاہیے اسے بادشاہتوں کے ساتھ چلنے میں آسانی ہے وہ عوام کی رائے کا احترام نہیں کرتا‘ انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں جناح کنونشن سینٹر میں ڈیجیٹل سمٹ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی‘ اس موقع پر ایک پینل ڈسکشن بھی ہوئی‘ اور شرکاء کی بہت بڑی تعداد سمٹ میں شریک ہوئی‘ سمٹ میں شریک کنٹینٹ رائٹرز میں شیلڈز اور تحائف پیش کیے گئے اس موقع پر ریڈ مودودی ایپ کا بھی افتتاح کیا گیا‘ ڈیجیٹل سمٹ میں جماعت اسلامی کے نائب امیر اسامہ رضی‘ جماعت اسلامی شمالی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم اور جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر نصراللہ رندھاوا بھی شریک ہوئے‘ الخدمت فائونڈیشن پاکستان نے سمٹ کے انتظامات کیے اور الخدمت اسلام آباد نے شرکاء کے لیے پینے کے پانی کا انتظام کیا‘ حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل نے فلسطین کے خلاف جارحیت کی اور لاکھوں فلسطینی اس جارحیت کے نتیجے میں شہید اور بے گھر ہوچکے ہیں‘ اس جارحیت کے بعد اسراعئیل نے ایران پر حملے کیے اور اب امریکا بھی اس جنگ میں کود پڑا ہے یہ طرز عمل قابل مذمت ہے‘ مسلم امہ کے نوجوان عالمی طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کرکے لیے خود کوتیار کریں اور ہر محاذ پر استعمار کا مقابلہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ امریکا کی تاریخ یہی ہے کہ وہ دھونس جماتا ہے طاقت کے بل فیصلے کراتا ہے‘ ٹرمپ ایک کاروباری شخص ہیں جب صدر منتخب نہیں ہوئے تو دعوی کیا تھا کہ امن لائیں گے لیکن انہوں نے پہلے ا اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف پشت پناہی کی اور اب ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت میں اس کے ساتھ کھڑا ہوگیا اور ایران پر حملے کیے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹرمپ کے لیے نبل انعام کی سفارش کی ہے یہ فیصلہ افسوس ناک ہے‘ اس ملک میں ایک ہی طبقہ حکمران ہے اور وہ عام آدمی کے مسائل سے آگاہ ہی نہیں ہے اور نہ اس طبقے میں عام آدمی کی فلاح کا کوئی منصوبہ ہے‘ اس ملک میں تنخواہ دار طبقے پر ہی ٹیکس کا بوجھ اس طبقے نے پانچ سو ارب کا ٹیکس دیا ہے‘ لیکن دوسرے صنعت کار طبقے کا ٹیکس میں بہت کم حصہ ہے لیکن یہی مافیا چینی کی درآمدات بھی کرتا ہے برآمدات بھی کرتا ہے اور دونوں طرح سے ٹیکس بھی بچاتا ہے اور منافع بھی کماتا ہے لیکن کاشت کاروں ان کا امعاوضہ نہیں دیتا گنے کے کاشت کار اپنے معاوضوں کے لیے در بدر پھرتے ہیں‘ انہوں نے اس ملک کا بڑا جاگیر دار طبقہ ٹیکس نہیں دیتا‘ اور نہ ملک سنوارنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا ہے یہی لوگ ملک میں بر سراقتدار رہے ہیں اور اب بھی ہیں‘ انہوں نے کہا کہ فوج کے لیے آئین میں اس کا رول درج ہے‘ ابھی حالیہ پاک بھارت جنگ کے دوران وہ اپنے محاذ پر گئے تو پوری قوم ان کی پشت پر تھی لیکن اگر وہ ملک چلائیں گے‘ معیشت چلانے کی کوشش کریں گے تو ان کا کام نہیں ہے وہ اپنا کام کریں ملک کی سرحدوں کی حفاظت کریں انہیں حکومتی معاملات میں نہیں الجھنا چاہیے‘ انہوں نے کہا کہ امریکا نے ایران کے خلاف جارحیت کی اور ملک کی اپوزیشن بھی خاموش ہے اس کی جانب امریکا کے خلاف کوئی پالیسی بیان نہیں آئا یہ سب اپنی اپنی باری کے منتظر ہیں‘ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ہو یا پیپلزپارٹی یا تحریک انصاف‘ ان کے پاس ملک کی فلاح کا کوئی منصوبہ نہیں ہے‘ یہ تینوں اقتدار میں رہی ہیں‘ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لیے متحد ہونا چاہیے اور ایران کے خلاف امریکا کی جاحیت کی مذمت کرنی چاہیے‘ آخر میں انہوں شرکاء میں شیلڈ اور تحائف تقسیم کیے

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ایران پر اسلام آباد اسرائیل کی امریکا نے ملک میں حملے کی کے خلاف ہے اور اس ملک ملک کی کے لیے

پڑھیں:

انڈیا پر پابندیوں کے بعد پاکستانی چاول امریکی مارکیٹوں میں نظر آنا شروع ہو گیا، سینیئر صحافی انور اقبال

واشنگٹن میں موجود ڈان اخبار سے منسلک سینیئر صحافی انور اقبال کا کہنا ہے کہ انڈیا پر امریکا کی جانب سے پابندیوں کے بعد پاکستانی چاول اب امریکی مارکیٹوں میں نظر آنا شروع ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیرف جنگ کے باوجود بھارت اور امریکا کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں جاری

وی نیوز کے پروگرام وی ورلڈ میں بات کرتے ہوئے انور اقبال نے بتایا کہ امریکا اور بھارت کے تعلقات کی خرابی سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ س کی چھوٹی سی مثال کچھ یوں ہے کہ باسمتی چاول امریکا میں انڈیا سے آیا کرتا تھا لیکن اس وقت انڈین دکانوں میں بھی پاکستانی چاول نظر آ رہا ہے کیونکہ وہ سستا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر بھارت پر طویل المدتی امریکی پابندیاں لگتی ہیں تو پاکستان مصالحوں، گارمنٹس اور دیگر اشیا کی سپلائی بڑھا سکتا ہے لیکن اُس کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی معیشت مضبوط ہو اور آپ امریکی مارکیٹ میں سستے داموں چیزیں پہنچا سکیں۔

’اس وقت دنیا پاکستان کی حیثیت کو تسلیم کر رہی ہے‘

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان جو چاہ رہا تھا وہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے یہ چاہتا تھا کہ اسے انڈیا، ایران یا افغانستان کی عینک سے نہ دیکھا جائے بلکہ ایک ایسے ملک کے طور پر دیکھا جائے جس نے دنیا بھر کی مخالفت کے باوجود ایٹمی ہتھیار بنائے۔

انور اقبال نے کہا کہ امریکا میں پاکستان کی اہمیت آیا مشرقِ وسطٰی کے تناظر میں بڑھی ہے یا افغانستان کے تناظر میں، اس سوال کےجواب میں انور اقبال نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے پاکستان کی اہمیت، افغانستان کے ساتھ جو سرحد ہے اس حوالے سے بھی پاکستان کی اہمیت ہے لیکن جس طرح سے پاکستان نے بھارت کے ساتھ فوجی کشیدگی میں مؤثر طریقے سے اپنا دفاع کیا ہے اس سے اقوام عالم میں پاکستان کا قد بڑھا ہے پاکستان کی اہمیت بڑھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کو لگتا تھا کہ چین کو قابو میں رکھنے کے لیے اُسے بھارت کی ضرورت ہے لیکن بھارت کو قابو میں رکھنے کے لیے اُسے پاکستان کی بھی ضرورت ہے کیوںکہ بھارت قابو سے باہر نکل سکتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ پاکستان کی معدنیات میں امریکا کو دلچسپی ہے اس کی وجہ سے پاکستان کی اہمیت بڑھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان نہیں چاہتا کہ وہ ماضی کی طرح کسی بلاک کے ساتھ الحاق کر کے کسی دوسرے بلاک کے خلاف جنگ کرے اور اب یہ پاکستان کو سوٹ نہیں کرتا اور نہ ہی امریکا یہ چاہتا ہے اور نہ چین یہ چاہتا ہے۔

انور اقبال نے کہا کہ اس وقت پاکستان پالیسی ساز اداروں کے پاس سنہری موقع ہے کہ پاکستان کو ایک آزاد اور خود مختار ریاست کے طور پر تسلیم کروائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لیے پاکستان کو اپنی معیشت مضبوط کرنی پڑے گی۔

مزید پڑھیے: بھارت امریکا تجارتی کشیدگی: مودی کی قوم سے اپنی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کی معیشت بہتر نہ ہو تو آپ کی کوئی حیثیت نہیں رہتی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور چین کے ساتھ تعلقات میں بھی پاکستان کو اپنی معیشت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

’چینی ٹیکنالوجی کی بنیاد پر پاکستان کا جنگ جیتنا بھی اہم بات ہے‘

انور اقبال نے کہا کہ مئی میں ہونے والی پاک بھارت فوجی کشیدگی میں امریکا نے پاکستان کی کوئی فوجی مدد نہیں کی اور پاکستان نے یہ جنگ چینی ٹیکنالوجی کی بنیاد پر جیتی جس نے امریکا کو سوچنے پر مجبور کیا اور امریکا کبھی نہیں چاہتا کہ پاکستان مکمل طور پر چین کے ساتھ شامل ہو جائے اور امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان پر اُس کا کچھ نہ کچھ اثر قائم رہے۔

 ’اسرائیل جانتا ہے اس کے اقدامات قانونی نہیں‘

اسرائیل کی جانب سے صمود فلوٹیلا پر حملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل شروع سے ایک غیر مقبول ریاست ہے اور اُنہیں بھی پتا ہے کہ کل وہ مقبول ریاست نہیں بن جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی حال ہی میں اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب ڈینی ڈینن نے پاکستانی مندوب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پتا ہے کہ آپ ہماری مخالفت کریں گے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل جانتا ہے کہ جب تک مغربی طاقتیں اُس کے ساتھ ہیں اُسے کچھ نہیں ہو سکتا اور اسرائیلیوں کو اپنی دفاعی طاقت، اپنے بین الاقوامی تعلقات پر بڑا بھروسہ ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ سب ممالک کی باتوں کو جھٹلا کے سروائیو کر سکتے ہیں اس لیے اُن کے لیے اِس بات کی کوئی اہمیت نہیں کہ اُن کی طرف سے کیے گئے اقدامات کی قانونی حیثیت کیا ہے۔

’مغربی دنیا میں اسرائیل کی غیر مشروط حمایت میں کمی آ رہی ہے‘

انور اقبال نے کہا کہ نئی نسل کی وجہ سے مغربی دنیا میں اسرائیل کی غیر مشروط حمایت میں کمی آ رہی ہے اور اس کے لیے اسرائیلی پریشان بھی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل مخالف مظاہروں سے نئی نسل کو دور رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اسرائیل مخالف مظاہروں میں یہودی بھی شرکت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا نے 32 کمپنیوں کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا، چین اور بھارت کی فرمیں بھی متاثر

انہوں نے کہا کہ نئی نسل ابھی فیصلہ سازی کے عمل میں شریک نہیں اور جب وہ ہو جائے گی تو اسرائیل کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن اس وقت جو نسل حکمران ہے وہ اسرائیلی کی حمایت کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا میں پاکستانی چاول بھارت بھارت پر امریکی پابندیاں پاکستان سینیئر صحافی انور اقبال

متعلقہ مضامین