data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)اسرائیل ایران جنگ کے حوالے سے چند اہم فیکٹ چیک/ حقائق اور پاکستان کا اصولی موقف ہے ذرائع کے مطابق پاکستان نے امریکا یا اسرائیل کو ایران کے خلاف کسی بھی حملے کے لیے اپنی فضائی حدود، زمینی یا بحری جگہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی اور نا ہی دے گا ‘ پاکستان نے 21/22 جون کی رات ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے امریکی حملے کی مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ نے اس حوالے سے واضح بیان بھی جاری کیا ہے‘ پاکستان نے مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایران پر اسرائیلی حملوں کی بارہا اور انتہائی واضح اور دلیری کے ساتھ مذمت کی ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کسی دوسرے کی جنگ، کسی بلاک کی سیاست اور دوسرے ملک کے فوجی تنازعات میں حصہ نہیں لے گا اور نہ ہی اس کا حصہ بنے گا۔ پاکستان کا پہلے دن سے ایک اصولی موقف ہے۔ ایران کو اپنے دفاع کے تمام حقوق حاصل ہیں اور پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا.

پاکستان نے ہمیشہ تمام متعلقہ فریقین اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال روابط قائم کیے ہیں اور کرتا رہے گا تاکہ جلد از جلد جارحیت کا خاتمہ ممکن ہو اور باہمی بات چیت اور ڈائیلاگ سے امن کو موقع دیا جا سکے‘ ایسا امن جو پائیدار، باعزت اور باہمی طور پر قابل قبول شرائط پر مبنی ہو۔ اس کا مقصد کشیدگی میں اضافے اور اس کے نتیجے میں خطے میں عدم استحکام جیسے سنگین خطرات سے بچنا ہے۔ پاکستان کا ماننا ہے کہ ہر تنازعہ کا اختتام بالآخر بات چیت اور روابط کے ذریعے ہی ممکن ہوتا ہے اور اس کے لیے یہ تمام فریقین کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ تاخیر کی بجائے بروقت کوئی پُر امن حل تلاش کریں۔ امریکی حملے بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، خطے میں کشیدگی اور تشدد میں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مزید کشیدگی کے سنگین علاقائی اور عالمی اثرات ہوسکتے ہیں‘ شہری جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ تمام فریقین بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کریں، بحران کا واحد حل اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق مذاکرات اور سفارتکاری ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان نے اور اس

پڑھیں:

بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی گئی

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 ستمبر2025ء) بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی گئی، سول ایوی ایشن نے بھارت کے لیے فضائی حدود میں بندش سے متعلق نوٹم جاری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کے لیے فضائی حدود کی بندش میں 24 اکتوبر تک توسیع کردی ہے۔ سول ایوی ایشن نے بھارت کے لیے فضائی حدود میں بندش سے متعلق نوٹم جاری کردیا اور کہا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بھارتی رجسٹرڈ طیاروں کے لیے بدستور دستیاب نہیں ہوگی۔

ایوی ایشن نے کہا ہے کہ یہ پابندی ان تمام جہازوں پر لاگو ہے جو بھارتی ائیرلائنز یا آپریٹرز کی ملکیت ہیں اور ان کے زیر آپریشن ہیں یا ان سے لیز پر حاصل کیے گئے ہیں۔ نوٹم میں کہا گیا ہے کہ اس پابندی میں فوجی پروازیں بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سول ایوی ایشن کے مطابق اس پابندی کا نفاذ 19 ستمبر 2025 کو دوپہر ایک بجے سے ہوگا اور اختتام 24 اکتوبر 2025 کو صبح 4:59 بجے پر ہوگا۔

سول ایوی ایشن نے وضاحت کی ہے کہ یہ پابندی زمین سے لے کر غیر محدود اونچائی تک مؤثر ہوگی۔ دوسری جانب بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت پر پابندی عائد کرنے کے دعووں کے باوجود پاکستان کی جانب سے بھارت سے کروڑوں ڈالرز کی اشیاء خریدے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی اور حکومت کی جانب سے ہر قسم کی تجارت پر پابندی کے باوجود بھارت سے درآمدات کے سرکاری اعدادوشمار سامنے آگئے ہیں۔

حکومتی ذرائع کے مطابق اگست 2025 میں بھارت سے پاکستان کی درآمدات کا حجم 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہا، جو گزشتہ سال اگست 2024 کے مقابلے میں 37 فیصد زیادہ ہے۔ اگست 2024 میں بھارت سے پاکستانی درآمدات 2 کروڑ 33 لاکھ ڈالرز تھیں۔اعدادوشمار کے مطابق موجودہ حکومت کے ڈیڑھ سال کے دوران بھارت سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 7 مرتبہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مارچ، اگست اور ستمبر 2024 میں جبکہ اکتوبر 2024، فروری اور مارچ 2025 میں بھی سالانہ بنیادوں پر بھارت سے درآمدات میں اضافہ ہوا تھا۔حکام کے مطابق پاکستان نے مئی 2025 میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کیے جانے کے بعد بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت پر مکمل پابندی لگائی تھی۔ اس فیصلے کے تحت نہ صرف براہِ راست بلکہ تیسرے ممالک کے ذریعے بھارتی مصنوعات کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی گئی۔

یاد رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل اگست 2019 میں بھی بھارت کے ساتھ تجارت معطل کر دی تھی، تاہم بعد ازاں حالات میں نرمی کے بعد جزوی طور پر تجارت بحال کی گئی تھی۔ اس دوران پاکستان نے صرف زندگی بچانے والی ادویات کی درآمد کی اجازت دی تھی۔ تاہم اب سامنے آنے والے تازہ ترین اعدادوشمار نے حکومتی دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • روسی جنگی طیارے 12 منٹ تک ہماری فضائی حدود میں رہے, اسٹونیا کا الزام
  • روسی طیاروں نے 12منٹ تک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی‘ اسٹونیا کا الزام
  • ایران پر پابندیوں کی بحالی سے مشرقِ وسطیٰ میں عدم استحکام کا خطرہ ہے، پاکستان
  • بھارتی طیاروں پر فضائی پابندی میں مزید ایک ماہ کی توسیع
  • پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش میں ایک ماہ کی توسیع کر دی
  • پاکستان نے بھارت کیلئے فضائی حدود بندش میں مزید ایک ماہ توسیع کر دی
  • بھارت کے لیے پاکستان کی فضائی حدود بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع
  • بھارت کے لیے پاکستان کی فضائی حدود بندش میں مزید ایک ماہ توسیع
  • بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی گئی
  • عراق اور ایران کی ائیر لائنز کو پاکستان آنے کی اجازت دی جائے، قائمہ کمیٹی مذہبی امور